مجھ کو معلوُم نہ تھی ہجر کی یہ رمز، کہ توُ
جب میرے پاس نہ ہو گا تو ہر سُو ہو گا
اِس توقّع پہ مَیں اب حشر کے دن گِنتا ہوُں
حشر میں، اور کوئی ہو کہ نہ ہو، تُو ہو گا🍁
یہ بَجا،ترکِ تمنّا سے سُکوں مِلتا ہے
اِس قدر سہل مگر ترکِ تمنّا بھی نہیں..
چلے تو نیل کی گہرائیاں تھیں آنکھوں میں
پلٹ کے آئے تو موجِ فرات سے بھی گئے
خیال تھا کہ تجھے پا کے خودکوڈھونڈیں گے
تو مل گیا ہے تو خود اپنی ذات سے بھی گئے.
لبوں پر قفل سی بندش لگا کر مسکرا دینا
بہت آساں نہیں ہوتا روایت کو نبھا دینا.
مری تصویر میں رنگوں کی یہ ترتیب رکھنا تم
کہیں غم کو مٹا دینا کہیں شوخی بڑھا دینا.
مت بخت خفتہ پر مرے ہنس اے رقیب تو
ہوگا ترے نصیب بھی یہ خواب دیکھنا
شروع میں تو تھی دریائے نیل سے بھی گہری
انجام کو پہنچی تو صحرا ہوئی محبت...🖤
دیدہ دل میں تیرے عکس کی تشکیل سے ہم
دھول سے پھول ہوئے ، رنگ سے تصویر ہوئے
" منہ پر مار دی جاتی ہیں ایسی مُحبتیں جِن میں مُخلص شخص آسانی سے مُیسر آ جائے! ۔ " 💔🙂
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 💞
حدیث مبارک!
"اگر تم اتنی غلطیاں کرو کہ تمہاری غلطیاں آسمان تک پہنچ جائیں ، پھر توبہ کرو تو (پھر بھی) اللہ تمہاری توبہ قبول فرمائیگا۔"
(ابن ماجہ، # 4248)
میں دل کو دل نہ ترا آستانہ کہتی ہوں
کہ اپنے ہاتھوں سے اس میں تجھے اتارا تھا
ہزار آئے طلب گار دل کی بستی میں
ہوئی نہ ہم سے خیانت کہ دل تمہارا تھا
✍️اتباف ابرک
لڑکی: کیسے ہو؟🤔
لڑکا: بس گھر والے ناراض ہیں😔
لڑکی: کیوں🤔
لڑکا: بڑے بھائی سے لڑائی ہوگئی تھی میرے منہ سے کتا نکل گیا😥
لڑکی: وہ تو ٹھیک ہے لیکن تو نے کتا منہ میں ڈالا کیوں تھا..👊 🤔🤔
اپنے اندھیرے چوم کے طاقوں میں رکھ لیئے!
ہم سے کسی چراغ کی منت نہیں ہوئی___!!
#❣️
ان پڑھ بھی پکار اٹھے گا مکتوب ھے سچا..!!
ھم ایسے سرخ رنگ سے تمہیں تحریر کریں گے.. 🥀
🔥🔥🔥🔥
*جب بھی ملتی ہے سرِ راہ پتا پوچھتی ہے*
*ایک گم گشتہ شناسائی ترا پوچھتی ہے*
*واجد امیر*
اب بھی اکثر شب تنہائی میں کچھ تحریریں
چاند کے عکس سے ہو جاتی ہیں روشن روشن
خوب رو ہیں سیکڑوں لیکن نہیں تیرا جواب
دل ربائی میں، ادا میں، ناز میں، انداز میں
جو ہو سکے تو آ مجھے محبتوں کے مان دے
میرے وجودِ خاک پر کوئی ردا سی تان دے
تیرا مرے سوا کبھی گُزر بسر ناں ہو سکے
میرے لئے تو جی سکے میرے لیے تو جان دے۔
ھم نہیں کچھ بھی، مگر پاسِ ادب رکھتے ھیں
ہاتھ خالی ھیں تو کیا ، نام و نسب رکھتے ھیں
🌿🌿🌿
ھم ھیں ناکامِ محبت ، تو کوئی بات نہیں
ایک دو زخم تو اس عمر میں سب رکھتے ھیں
گھر میں رہنا نہیں اتنا آسان
بس اتنا سمجھ لیجے
طعنوں کا ایک دریا ہے
اور ہمیں بے شرمی سے پار کر کے جانا ہے
وہ شخص صرف بھلے موسموں کا ساتھی ہے
برے دنوں میں تو وہ بات بھی نہیں کرتا
فریحہ نقوی
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain