نہ خوشبوؤں کی تمنا نہ خواب چاہتے ہیں
ہوائے عشق تجھے ہمرکاب چاہتے ہیں
کہیں یہ خامشی انکار نہ سمجھ لیں ہم
سو ہر سوال کا سیدھا جواب چاہتے ہیں
دعائیں مانگتے ہم لوگ جلد باز بھی ہیں
ذرا سی دیر میں ہی مستجاب چاہتے ہیں
تو اپنے کار مسیحائی میں کھرا ہے مگر
جو اپنا زخم مسلسل خراب چاہتے ہیں ؟
امیر شہر ترا فرض ہے صفائی دے
اگر یہ لوگ ترا احتساب چاہتے ہیں
وہ بے خبر ہیں مکافات کے عمل سے ابھی
جو خار بانٹتے ہیں اور گلاب چاہتے ہیں
کومل جوئیہ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
حشر کے دِن تو مِلو گے، یہ کِیا میں نے سوال
سوچ کر دیر میں ظالِم نے کہا مُشکِل ہے
ہم نے یک طرفہ مُحبت میں جلادِی کشتی
یار کی سمت سے نہ ہاں ہے، نہ ہُوں ہے، یُوں ہے...
آ ساجن!
ہم اس دیس چلیں
جہاں دھرتی امبر ملتے ہوں
جہاں پھول خزاں میں کھلتے ہوں
جہاں تارے چھاؤں کرتے ہوں
جہاں برف کے تودے گلتے ہوں
جس دیس میں جگنو بستے ہوں
جہاں چاہت کے گلدستے ہوں
جہاں گیت ہوائیں گاتی ہوں
پریوں کی ڈاریں آتی ہوں
جہاں پربت مہکا کرتے ہوں
جہاں چشمے پھوٹا کرتے ہوں
جہاں پنگھٹ سندر پائل کی
جھنکار سے گونجا کرتے ہوں
آ ساجن ہم اس دیس چلیں
ہر وقت فضاؤں میں محسوس کرو گے تم !!
میں پیار کی خوشبو ہوں, مہکوں گی زمانوں تک ❤
چل ہاتھ ملا
جو بیت گئی سو بیت گئی
جو درد تھا سہنا سہہ ہی لیا
اب بھول کہ پچھلی باتوں کو
میرا ساتھ نبھا
چل ہاتھ ملا
اس درد کو لکھ کہ الوداع
شبِ ہجر کو رخصت کرتے ہیں
اب چھوڑ پرانے خوابوں کو
نۓ خواب دکھا
اپنا ہاتھ میرے ہاتھ میں رکھ
چل ہاتھ ملا
___🖤
ہم کسی در پے "ٹکے" اور نا کہیں "دستک" دی
سینکڑوں در تھے میری جان تیرے در سے پہلے
مت بھولیے کہ حاضرئ کوۓ یار کو
دل کی نیاز، آنکھ کا نذرانہ شرط ہے
تجھے دیکھتے ہی رب سے کر دی یہ آرزو،،،🙄
آل تو،،،جلال تو،،،،آئی بلا کو ٹال تو....😟🤣
پریت کی ریت نرالی سیاں
جوکھم میں ڈالے جی سیاں
اگن ایسی من موہے کو لاگے
جیسے تندور کی بھاہ سیاں
پریت نہ کریو جوگی آکھے
جیون بن جائے مورکھ سیاں
بن تیرے یہ پل ہیں آہیں
کبھو پریت نہ کریو سیاں
اگرچہ صبر کی ہزار ہوں ریاضتیں مگر
کبھی کبھی کوئی کوئی ملال بھولتا نہیں
کوئی بھی حادثہ ہو نقش چھوڑتا ہے دیر تک
رہائی پر بھی پنچھیوں کو جال بھولتا نہیں
محبت ہی میں ملتے ہیں شکایت کے مزے پیہم
محبت جتنی بڑھتی ہے، شکایت ہوتی جاتی ہے
خدائے واحد جو دے سخن کے سلیقے مجھ کو
میں اس ہنسی کے تمام پہلـــــــــو بیان کر دوں
قسمت نے انگریزوں کو حُسن دیا یہودیوں کو پیسہ چینیوں کو ایجاد کی سوچ اور
ہم پاکستانیوں کو “نازُک موڑ”
لگا کے دیکھ چکے ساری جان، آ نہ سکا
تمہارے بعد ہمیں اطمینان آ نہ سکا
اچھا تو وہ تسخیر نہیں ہوتا کسی سے
یہ بات ہے تو آج سے احباب، لگی شرط
پھر ایک اسے فون میں رو رو کے کروں گی
پھر چھوڑ کے آجائے گا وہ جاب، لگی شرط
اس شخص پہ بس اور ذرا کام کرونگی
سیکھے گا محبت کے وہ آداب، لگی شرط
جو دکھ کی رتوں میں بھی ہنسی اوڑھ کے رکھیں
ہم ایسے اداکار ہیں نایاب ، لگی شرط
جب چاہوں تجھے توڑ دوں میں کھول کے آنکھیں
اے چشم اذیت کے برے خواب ! لگی شرط
کومل جوئیہ
کسی کا عشق، کسی کا خیال تھے ہم بھی
گئے دنوں میں بہت با کمال تھے ہم بھی
ہماری کھوج میں رہتی تھیں تِتلیاں اکثر
کہ اپنے شہر کا حسن و جمال تھے ہم بھی
زمیں کی گود میں سر رکھ کر سو گئے آخر
تمہارے عشق میں کتنے نِڈھال تھے ہم بھی
ہم عکس عکس بکھرتے رہے اسی دُھن میں
کہ زندگی میں کبھی لازوال تھے ہم بھی
پروین شاکر
میرے بغیر نا مکمل رہے گا __ افسانہ تیرا
چاہے پورا شہر ہی کیوں نہ ہو دیوانہ تیرا❤️🔥
تیرے وعدے کی حقیقت تو عیاں هے لیکن
آہ! وہ لوگ جو مجبورِ یقیں ہوتے ہیں!!!!!
کیوں نا اِک جھوٹی تسلی پہ قناعت کر لیں
لوگ کہتے ہیں کہ خواب حسیں ہوتے ہیں۔
اے کون آہداۓ تیری فرقت دا
میرے جگر تے سانول پھٹ کوئی نی
ڈیہنہ رات عزابیں وات ہے چن
کوئی یار خوشی دا جھٹ کوئی نی
میکوں قسم ہے تیری الفت دی
کوئی کوڑ فراڈ تے ڈٹ کوئی نی
پا جھاتی راشد ڈیکھ تاں صحیح
میرا حال اج قیص توں گھٹ کوئی نی
______ماہیا______
ساوے گھا ماہیا کوڑے دے منہ
دے وچ ہوندی مٹی تے سوہا ماہیا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain