جب آپکا ذلیل ہونے کو دل چاہ رہا ہو ناں ، تو آپ کسی کے ساتھ مخلص ہو جائیں...!🙂💔
اگر آپ نظر انداز کرنے میں ماہر نہیں ہیں تو آپ بہت کچھ کھوئیں گے، سب سے پہلے اپنا سکون اور اطمینان۔
شہد اور زہر کا چکھنے سے پتہ چلتا ہے
دیکھتے رہنے سے تاثیر کہاں کھلتی ہے
مجھ ادھورے کے تعارف کے لئے سر نہ کھپا
آیتِ نصف کی تفسیر کہاں کھلتی ہے
اچھا ہوا دریچے میں آنے لگا ہے تُو ...
اک چاند دیکھ دیکھ کر اکتا گئے تھے ہم ...
کوئی انسان کتنا بھی گنہگار کیوں نہ ہو رب العالمین اس کے لئے دعا کا وسیلہ ، توبہ کا راستہ اور رزق کا دروازہ کبھی بند نہیں کرتا ،، کیا شان ہے میرے مالک کی ۔۔۔!!♥️
ملے گی زندگی سے مہلت تو دینگے ترتیب
اندر اپنے نہ جانے کیا کیا اُلجھا پڑا ہے...
ترا ملنا یا نہ ملنا تو " خدا " جانے مگر
مجھے حسرت ہے تری " سارا جہاں "جانتا ہے
کاغذ اُتے لیک لیک کے پُٹھیاں سِدھیاں لیکاں
ھور دھیانے پائیاں ھوئیاں میں اندر دیاں چیکاں...
کس دا دوش سی کس دا نہیں سی
ایہہ گلاں ہُن کرن دیاں نہیں
ویلے لنگھ گئے توبہ والے
راتاں ہوکے بھرن دیاں نہیں
جو ہویا ایہہ ہونا ای سی
تے ہونی روکیاں رُکدی نہیں
اِک واری جدوں شروع ہو جاوے
گل فیر اینویں مُکدی نہیں
کُجھ اُنج وی راہواں اوکھیاں سن
کُجھ گل وچ غم دا طوق وی سی
کُجھ شہر دے لوک وی ظالم سن
کُجھ مینوں مرن دا شوق وی سی
شاہوں کی طرح تھے نہ امیروں کی طرح تھے
ہم شہرِ محبت میں فقیروں کی طرح تھے
دریاوں میں ہوتے تھے جزیروں کی طرح ہم
صحراوں میں پانی کے زخیروں کی طرح تھے
افسوس کہ سمجھا نہ ہمیں اہلِ نظر نے
ہم وقت کی جھیل میں ہیروں کی طرح تھے
حیرت ہے کہ وہ لوگ بھی اب چھوڑ چلے ہیں
جو میری ہتھیلی پہ لکیروں کی طرح تھے
سوچی نہ بُری سوچ کبھی ان کے لیئے بھی
پیوست میرے دل میں جو تیروں کی طرح تھے
پہلے تو ہم نے دل ......کو دلیلیں ہزار دیں
پھر دل کی بات مان کے دھوکے میں آ گئے
جوتی توڑ کے جیسے پھینکی جاتی ھے
دنیا میرے آگے ۔۔۔۔۔۔۔۔ پھینکی جاتی ھے
آٶ مل کر عشق کو دریا برد کریں۔۔۔۔!!!!!
جیسے نیکی کر کے پھینکی جاتی ھے
پہلے پیار کو کیسے سچا عشق کہوں؟
پہلی گیند تو ویسے پھینکی جاتی ھے
اب سنبھلتے ہی نہیں ، رنگ ہمارے ہم سے
دل بناتے ہیں تو ویرانی سی بن جاتی ہے 🖤
آواز میں تھا کُرب، آنکھوں میں نمی تھی...!!
اور کہہ رہا تھا، میں نے سب کُچھ بُھلا دیا...🙂🖤
بُلھے شاہ___ پتہ تَد لگسی
جَد چِڑی پھسی ہتھ بازاں
اَے”حَرفِ تَسَلی“ تیرے_مَشکُور ہَیں لیکن
یہ ”خَیر ہَے“کہنے سے بُہَت آگے کا دُکھ ہَے
اس کو دیکھا تو
مصوّر سے میرا ربط بڑھا!
میں نے اُس شخص
میں قدرت کے نظارے دیکھے
یار اس شخص میں
کچھ بات الگ ہے ورنہ
اس سے پہلے بھی
کئی لوگ ہیں پیارے دیکھے
اس سے کہہ دو کہ
محبّت میں خیانت نہ کرے
وہ اگر خواب بھی
دیکھے تو ہمارے دیکھے.
وہ دور سے بھی حسیں لگ رہا تھا مجھ کو مگر..!!
جو اس کے عین برابر تھا، مجھ کو زہر لگا..!! 🙂🖤
میں تیرے سنگ کیسے چلوں سجنا
تو سمندر ھے میں ساحلوں کی ھوا
تو میرا ھاتھ ھاتھوں میں لے کرچلے
مہربانی تیری
تیری آہٹ سے دل کا دریچہ کھولے
میں دیوانی تیری
تو غبار سفر میں خزاں کی ھوا
تو سمندر ھے میں ساحلوں کی ھوا
تو بہاروں کی خوشبو بری شام ھے
میں ستارہ تیرا
زندگی کی امانت تیرا نا ھے تو سہارا میرا
میں نے ساری خداٸ میں تجھ کو چنا
تو سمندر ھے میں ساحلوں کی ھوا
تم چلوں تو ستارے بھی چلنے لگے آنسںوں کی طرح
خواب پہ خواب آنکھوں میں جلنے لگے
آرزوں کی طرح
تیری منزل بنے میرا ھر راستہ
تو سمندر ھےمیں ساحلوں کی ھوا
میں تیرے سنگ کیسے چلوں سجناں
یہ سب جہاں میں جو رنگ و بُو ہے،مراد تُو ہے
جہاں خسارہ،وہیں نمو ہے،مراد تُو ہے!
اُسے،اُنہیں،وہ،کے نام دے کر،حکایتوں میں
کسی سے میری جو گفتگو ہے،مراد تُو ہے
صغیر احمد صغیر
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain