سبھی کے پاس ہیں اِک ، دو صنم دلاسے کو
ہمارے پاس مگر دوست بھی نہیں ایسا
🖤🥀
کس بنا پر ترے لفظوں کے تعاقب میں رہوں
مجھ کو خوش فہمی کبھی راس نہیں آتی ہے۔۔
چاہ کر بھی نہیں آنا ہے پہاڑوں کی طرف
اب بلندی پہ مجھے سانس نہیں آتی ہے۔۔۔۔
میرا خیال تھا کہ نبھائے گا عمر بھر
مجھ کو میرے خیال پہ شاباش دیجیے
مدت کے بعد اس نے یہ پوچھا کہ ٹھیک ھو
اب اُس کے اِس سوال پہ شاباش دیجیے
بانٹ دو خواب تسلی سے نئے لوگوں میں ،
اس تسلی سے کہ تقسیم ادھوری نہ رہے !
اب کسی اور پہ مت وردِ محبت پڑھنا ،
اب کسی اور کی تعلیم ادھوری نہ رہے !
نوچ کر بال تیرے ساتھ جھگڑتے تھے کبھی
آج اک حرف شکایت کے بھی قابل نہ رہے
ہم تیرے لاڈ سے بگڑے ہوئے ضدی بچے
ایسے بگڑے کہ ہدایت کے بھی قابل نہ رہے
انسان کا کسی حد تک اکیلا رہنا بھی سیکھنا چاہیے
کیونکہ کیا پتا کون، کب، کہاں ساتھ چھوڑ دے۔
یار تصویر میں تنہا ہوں مگر لوگ ملے
کئی تصویر سے پہلے کئی تصویر کے بعد
بھیج دیتا ہوں مگر پہلے بتا دوں تجھ کو
مجھ سے ملتا نہیں کوئی مری تصویر کے بعد
میں ہور کِسے دا نئیں ہونا....
مینوں تیرا ہون دا چاء ماہی
میں پنچھی تیرے پنجرے دا
مینوں ہتھیں چوگ چُگا ماہی
" اب بھلا پھر سے تیری باتوں میں آؤں کیسے!!
عشق تو تُمہارے لِیے وقت گُزاری تھا کبھی..!!🍁
ٹھہر جا رُک تُجھے پہچانتی ہے آنکھ میری..!!
تُمہارا چہرہ میرے اعصاب پہ تاری تھا کبھی..!!🥀
تمہیں حساب پہ کتنی ہے دسترس لیکن
محبتوں میں خسارے کا دکھ سمجھتے ہو ؟
ہمارے ہنسنے پہ تم رو دیئے , تو ظاہر ہے
دلوں کو چیرتے آرے کا دکھ سمجھتے ہو ؟
ہر دم جی حضوری کریئے
گل جو کریئے پوری کریئے
یار ملے تے سینے لایئے !!!
وچ دلاں نہ دوری کریئے
اک دن اونیں مل جاناں!!
یار نوں یاد ضروری کریئے
جھگڑا چھڈیئے عرشی فرشی
گل نہ خاکی نوری کریئے
من دا میت جے پا لیئے!!
فیر نہ گل ادھوری کریئے۔
تمھارا کیا کِیا جائے تمھیں کم اچھے لگتے ہیں
جو اچھا دیکھ سکتے ہیں انھیں ہم اچھے لگتے ہیں ۔
* حمیدہ شاہین
کاش یہ رمز بھی تو نے کبھی سمجھی ہوتی
عشق میں ایک سے آگے نہیں گنتی ہوتی
اتنا آساں بھی نہیں ہم سے گریزاں ہونا
یہ محبت تجھے چھوڑے گی ہمارا کر کے
لگ گئی اور کہیں عمر کی پونجی ورنہ
زندگی ہم تیری دہلیز پر ہارے ہوتے
خرچ ہو جاتے اسی ایک محبت میں محسن
دل اگر اور بھی سینے میں ہمارے ہوتے
محسن نقوی
مسئلہ حل ہوا ؟ ہوا کہ نہیں ؟
ہم سا کوئی ملا ؟ ملا کہ نہیں ؟
چھوڑئیےہم کو ہم تو بےدل ہیں
آپ کا دل لگا ؟ لگا کہ نہیں؟
اظہار کے سو رنگ ہیں اک رنگ ہے ان میں
خاموش نگاہوں سے خطابت کا طریقہ.......
تم اہل _ نظر ہو تو تمھیں کیوں نہیں آتا
نظروں کی گزارش کو سمجھنے کا سلیقہ.
🖤🖤
وہ تیرا رنج تھا جس میں چراغِ اشک جل اٹھے
وہ تیرے ہجر کا غم تھا جو دامن گیر تھا جاناں
کبھی شائد وہ لوٹ آئے، کبھی شائد میں یہ پوچھوں
کہاں تاخیر کی؟ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کیا باعثِ تاخیر تھا جاناں؟
💔
دامن خالی ہاتھ بھی خالی دستِ طلب میں گردِ طلب
عمرِ گریزاں عمرِ گریزاں! مجھ سے لپٹ اور مجھ پر رو!!
یہی ہے حاصل الفت ، یہی ہے معنی عشق
نیاز مند رہوں میں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ بے نیاز رہے 🥀
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain