.وہ مُجھ سے پوچھنے لگے کہ تمہیں دنیا میں کیا اچھا لگتا ہے؟ میں نے کہا دنیا کا تو معلوم نہیں مگر.... نہر کا کنارہ ہو ساتھ تمہارا ہو چائے کی پیالی ہو جو آدھی میری آدھی تمہاری ہو ہاتھوں میں تمہارے ہاتھ ہو اور محبت کی بات ہو تم میرے لیے جو پھول لاؤ لازم ہے کہ سُرخ گلاب ہو کائنات بھی جس پر رشک کرے تمہارا میرا ایسا ساتھ ہو.......❤️
ہونے ہیں شکستہ ابھی اعصاب، لگی شرط دھتکارنے والی ہوں میں سب خواب، لگی شرط اے شام کے بھٹکے ہوئے ماہتاب، سنبھل کر ہے گھات میں بستی کا یہ تالاب، لگی شرط اچھا تو وہ تسخیر نہیں ہوتا کسی سے؟ یہ بات ہے تو آج سے احباب، لگی شرط اس شخص پہ بس اور ذرا کام کروں گی سیکھے گا محبت کے وہ آداب، لگی شرط جو دکھ کی رُتوں میں بھی ہنسی اوڑھ کے رکھیں ہم ایسے اداکار ہیں نایاب، لگی شرط جب چاہوں تجھے توڑ دوں میں کھول کے آنکھیں اے چشمِ اذیت کے برے خواب! لگی شرط
میں کچھ خاص لوگوں کے پیچھے بھاگتی ہوں لیکن جب انکے پیچھے بھاگتے بھاگتے تھک جاتی ہوں تو خود کو ان کی زندگی سے ایسے نکال لیتی ہوں جیسے وہ لوگ کبھی خاص تھے ہی نہیں💔 اور اس حد تک چھوڑ دیتی ہوں کہ لوگوں کو حیرت ہوتی ہے کہ یہ وہی لڑکی ہے جو کل تک ہمارے لیے پاگل تھی🙂 محبت ہو یا بیوفائی میں آدھی ادھوری کچھ نہیں کرتی🥀