Damadam.pk
Somiali's posts | Damadam

Somiali's posts:

Somiali
 

دس وارث شاہ اسیں کی کر ئیے
ساڈا کوئی نہ پاوے مُل
اساں ماں پیو دے لاڈاں پلے
تے گئے مٹی وِچ رُل
دس وارث شاہ اسیں کی کرئیے
ساڈے سینے وچ کِل
لوکاں دے دِلاں اُتے زخم
تے ساڈا زخماں دے وچ دل
دس وارث شاہ اسیں کی کرئیے
ساڈا کوئی نہ پاوے مُل
ساڈے منہ تے ھاسے اینج سج دے
جیویں قبراں اُتے پُھل
دس وارث شاہ اسیں کی کرئیے
ساڈا کوئی نہ پاوے مُل

Somiali
 

اے دوست! اَب سہاروں کی عادت نہیں رہی
تیری تو کیا کسی کی ضرورت نہیں رہی
اَب کے ہماری جنگ ہے خود اپنے ہی آپ سے
یعنی کہ جیت ہار کی وُقعت نہیں رہی
عادت اکیلے پَن کی جو پہلے عذاب تھی
اب لُطف بن گئی ہے اذیت نہیں رہی
برسے گا ٹوٹ ٹوٹ کر ابرِ محبتاں
ہم چیختے رہیں گے کہ حاجت نہیں رہی
اِک روز کوئی آئے گا لے کر کے فرصتیں
اِک روز ہم کہیں گے ضرورت نہیں رہی

Somiali
 

سوچوں تو سانس بند ہو،دیکھوں تو دل کٹے
ایسے حسین لوگ جدا کر دئیے گئے

Somiali
 

عجیب درد ہے دل کے ہر ایک کونے میں
سکون مل رہا ہے مجھ کو آج رونے میں
یہ کیا کہ پھینک دیا استعمال کر کے
ذرا سا فرق تو رکھو دل اور کھلونے میں 😥

Somiali
 

اتنی بڑی کائنات کے، ایک چھوٹے سے سیارے پہ لاکھوں سالوں کی تاریخ میں چند سالوں کے لیے آیا ہوا انسان کیسے سمجھ لیتا ہے کہ۔۔۔
"میں" ہی سب کچھ ہوں۔۔؟_*❤🔥

Somiali
 

سجدے کی طاقت یہ ہے کہ فرش کی
سرگوشی عرش پر سنی جاتی ہے💯

Somiali
 

میری تحریر سے وہ ڈھونڈنے نکلے ہیں مجھ کو. 💓🥀
میں نے بھی حرف لکھے ہیں ہاتھ نہ آنے والے. 💓🥀

Somiali
 

محبت کی رسم کچھ ,اس طرح سے پوری ہو
کہ وفا کے ساتھ ساتھ , احترام بھی ضروری ہو
دل بیشک , بندھے رہیں چاہت کی ڈور کے سنگ
بندھے نہ گر نکاح کا بندھن , جسموں میں دوری ہو ,,
از قلم
عشرت ناصر

Somiali
 

آنے والی نسلوں کا تو بیڑا غرق ہی سمجھو 🤨
کیونکہ اُنکے سیانے بزرگ ہم ہوں گے 😕🙊🤷
😁😁😁😁😁

Somiali
 

اے نصیر۔۔۔ ان کو اپنا بنا لیں گے ہم۔۔۔
کوئی صورت تو نکلے۔۔۔ ملاقات کی 🥀

Somiali
 

جھکے گا سجدے میں سر یہ مرا سدا رب کے
جو ایک نیکی کا بدلہ ہزار دیتا ہے
شیزا جلالپوری

Somiali
 

ڈر تو یہ ہے کہ تو تقسیم نہ الفت کر دے
تو کہ مشہور ہے لوگوں میں سخاوت والا
میں کہ خوش رو نہ خوش طبعی ہے عادت میری
تو کہ پیارا بھی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔اور نرم طبیعت والا

Somiali
 

ایک پل میں آنکھ دریا ، دل مرا صحرا ہؤا
وقت سے پوچھا تو بولا میں سدا کس کا ہؤا
ٹوٹتے ہیں خواب جب جب یاد آتا ہے خدا
آج پھر مشکل پڑی لو آج پھر سجدہ ہؤا
جو نظر آئے تجھے لازم نہیں ویسا ہی ہو
دور سے تو آسماں بھی لگتا ہے جھکتا ہوا
جب تلک تھی روشنی تو تھا ہجومِ دلبراں
بجھ گیا تو یاد کس کو تھا دیا جلتا ہؤا
آئینے کی آنکھ میں آنسو چھلک آتے ہیں اب
اس نے دیکھا تھا ہمیشہ خود کو بس ہنستا ہؤا
اس قدر بد دل ہے اب دل روز جاتا ہے بدل
آج دعوے دار اسِ کا ، کل کہے اُس کا ہؤا
کاٹ کر انجام جس نے ہاتھ سے بدلا تھا خود
وہ بھی ہم سے پوچھتا ہے بول کیا قصہ ہؤا
خاک ابرک اب خریدے گا بھرے بازار سے
اب محبت نام کا منسوخ ہے سکہ ہؤا
۔۔۔۔۔۔ اتباف ابرک

Somiali
 

کسی کو یاد دلاتی ہوں ، بھلایا ہوا
کسی کو بھول رہی ہوں ، یہ کیا مصیبت ہے
جہاں جہاں مجھے اچھا شمار ہونا تھا
وہاں وہاں ہی بری ہوں ، یہ کیا مصیبت ہے

Somiali
 

کسی کو یاد دلاتی ہوں ، بھلایا ہوا
کسی کو بھول رہی ہوں ، یہ کیا مصیبت ہے
جہاں جہاں مجھے اچھا شمار ہونا تھا
وہاں وہاں ہی بری ہوں ، یہ کیا مصیبت ہے

Somiali
 

ورق ورق پر تیری "عبارت"
تیرا "فسانہ" تیری "حکایت"
کتاب ہستی جہاں سے کھولی
تیری____ محبت کا باب نِکلا

Somiali
 

کوچۂ یار میں۔۔۔۔اوّل تو گُزر مُشکل ہے
جو گُزرتے ہیں۔۔۔زمانے سے گُزر جاتے ہیں

Somiali
 

"عجیب دُکھ ہے، اذیت ہے، بے سکونی ہے,
مرے رفیق، مرے مہرباں! کدھر ہے تُو"..!!

Somiali
 

تیرا سکون سلامت رہے جاناں
مگر کبھی تو پوچھ میرے دل کو چھین کیسے آتا ہے

Somiali
 

وہ نمازوں میں دعاؤں کے وظیفوں جیسا
میں رعایا کی طرح ہوں، وہ خلیفوں جیسا
اس کا ہر نقش ہے ازبر مجھے آیت کی طرح
اس کا ہر لمس میسر ہے صحیفوں جیسا
قہقہے کھوکھلے ہونٹوں پہ ہنسی مصنوعی
دکھ کے آزار میں ماحول لطیفوں جیسا
اب کے یہ دشت مِرے پاؤں پڑا ہے ورنہ
اس کا میرا تو تعلق تھا حریفوں جیسا
اب تو یہ عشق توانائی گنوا بیٹھا ہے
بوڑھے احساس کی مانند، ضعیفوں جیسا
زندگی پاؤں کی ٹھوکر پہ ہمیں رکھتی ہے
اس کا انداز نہیں یار ! شریفوں جیسا
نبض تھم جائے ، اگر یاد کا موسم اترے
ہجر میں حال ہوا دیکھ نحیفوں جیسا
دونوں مل جل کے کریں جیت کو اپنی تقسیم
کیوں نہ اس بار جمے کھیل حلیفوں جیسا
میں تجھے قافیے کی طرح مکمل کر دوں
تُو مِرا ساتھ نبھا یار ! ردیفوں جیسا
شاعرہ : کومل جوئیہ