تجھے اب بھول جانے کا ارادہ کر لیا ہے💔
بھروسہ غالباً خود پر ذیادہ کر لیا ہے۔۔!!🔥
ہزار رنج ہیں بے مائیگی کے غم بھی ہیں
ہمیں بتاتے رہا کیجیے کہ ہم بھی ہیں
وہی الله ہے جس کے سوا کوئی معبود نہیں، چھپے کھلے کا جاننے واﻻ مہربان اور رحم کرنے واﻻ۔
دل کا سامان کوئی خاک خریدے اس سے
یاد ہی جس کو نہ رہتا ہو بقایا دینا
غمِ جہاں ہو ،رخِ یار ہو، کہ دستِ عدو
سلوک جس سے کیا ہم نے عاشقانہ کیا
میں کررہی ہوں اکٹھے تمام دنیا کے رنگ
تمھاری آنکھ کا صدقہ اتارنا ہے مجھے
وہ لاکھ غُصّے میں بولے میں اُٹھ کے جاتی نہیں
مجھے پتہ ہے پھر اُس نے پکارنا ہے مجھے..!!
اکّھیاں وِچ تصویر تیری نُوں
خورے کِنج سنبھالیا میں
پانی وِچ کوئی شے ھووے تے
گلدی،گلدی، گل جاندی اے۔۔
😎🥰😋
خیال یار دل میں اور دل پہلو میں!!!!!!!!
سنبھالوں کس طرح نازک مکاں!نازک مکیں!.
کیا جانے کس ادا سے لیا تو نے میرا نام
دنیا سمجھ رہی ہے کہ سچ مچ ترا ہوں میں
قتیل شفائی
ہم نے دیکھا ہے بہت غور سے تجھ کو
تیرے چہرے پر تیری آنکھیں کمال لگتی ہیں..!🖤
رنج کتنا بھی کریں ان کا زمانے والے
جانے والے تو نہیں لوٹ کے آنے والے
کیسی بے فیض سی رہ جاتی ہے دل کی بستی،
کیسے چپ چاپ چلے جاتے ہیں جانے والے.
کیا تماشہ ہو کہ خاموش کھڑی ہو دنیا
میں چلوں حشر میں کہتے ہوا جاناں جاناں
انسان کی گہرائیوں میں ایسا بہت کچھ ہو سکتا ہے جسے بات چیت سے نہیں نکالا جا سکتا، یہ مت سمجھو کہ تم نے مجھ سے بات کی اور تم مجھے سمجھ گئے۔🖤
الفاظ کی تلخیاں____میری
وضاحتوں کے قابل نہیں..!!!
میرے سکوت کا تھپڑ کافی ہے ہر
گستاخ لہجے کے لیے....!!!
✍️
"عشق" میں "مرضیاں" نہیں چلتیں مرشد😒
"محبوب کا جب دل چاھے وہ بلاک کر سکتا ھے 🤭
آئی سمجھ🤧🥴🤝🐥🤦
پر سانوں کی🙄🤔
اساں پہلوں کر دے ھاں 😋😎😊😆
اس کے دل پر بھی کڑی عشق میں گزری ہوگی
نام جس نے بھی محبت کا سزا رکھا ہے🔥
میری زندگی مجھے یہ بتا مجھے بھول کر تجھے کیا ملا
میری حسرتوں کا حساب دے دل توڑ کر تجھے کیا ملا
تو کوئی خواب نہیں جس سے کنارا کر لیں
کیوں نہ پہلے سے تعلق پہ گزارا کر لیں
ایسی وحشت ہے کہ کمرے میں پڑے سوچتے ہیں
کھولیں کھڑکی کوئی منظر ہی گوارا کر لیں
حاصل وصل سے دل کش ہے میاں خواہش وصل
ہجر درپیش جو ہے، اس پہ گزارا کر لیں
ہم نے تاخیر سے سیکھے ہیں محبت کے اصول
ہم پہ لازم ہے، ترا عشق دوبارہ کر لیں
یہ بھی ممکن ہے تجھے دل سے بھلا دیں، ہم لوگ
یہ بھی ممکن ہے تجھے جان سے پیارا کر لیں
نہیں یہ جیت نہیں ہے ، تو اس کو مات سمجھ
کہ تیرے ساتھ یہاں ہو گیا ہے ہاتھ سمجھ
کسی کسی پہ ہی کھلتے ہیں پیچ و خم میرے
میں اتنی سہل نہیں ہوں میری مشکلات سمجھ
ایسے جذبات میں لہجے کو نہ پتھر کیجے
گفتگو مجھ سے ذرا آپ سنبھل کر کیجے
بات بنتی ہے محبت سے بھی اکثر رہبرؔ
دل میں پیوست نہ الفاظ کے نشتر کیجے۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain