در عباس ع پہ سر کو جھکایا میں نے
خود کو پھر عرش پہ پایا میں نے
❤️❤️
اور پھر یوں ہوا کہ خاموشیاں راس آگئی ہمیں
🥀💔
دل نہ سہہ پایا کسی اور سے قُربت اس کی
تو کہیں وقت کی باتوں میں نہ آ جانا
کبھی یہ ہم سے بھی کہتا تھا کہ میں تیرا ہوں
جس تلسل سے جل رہا ہے دل 🖤
عین ممکن ہے کہ راکھ ہو جائے 🥀

تڑپتا ہے تمھیں جی دیکھنے کو یار, آنکلو
💔
کتنی دلکش ہو تم کتنا دلجو ہوب ہوں میں
کیا ستم ہے کہ ہم لوگ مر جائیں گے
🌃🥀
زندگی کی غزل تمام ہوئی
قافیہ رہ گیا محبت کا
💔
نظریں اب کمزور ہو چکی ہیں
تمھیں اب نزدیک آنا ہوگا
🥀
اس کی مرضی وہ جسے پاس بٹھا لے اپنے
اس پہ کیا لڑنا کے فلاں میری جگہ بیٹھ گیا
☹️🖤
کیا میں کروں دنیا کا
جو تو میرا نہ رہا
🥀🖤
Me Kisi ka Life line nahi hun
kyun ke Meri khudki life hi line per nahi hai
😟😢🤣
