"ھمیں تو صرف تمھارے لبوں کی مسکراھٹ اچھی لگتی ھے
او صاخبہ
ورنہ حسن تو ایبٹ آباد کی سڑکوں پر عام پھرتا ھے
وه بىوفا ہے تو کىا ہوا .مت کهو برا اسکو.
صاحب!
دل لگانے کے لىے ابهى دنىا باقى ہے.
زندگی رھی تو کبھی تم سے ضرور پوچھیں گے.~
اے ہم نشیں
کون تھا وہ خوش نصیب جس کی خاطر تم نے ھمیں ياد كرنا چھوڑ دیا
ٹوٹا ہوا ہوں مگر ابھی ہارا نہیں ہوں
مانا کہ اکیلا ہوں مگر بے سہارا نہیں ہوں