عجب کیفیت ہے اضطراب کی دل میں
نہیں معلوم کس وقت کیا کر جاؤں
اتنی سی عمر میں اتنے غم لیے پھرتا ہوں
عین ممکن ہے جوانی میں مر جاؤں
نامرادی کا یہ عــــالم ہے کہ اب یاد نہیـــــں
تو بھی شامل تھا کبھی میــــری تمناؤں میں
احمد فــــــراز
اُس کو ہنستے ہُوئے دیکھا تو کھُلا ہے مجھ پر
پھُول کھِلنے کی بھی آواز ہُوا کرتی ہے
خود کو تم پہ وار دیتے ہیں
؛؛؛چلو'' تمہارا'' صدقہ'' اوتار'' دیتے ہیں
کسی کی خدمت میں پیش کیےجانے والے تحفوں میں بہترین تحفہ احترام ہے❣
محبتوں کی ہوس کے اسیر ہم بھی نہیں
غلط نہ جان کہ اتنے حقیر ہم بھی نہیں ۔۔۔
ہم چلے جائیں گے کوئی اور آ جائے گا
کہانیاں یہی رہیں گی کردار بدل جائیں گے
اک مشکل اے ہل نئیں ہوندی
اوہدے اگے گل نئیں ہوندی
سچ پچھیں تے میں ماڑا واں
دنیا ماڑے ول نئیں ہوندی۔۔!
الفتیں پیٹ کا دوزخ تو نہیں بھر سکتیں
کون کرتا ہے محبت کسی بیکار کے ساتھ
چار من لڈو میں بانٹوں گا خدا کی راہ میں
اک ملاقات میسر ہو مجھے یار کے ساتھ😍
محبت میں شرک کی کئی قسمیں ہیں
ایک وقت میں آپ دو لوگوں سے
محبت نہیں رکھ سکتے
مثلاً محبوب سے بھی اور خود سے بھی
اِک روز دِل کے دَرد کا بہَانہ بَنے گا اور
چَلتے بَنیں گے دَرد بھی اور اِھلِ دَرد بھی..
اُن کو معلوم نہیں ہجر کی تکلیف ھے کیا
وہ تو فرمان سُناتے ھیں، چلے جاتے ھیں
درد اتنا ھے کہ سینے سے لپٹنا چاھوں
اور وہ ہاتھ ملاتے ھیں , چلے جاتے ھیں🥺
چن سمجھ نہی آندی تیری عادت دی
کدے توڑ لینا کدے جوڑ لینا اے
کدی ہس ہس لانا اے گل مینوں
کدی نفرت نال منہ موڑ لینا اے
کدی پار کنارے چھوڑ دینا اے
کدی ادھ وچ بیڑی موڑ لینا اے
چنگا شغل بنایا توں میرا
جد جی چاہندا منہ موڑ لینا اے
یاد تب کرتے ہو کرنے کو نہ ہو جب کچھ بھی
اور کہتے ہو تمہیں عشق ہے مطلب کچھ بھی ؟؟
*مٹی بھی جمع کی کھلونے بھی بنا کر دیکھے*
*زندگی کبھی نہ مسکرائی پھر بچپن کی طرح.
کیا خبر ان کو بھی آتا ہو کبھی میرا خیال
کن ملالوں میں ہوں ، کیسا ہوں ، کہاں رہتا ہوں
اللہ کی دی ہوئی نعمتوں کا شمار جب بھی ہوگا میں ماں کو سرفہرست رکھوں گی اندھیری رات میں چمکتا ہوا ستارہ تپتے صحرا میں ٹھنڈی چھاؤں ہے میری ماں میری زندگی میری کل کائنات ہے میری ماں 😘💕 الحمداللہ الله پاک سب کے والدین کو سلامت رکھے اور انھیں ہر دکھ سے دور رکھے آمین 🤲🏻
اے الله ہمارے والدین پر رحم فرما جس طرح بچپن میں انھوں نے ہمیں شفقت سے پالا آمین
رات یُونہی ؛ کھنگال رہی تھی ماضی کو
فون میں تیری ! اُجلی اک، تصویر ملی
میرے دردِ سر کو ! تیری دید سے پھر
پیناڈول کی گولی سی !! تاثیر ملی
آئینہ صاف رہے ،ربط میں تشکیک نہ ہو____
اس لیے روز تجھے کہتے ہیں نزدیک نہ ہو_____
ہے اگر عشق تو پھر عشق لگے ، رحم نہیں_____
اتنی مقدار تو دے، وصل رہے ، بھیک نہ ہو______
نہیں تو وقت ہی سمجھائے گا تجھے اک دن
میں چاہتا ہوں مری بات کو دوبارہ سمجھ
تجھے ہم اور کسی کا نہ ہونے دیں گے کبھی
تو بھا گیا ہے ہمیں خود کو اب ہمارا سمجھ
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain