تم بڑی دیر بعد لوٹے ہو
درد کافور ہو گئے اب تو
اب ضرورت نہیں ہے مرہم کی
زخم ناسور ہوگئے اب تو
جس کے دل میں غم نہ ہو، وہ دوسروں کا غم کیسے محسوس کرے گا۔ غم تو انسانیت کی ضرورت ہے۔
زندگی کٹتی چلی جاتی ہے اِس کا نہیں رنج
رنج یہ ہے کہ کبھی ڈھنگ سے زندہ نہ رہے
اِسی دورانِ اسیری میں کبھی ہم سے مِلو
جانے کب خاک کے پنجرے میں پرندہ نہ رہے
خورشید رضوی
قسمت کے بھی کھیل نرالے ہیں
"____تم میری ساس کے پاس ہو
اور میں تمھاری ساس کے پاس" 😂😂🤭🤭🥰
تم نے گِرتے ہوۓ پتوں کو تو دیکھا ہو گا
اپنی ہر سانس وه ٹہنی پہ گنوا دیتے ہیں
کِتنے بے رحم شجر ہیں نئے پتوں کیلئے
پُرانے پتوں کی وفاؤں کو بُھلا دیتے ہیں
ہماری آنکھ میں صحرا تلاشنے والے
ہماری آنکھ میں کیا تُو نے خوں نہیں دیکھا
مت اپنے آپ کو ناقابلِ شکست سمجھ
کہ تُو نے اس کی نظر کا فسوں نہیں دیکھا
گلہ کیا ہے مجھے اس نے کم نگاہی کا
کہ جیسے حق تھا، اسے میں نے یوں نہیں دیکھا
عبدالرحمان واصفؔ
چھوڑ کے جانا ہے تو جا..!!
پرمات ادھوری ثابت کر..!!
مجھ سے جھگڑا کر اور مجھکو..!!
غیر ضروری ثابت کر..!!
بات بجاہے کہ ہوتے ہیں..!!
دو چار مسائل سب کے ہی..!!
جانتا ہوں مجبوری کو لیکن..!!
مجبوری ثابت کر..!!
بحث نہیں بنتی دونوں کی..!!
پھر بھی اے بہتان پرست..!!
جتنی باتیں گھڑ رکھی ہیں..!!
ایک تو پوری ثابت کر..!!
ﺷﺮﻃﯿﮟ ﻟﮕﺎﺋﯽ ﺟﺎﺗﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﻣﺤﺒﺖ
..ﻣﯿﮟ
ﮐﯿﺠﮯ ﻣﺠﮭﮯ ﻗﺒﻮﻝ ﻣﯿﺮﯼ ﮨﺮ ﮐﻤﯽ ﮐﮯ
ﺳﺎﺗﮫ
بے رَبط خیالات
مُنتشِر سوچیں
حیات کی گہما گہمی
اورچارسُو شور و غُل
ان سب کے باوجود تُمھارا خیال
پُوری شِدت سے میرے دِل دِماغ پر حاوی ہے
اے خُوش گُفتار روح
سکون کا ہر راستہ تُمھارے دروبام تک جاتا ہے 💞
ابھی سے ہوش اڑے----- مصلحت پسندوں کے
ابھی میں بزم میں آئی ، ابھی بولا کہاں میں نے۔
مِٹھاس دیکھنی ہے تو میری بولی سن..
خلوص دیکھنا ہے تو میرے گاؤں آ.
خوشبو کہیں نہ جاۓ یہ اسرار ھے بہت
اور یہ بھی آرزو ھے کہ زرا ”زُلف“ کھولۓ
عشق گر ہاتھ چھڑائے تو چھڑانے دینا
کار وحشت پہ مگر آنچ نہ آنے دینا
یوں بھی آغاز میں ہر کام بھلا لگتا ہے
اول اول ہے ، اسے ہجر منانے دینا
اپنے بچے کو نہ نفرت کا پڑھا دینا سبق
ہاتھ دشمن سے ملائے تو ملانے دینا
یہ بھی کم ظرف محبت کا وطیرہ ہے میاں
جب نئے زخم کی خواہش ہو ، پرانے دینا
جس نے دامن مرا دکھ درد سے بھر ڈالاہے
میرے مولا اسے خوشیوں کے خزانے دینا
عزت نفس سے بڑھ کر تو کوئی چیز نہیں
جو تمہیں چھوڑ کے جائے اسے جانے دینا
شاعرہ : کومل جوئیہ💞
ا
اِس سے ،، بہتَر ھَے کِہ چُپ چَاپ ” دِیّا “ بَن کے جَلو
کَون ،، سُنتا ھَے ،، زَمَانے مِیں “ دُھَائِیاں “ دِل کِی
قصے سے اُٹھ نہ جائےکہیں قصہ گو کا دل!
رونا پڑا مجھے،کہیں ہنسنا پڑا مجھے
انکے چہروں پہ مسافت کے نشاں ہوتے ہیں
جن کی قسمت میں کرا ئے کے مکاں ہوتے ہیں
وقت کے ساتھ اترتی ہیں نقابیں ساری
ہوتے ہوتے ہی کئی راز عیاں ہوتے ہیں
تم نے سوچا ھے کبھی تم سے بچھڑ نے والے
کیسے جلتے ہیں شب و روز دھواں ہوتے ہیں ؟
دور ساحل سے سمندر نہیں ناپا جاتا
درد لفظوں میں بھلا کیسے بیاں ہوتے ہیں ؟
کون آنکھوں میں چھپے کرب کو پڑھتا ہوگا
لوگ اتنے بھی سمجھ دار کہاں ہوتے ہیں
پھول کھلتے ہیں نہ موسم کا اثر ہوتا ہے
ہم بہاروں میں بھی تصویرِ خزاں ہوتے ہیں
میرے بغیر غلط پڑھے جاؤ گے
تم سے میرا رشتہ زیر و زبر کا ہے.....❤
مت بھولیے کہ حاضرئ کوۓ یار کو
دل کی نیاز، آنکھ کا نذرانہ شرط ہے
دیکھتا ہوں تو سبھی کچھ ہے سلامت گھر میں
سوچتا ہوں تو تیرے بعد رہا کچھ بھی نہیں
محبت!!..
دل نہیں مانگتی،
البتہ دل کی "مہار" ضرور مانگ لیتی ہے_!!
محبت!!..
اختیار بھی نہیں مانگتی،
البتہ آپکے اختیار کے اندر چھپا "اعتبار"
ضرور مانگ لیتی ہے__!!
.محبت!!..
پیار نہیں مانگتی،
مگر اس پیار کے پروں کا سوار ضرور مانگ لیتی ہے_!!
محبت!!..
آپ سے نیند کبھی نہیں مانگے گی ،
خواب مانگے گی__!!
محبت!!..
سوال نہیں کرتی،
ہمیشہ "جواب" مانگے گی__!!
اور کبھی آپ سے یہ بھی نہیں کہے گی ،،
کہ صرف "میرے" ہو کے رہو مگر کسی
اورکا ہونے نہیں دے گی__!
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain