کوئی خبر خوشی کی کہیں سے ملے منیر
ان روز و شب میں ایسا بھی اک دن کمال ہو
" میرے حصے میں وہ زندگی آئی
جس کو جیتے ہوئے بھی ڈرتا ہوں
تمہــــاری آنکھیں تراشتـی ھیں حسین منظـــــر
تمہــــارا ھونا ھوا میں خوشبــو بکھیـــرتا ھــے
تمہیں مـــلا کـے جو دیکھتا ھوں تو ھـے مـکمل
وہ ایکــــ دنیا جـو دل بسانـے کـی سوچتا ھــے
ترے احساس کےسائے سے لپٹ کے اکثر
دل کے جو زخم تھے اشکوں کے بہانے نکلے۔۔۔
اے حضرت دل ان سے بنی ہے نہ بنے گی
کیوں آپ کسی اور حسیں سے نہیں ملتے,😐
یہ تو طے ہے کہ ہمیشہ کے لیے بچھڑے ہیں
دل بھی کہرام اٹھاتا ہے نہ دکھ ہوتا ہے
دوست! یکطرفہ محبت ہے بڑی کام کی چیز
نہ کوئی چھوڑ کے جاتا ہے نہ دکھ ہوتا ہے
اک دعا گو نے رفاقت کی تسلی دے کر
عمر بھر ہجر میں جلنے کی سزائیں دی ہیں
دل کو بجھنے کا بہانہ کوئی درکار تو تھا
دکھ تو یہ ہے ترے دامن نے ہوائیں دی ہیں
آپ کو میں نے کبھی غور سے دیکھا بھی نہیں
آپ بھی اپنا طلب گار سمجھتے ہیں مجھے ؟
بہت عرصہ ہوا اک دن
بتایا تھا مجھے اس نے
بنانا کچھ نہیں آتا
بناتی ہوں تو صرف چائے
پیو گے نا؟
اور میں اس بات پر
مسکراتا ہی رہا تھا
کہ بنانا کچھ نہیں آتا
بناتی ہو تو بس چائے
مجھے چائے سے الجھن ہے
نہیں پیتا، نہیں پیتا
اور اب اس بات کو گزرے
زمانہ ہو گیا کتنا
نہیں معلوم مجھ کو کہ
وہ کیسی ہے، کہاں پر ہے
مگر اب چائے پیتا ہوں
بڑی کثرت سے پیتا ہوں
بڑی حسرت سے پیتا ہوں. 🔥 💔 🥀
اپنی تنہائی مِرے نام پہ آباد کرے
کون ہوگا جو مُجھے اُس کی طرح یاد
اپنے قاتل کی ذہانت سے پریشان ہُوں میں
روز اِک موت نئے طرز کی ایجاد کرے
اتنا حیراں ہو مِری بے طلبی کے آگے
وا قفس میں کوئی در خود میرا صیّاد کرے
سلبِ بینائی کے احکام ملے ہیں جو کبھی
روشنی چُھونے کی خواہش کوئی شب زاد کرے
سوچ رکھنا، بھی جرائم میں ہے شامل اب تو
وہی معصوم ہے، ہربات پہ جو صاد کرے
جب لہو بول پڑے اُس کی گواہی کے خلاف
قاضی شہر کچھ اِس بات میں ارشاد کرے
اُس کی مُٹّھی میں بہت روز رہا میرا وجود
میرے ساحر سے کہو اب مجھے آزاد کرے
💞میں روز تجھ سے____تو روز مجھ سے
💞ملا کرے گا___________یہ طے ہوا تھا
نہ کوئی رستہ_______نہ موڑ ہم کو
جدا کرے گا________یہ طے ہوا تھا
زمیں کا کوئی______بشر نہ اپنی
رفاقتوں کو_______مٹا سکے گا
کہ جب بھی ہم کو____جدا کرے گا
خدا کرے گا________یہ طے ہوا تھا
کسی بات پر ہم______جھگڑ پڑے تو
صلح کی خاطر______اے میرے ہمدم
💞 ذرا سا میں بھی______ذرا سا تو بھی
جھکا کرے گا_________یہ طے ہوا تھا💞
تو نے آخر رُلادیا مجھ کو
قہقہوں میں اُڑا دیا مجھ کو
میں تو ہر موڑ پر میسر تھا
تو نے کیسے گنوا دیا مجھ کو
میرے اندر تجھے نہیں پھونکا
باقی سارا بنا دیا مجھ کو
یاد رکھا تھا مدتوں اس نے
بس اچانک بھلا دیا مجھ کو
تو بھی آخر زمانے جیسا ہے
اپنا چہرہ دکھا دیا مجھ کو.
گیا دِل سے پھر وہ نہ آیا ادھرـ
ﺍﺏ ﮐﮯ ﮨﻢ ﭘﺮ ﮐﯿﺴﺎ ﺳﺎﻝ ﭘﮍﺍ ﻟﻮﮔﻮ
ﺷﮩﺮ ﻣﯿﮟ ﺁﻭﺍﺯﻭﮞ ﮐﺎ ﮐﺎﻝ ﭘﮍﺍ ﻟﻮﮔﻮ
ﮨﺮ ﭼﮩﺮﮦ ﺩﻭ ﭨﮑﮍﻭﮞ ﻣﯿﮟ ﺗﻘﺴﯿﻢ ﮨﻮﺍ
ﺍﺏ ﮐﮯ ﺩﻟﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﺴﺎ ﺑﺎﻝ ﭘﮍﺍ ﻟﻮﮔﻮ
ﺟﺐ ﺑﮭﯽ ﺩﯾﺎﺭِ ﺧﻨﺪﺍﮞ ﺩﻻﮞ ﺳﮯ ﮔﺰﺭﮮ ﮨﯿﮟ
ﺍﺱ ﺳﮯ ﺁﮔﮯ ﺷﮩﺮ ﻣﻼﻝ ﭘﮍﺍ ﻟﻮﮔﻮ
ﺁﺋﮯ ﺭﺕ ﺍﻭﺭ ﺟﺎﺋﮯ ﺭﺕ ﮐﯽ ﺑﺎﺕ ﻧﮩﯿﮟ
ﺍﺏ ﺗﻮ ﻋﻤﺮﻭﮞ ﮐﺎ ﺟﻨﺠﺎﻝ ﭘﮍﺍ ﻟﻮﮔﻮ
ﺗﻠﺦ ﻧﻮﺍﺋﯽ ﮐﺎ ﻣﺠﺮﻡ ﺗﮭﺎ ﺻﺮﻑ ﻓﺮﺍﺯ
ﭘﮭﺮ ﮐﯿﻮﮞ ﺳﺎﺭﮮ ﺑﺎﻍ ﭘﮧ ﺟﺎﻝ ﭘﮍﺍ ﻟﻮﮔﻮ
احمد فراز
اُس نے تحفے میں نیند بھیجی ہے
اُس کی خاطر ہی سو لیا جائے....
چاہتا ہوں کہ مری طرح کا نقصاں ہو تجھے
اور پھر میں بھی کہوں "اسی میں بھلائی ہو گی
میری دنیا میں کوئی چیز ٹھکانے پہ نہیں
بس تجھے دیکھ کے لگتا ہے کہ سب اچھا ہے
تو جو بھی بول مگر ہمکلام رہ مجھ سے
تو جانتا ہے مجھے چپ سنائی دیتی ہے۔۔۔
میں اپنے دکھ کہاں بانٹتا پھروں محسن
میں اپنی چیزیں فقط اپنے پاس رکھتا ھوں
میں نے دیکھا ہے دل کے دکھنے سے
چہرے کی رنگت بدل جاتی ہے
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain