Damadam.pk
ShayanHasan's posts | Damadam

ShayanHasan's posts:

ShayanHasan
 

شُہرتیں اپنی اداسی میں خلل ڈالتی ہیں
اس لیے نام کمانے سے بہت ڈرتے ہیں🔥

ShayanHasan
 

تُو نہ ہوتا تو کسی اور کا ہو بھی جاتا
تیرے ہونے سے یہ امکان کہاں بچتا ہے...!
جس کے ہاتھوں سے تُو ہاتھ چھڑا لے اپنا
نبض چلتی بھی رہے انسان کہاں بچتا ہے...!

ShayanHasan
 

غور سے دیکھا مجھے اور پھر کہا اُس نے
اُف کیسے کیسوں کو کھا گئی محبت ......

ShayanHasan
 

" وہ اب ترسے گا مُجھ سے بات کرنے کو!
جِس نے اپنے لہجے سے میرا دِل دُکھایا تھا ۔

ShayanHasan
 

نہ اب وہ یادوں کا چڑھتا دریا نہ فرصتوں کی اداس برکھا
یونہی ذرا کسک ہے دل میں جو زخم گہرا تھا بھر گیا وہ

ShayanHasan
 

ہم جو شاعر ہیں سخن سوچ کے کب کرتے ہیں
لفظ خود اپنے، معنی کو طلب کرتے ہیں
کچھ تو چمکائے ہوئے رکھتے ہیں شب کو آنسو
"کچھ تیری یاد کے جگنو بھی غضب کرتے ہیں"

ShayanHasan
 

برسوں بعد ملے تو ایسی پیاس بھری تھی آنکھوں میں
بھول گیا میں بات بتانا وه شرمانا بھول گئی
خاور احمد

ShayanHasan
 

حُضور آپ تو دل دے کے چیختے ہیں بہت
میں ایک شخص پہ جاں تک نِثار کرتا تھا
حسیب الحسن

ShayanHasan
 

ہمیں جو مطلوب تھا کسی اور کو عطا ہوا
ہماری دعائیں کسی اور کے بخت سنوار گئیں
ندیم ناصر خان 🖤

ShayanHasan
 

یہ تو نہیں کہوں گا کہ مر جائے میرے بن
ہنسنے میں بس کبھی کبھی دِقت ہوا کرے

ShayanHasan
 

Terayyyy Binnn! 💚
Gehray Hain dukh daryaa k..
Pohnchu'n kesy saahil py..
Teray Binnn! 🍁

ShayanHasan
 

لوگ اِس دِل میں مانگتے ہیں جگہ
تُو جہاں اپنی مرضی کر گیا ہے
✍🏻عبداللہ ضریم

ShayanHasan
 

ﺁﺝ ﮐﻞ ﺧﻮﺩ ﮐﻮ بھی ﮐﻢ ﻣﯿﺴﺮ ﮨﻮﮞ
ﺍﭘﻨﯽ ﻗﻠﺖ ﮐﺎ ﺳﺎﻣﻨﺎ ﮨﮯ مجھے

ShayanHasan
 

لوگ کہتے ہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔ زمانے میں محبت کم ہے
یہ اگر سچ ہے۔۔۔۔۔۔ تو اس میں حقیقت کم ہے
چند لوگوں نے اگر محل بنا رکھے ہیں
اس کا مطلب نہیں کہ شہر میں غربت کم ہے
اک ہم ہی نہ تھے جو یوں فراموش ہوۓ ورنہ
بھول جانے کی اس شخص کو عادت کم ہے
کیوں نہ ہم چھوڑ چلیں شہر کی رونق ساغر
ویسے بھی اب اسے اپنی ضرورت کم ہے

ShayanHasan
 

ہونٹوں پہ ہنسی آنکھ میں تاروں کی لڑی ہے
وحشت بڑے دلچسپ دوراہے پہ کھڑی ہے
دل رسم و رہ شوق سے مانوس تو ہو لے
تکمیل تمنا کے لیے عمر پڑی ہے
چاہا بھی اگر ہم نے تری بزم سے اٹھنا
محسوس ہوا پاؤں میں زنجیر پڑی ہے
آوارہ و رسوا ہی سہی ہم منزل شب میں
اک صبح بہاراں سے مگر آنکھ لڑی ہے
کیا نقش ابھی دیکھیے ہوتے ہیں نمایاں
حالات کے چہرے سے ذرا گرد جھڑی ہے
کچھ دیر کسی زلف کے سائے میں ٹھہر جائیں
قابلؔ غم دوراں کی ابھی دھوپ کڑی ہے

ShayanHasan
 

مجھکو وار دیا گیا مجبوریوں کے نام پر
یوں پھینک دیا جیسے ،اک قرض اتارا ہو........

ShayanHasan
 

خفا ہوئے تھے یہی سوچ کر منا لے گا
کسے خبر تھی وہ دنیا نئی بسا لے گا
میں کس بھروسے پہ آتا تو آتا محفل میں
یقین جب تھا کہ تو بھی نظر چرا لے گا
نبھانے والوں کے حصے میں بس خسارے ہیں
وہ بے وفا ہے چلو فائدہ اٹھا لے گا
میں اُس گھڑی تجھے شدت سے یاد آؤں گا
جہان سارا تو جس روز آزما لے گا
کوئی کہانی مکمل کبھی نہیں ہوتی
جہاں تو ہو گا مکمل تو کچھ گنوا لے گا
ترا یہ وہم ہے ابرک کہ آفتاب ہے تو
ہر اک دیا ترے کردار کو نبھا لے گا

ShayanHasan
 

کاسہٕ حِرص کو دٌنیا بِھی نہیں بَھر سکتی
دِل بَسانا ہو تو اِک شَخص بہت ہوتا ہے.

ShayanHasan
 

اسے خبر تھی کہ جانا پڑے گا جاں سے مجھے
تبھی نکال دیا اپنی داستاں سے مجھے
میں پَر نہ ہونے کی تکلیف سے گذرتی ہوں
پکارتا ہے کوئی جب بھی آسماں سے مجھے
کومل جوئیہ

ShayanHasan
 

ہم نے جس جس کو بھی چاہا تیرے ہجراں میں وہ لوگ
آتے جاتے ہوئے موسم تھے زمانہ تُو تھا
😌😌