قصے تیری الفت کے جو مرقوم ہیں سارے آ دیکھ تیرے نام سے موسوم ہیں سارے شاید یہ ظرف ہے جو خاموش ہوں اب تک ورنہ تو تیرے عیب بھی معلوم ہیں سارے سب جرم میری ذات سے منسوب ہیں سارہ کیا میرے سوا اس شہر میں معصوم ہیں سارے
چل بیٹھ یہاں تجھ کو اک تازہ غزل سناؤں ۔۔۔🌹 جو تو روٹھے مجھ سے، تو میں تجھ کو مناؤں ۔۔۔🌸 دل میں جاگی ہے یوں تیرے ساتھ کی خواہش۔۔🍂 کہ چلتے چلتے سنگ تیرے نیل گگن چھو آؤں۔۔۔۔🌺 جب چاہوں تجھکو دیکھوں، جب چاہے ہاتھ لگاؤں۔۔۔🍁 جب چاہے آنکھوں سے تیرے دل میں اتر جاؤں۔۔🌿 روبرو بھی رہوں اور کچھ حجاب بھی رکھوں۔۔۔🍀 کبھی حیا، کبھی ادا، تجھے جی بھر کے ستاؤں۔۔🌷 شب وصل دل میں خواہشوں کے دیپ جلا کر۔۔۔🌹 بھول کے ساری دنیا، اس کے بازوؤں میں سماؤں۔۔۔۔🍀 محبت رنگ ہے دھنک کا یا تارہ کسی چاند کا۔۔۔🌳 وفا کیا ہے، کیسی ہے، آ تجھ کو میں بتلاؤں ۔۔۔🌹
گفتگو ایسے کیجئے کہ امید کے دیئے جلیں، دل نہیں..! قدر ایسے کیجئے کہ آپ کے آس پاس والوں کو جینے کا حوصلہ ملے، مرنے کا نہیں☺️☺️ احساس ایسے کیجئے کہ انسانوں کو انسانیت کا یقین ہو جاۓ، انسانیت کے اٹھ جانے کا نہیں زندگی جیۓ اور دوسروں کو زندگی گزارنے کا طریقہ سکھائیں۔۔