کتنا عجیب ہے یہ فلسفہ زندگی کا
دوریاں سکھاتی ہیں کہ نزدیکیاں کیا ہوتی ہیں
خود سے جتنے کی ضد ہے
مجھے خود کو ہی ہرانہ ہے
میں بھیٹر نہیں ہوں دنیا کی
میرے اندر اک زمانہ ہے
NOT ATTITUDE
JUST #BELIEVE
کبھی درد ہے تو دوا نہیں
جو دوا ملی تو شفا نہیں
وہ ظلم کرتے ہیں اس طرح
جیسے میرا کوئی خدانہیں
ہرروز گر کر بھی مکمل کھٹرے ہیں
ائے زندگی دیکھ میرے حوصلے تجھ سے بٹرےہیں
حرف حرف رٹ کر بھی آگہی نہیںملتی
آگ نام رکھنے سے روشنی نہیںملتی
آدمی سے انسان تک آئو گے تو سمجھوگے
کیوں چراغ کے نیچے روشنی نہیں ملتی
#VISION
ندامت کے چراغوں سے بدل جاتی ہیں تقدیریں
اندھیری رات کے آنسو خدا سے بات کرتے ہیں
جن کو دولت حقیر لگتی ہے
اف وہ کتنے امیر ہوتے ہیں
کسی کو بے سبب شہرت نہیں ملتی ہے اے واہید
انہیں کے نام ہیں دنیا میں جن کے کا-م اچھے ہیں
منزل ملے نہ ملے ی تو مقدر کی بات ہے
ہم کوشش بھی نہ کریں ی تو گلت بات ہے
محنت اتنی خاموشی سے کرو
کہ تٌمھاری کامیابی شور مچا دے
اور ڈوبنے ولوں کا جذبہ بھی نہیں بدلا کشتی بھی نہیں بدلی دریا بھی نہیں بدلا
منزل بھی نہیں پائی رستہ بھی نہیں بدلا ہے شوقِ سفر ایسا اِک عرصے سے یارو
لہروں سے ڈر کر نوکا پار نہیں ہوتی
کوشش کرنے والوں کی ہار نہیں ہوتی
مُقدر جن کے اونچے اور اعلی بخت ہوتے ہیں
زندگی میں اُنہی کے امتحاں بھی سخت ہوتے ہیں
غلامی میں نہ کام آتی ہیں شمشیریں نہ تدبیریں
جو ہو ذوقِ یقیں پیدا، تو کٹ جاتی ہیں زنجیریں
خواہش سے نہیں گِرتے پھل جھولی میں
وقت کی شاخ کو میرے دوست ہلانا ہو گا
کچھ نہیں ہو گا اندھیروں کو بُرا کہنے سے
اپنے حِصّے کا دِیا خود ہی جلانا ہو گا
اُمیدیں یوں نہ توڑو تُم، کہ یہ قانون ہے ربّ کا
سَحر لازم ہے گویا شب میں کِتنی ہی طوالت ہو
ڈوبنا پڑتا ہے اٌبھرنے سے پہلے
غروب ہونے کا مطلب زوال نہیں ہوتا
.AUR.
.
.
.
——–
زندگی کی یہی ریت ہے
ہار کے بعد ہی جیت ہے
کون کہتا ہے کہ موت آئی تو مَر جاوں گا
میں تو دریا ہوں ، سمندر میں اُتر جاوں گا
نہ منہ چھپا کے جئے ہم نہ سر جھکا کے جئے
ستم گروں کی نظر سے نظر ملا کے جئے
اب ایک رات اگر کم جئے تو کم ہی سہی
یہی بہت ہے کہ ہم مشعلیں جلا کے جیئے
INSHAALLAH.#VISION
شاخیں رہیں تو پھول بھی پتے بھی آئیں گے
یہ دن اگر برے ہیں تو اچھے بھی آئیں گے
#NICE SHAIR
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain