میری روح میں جو اتر سکیں وہ محبتیں مجھے چاہیئں
جو سراب ہوں نہ عذاب ہوں وہ رفاقتیں مجھے چاہئیں
انہی ساعتوں کی تلاش ہے جو کلینڈروں سے اتر گئی
جو سمے کے ساتھ گزر گئی وہی فرصتیں مجھے چاہئیں
کہی مِل سکیں تو سمیٹ لا میرے روز و شب کی کہانیاں
جو غبارِ وقت میں چھپ گئی وہ حکایتیں مجھے چاہئیں
جو میری شبوں کے چراخ تھے جو میری اُمید کے باغ تھے
وہ ہی لوگ ہیں میری آرزو وہی صورتیں مجھے چاہئیں
تیری قربتیں نہیں چاہئیں میری شاعری کے مزاج کو
مجھے فاصلوں سے دوام دے تیری فرقتیں مجھے چاہئیں
مجھے اور کچھ نہیں چاہئیں یہ دعائیں ہیں میرے سائباں
کڑی دھوپ میں کہیں مل سکیں تو یہی چھتیں مجھے چاہئیں
میری انگلیوں کے درمیان خالی جگہ کو

تمھارے ہاتھوں سے ناپ کر بنایا گیا تھا
مجھے آرام چاہیے، درد سے

یعنی مجھے دفنادے کوئی🙂🖤
کون جانے کس کا محبوب ہوں میں

فی الحال تو غموں کو مطلوب ہوں میں
ہجر دے کر تو سب ہی مار دئیےجاتے ہیں

ہائے وہ شخص جسے چھوڑ دیا جائے
نبض کیا خاک بولے گی؟؟؟
جو دل پہ گزری دل ہی جانتا ہے۔۔۔۔۔۔
میری طرح زرا بھی تماشا کیے بغیر

رو کر دکھاؤ آنکھ کو گیلا کیے بغیر۔۔۔۔۔۔




یہ زمانے کی وفائیں میرے کام کی نہیں
مجھے اُس کی وفا چاہیے کسی عام کی نہیں

اُس کی تو ایک مسکراہٹ بھی انمول تھی
یہ تمام مسکراہٹیں کسی دام کی نہیں
خط کے چھوٹے سے تراشے میں نہیں آئینگے
غم زیادہ لفافے میں نہیں آئینگے
ہم نا مجنوں ہیں ، نا فرہاد کے کچھ لگتے ہیں
ہم کسی دشت تماشے میں نہیں آئینگے
جس طرح آپ نے بیمار سے رخصت لی ہے
صاف لگتا ہے آپ جنازے میں نہیں آئینگے

