story title:بے رحم معاشرہ اور وجود
page:7
writer:محمد سکیل
کیشین بیٹا، دنیا میں رہنے کے لیے انکے رنگ میں ڈھلنا پڑتا ہے خود کو بدلنا پڑتا ہے اور تب جا کر انسان معیوب نہیں لگتا۔ماں بیٹے کے پاس جاکر سر پہ ہاتھ پھیرتی ہے۔کیشین باپ سے طنزیہ لہجے مہیں کہتا ہے، آج آپ کی سگریٹ کا دھواں کافی میٹھا ہے۔
ماں،آپ بھی کیا چیز ہو آپکی محبت بالکل باقی ماوں کی طرح ہے جوبغیر منطق کے وجود رکھتی ہے۔اگر آپکا بیٹا کسی کا نقصان کرے تو اسکے بدلے میں آپکےبیٹے کی طلبی ہو تو کیا کریں گی آپ؟ کیسا سوال ہے، کیشین بیٹا!
story title:بےرحم معاشرہ اور وجود
page:4
writer:محمدشکیل
لاہور جانے کا فایدہ یہ بھی ہوگا گھر سے ملی ہوی تسلسل والی بوریت ختم ہو جاےگی اور کچھ نیا سیکھنے کوبھی ملے گا۔کیاوہاں کےماڈرن لوگوں کے ساتھ میں فٹ ہو سکوں گا؟ کیونکہ میں صرف کلاسیکل چیزوں کی حدتک لوگوں کو اپنے محور کے گرد رکھ سکتا لیکن میں جدید چیزوں سے ناواقف ہوں۔کرنا تو ہوگا کب تک گھر والوں پہ منحصر رہوں گا۔کم از کم خود کا بوجھ تو اٹھانا چاہیے۔لیکن کیا میں صرف ان چیزوں کے لیے بنایا گیا ہوں؟ کیا صرف آزمایش ہی زندگی میں سب کچھ ہے؟کیا اگر بالفرض میں یہ سب کچھ کرنے سے انکار کر دوں تو؟
story title:بے رحم معاشرہ اور وجود
page:2
writer:محمد شکیل
باہر آکر دیکھتا ہے اسکی کلاس کا طالب علم ثقلین آنکھیں نم کیےکھڑا تھا ۔ وہ سمجھ گیا تھا کہ ہمارا پسندیدہ استاد یہ سکول چھوڑکر جارہا ہے۔کیشین اپناا ہاتھ اسکے گال پہ لگا کر کر چل دیتا ہے۔پیچھے سے آواز آتی ہے جناب آپکو اکاونٹ آفس میں طلب کیا گیا ہے۔ کیشین اکاونٹ آفس پہنچتا ہے وہاں سے مہینے کی پوری تنخواہ ملتی ہے حالانکہ اسکے مہینے میں میں سات دن کم تھے۔لیکن وہ دریافت نہیں کرتا شاید وہ نہیں چاہتا تھا کہ اسکی دریافت پہ اس سے ایک ہفتے کی تنخواہ کاٹ لی جاے۔وہ بےچین بھی تھا کہ اتنا خوبصورت سکول چھوڑ رہا ہے اور خوش بھی کہ اسکے پاس تنخواہ آگی ہے۔
Freewill is only essence of Existence.
Muhammad Shakil Zafar
I would rather love to read Fyodor dostevosky and Leo Tolstoy than Nimra and umera Ahmed.
He is 24 years old: Financially collapsed,Broken Dream, Mentally Retarded,Passing through Anguish,Failed in chasing tasks.
A Last Warning:
پچھلے ساڑھے چار سال یعنی کہ جب سے دمادم پہ آیا ہوی۔تمام لڑکے لڑکیوں کو عزت سے پکارا ہے۔بہن,بھای بلایا ہے۔لیکن اپکو عزت راس نہیں ای۔ لیکن مجھے سمجھ ہے کہ آپ لوگ عزت پیار کے قابل نہیں ہو۔اس لیے اگر کسی لڑکی نے اب اپن کے ساھ گستاخی کی تو میں مہترمہ کی گلامبی بند کر دوں گا۔اور اگر لڑکے نے کی تو اس بھای کی گام*ند ماروں گا۔
agar mein acha ban raha hu to pleaj khudara,mery haal py reham krein🙏🏿
ہمارے گھر کے ہر کمرے میں آپکو میری کھلی کتاب ملے گی, جس کے اندر نشانی کے طور پہ پینسل رکھی ہوتی ہے۔
Girls,Mein apni old muhabbat Sy baahir completely aagya...ab single hu,,,you can drop you "CV"🤍🖤✨
Love is Misery,
Misery demands sacrifices.
Sacrifices gives generosity,
Generosity seeks pleasure.
Muhammad Shakil Zafar
I'm going to write a dystopian novel 150_200 Page...Guyj,will you help me in publishing?
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain