Damadam.pk
Somiali's posts | Damadam

Somiali's posts:

Somiali
 

شکنجے ٹوٹ گئے ، زخم بدحواس هوئے
ستم کی حد هے ، کہ اهلِ ستم اداس هوئے

Somiali
 

میں تو بے حِس ھُوں، مُجھے درد کا احساس نہیں
چارہ گر کیوں رَوِشِ چارہ گَری بُھول گئے؟
اب کوئی مُجھ کو دِلائے نہ مُحبّت کا یقین
جو مُجھے بُھول نہ سکتے تھے ، وھی بُھول گئے!

Somiali
 

عجیب اک سحر ہے, اے جانِ بہاراں مُجھ پر
ترے حِصار میں اِک روز میری جاں, چلی جانی ہے

Somiali
 

یاد کی ریل پکڑ لوں____تو مرے درد سبھی
کتنی شفقت سے ادیبوں کی طرح ملتے ھیں
ھائے وہ خواب جو______تعبیر نہیں ھو پاتے
ھائے وہ لوگ جو خوابوں کی طرح ملتے ھیں

Somiali
 

ایتھــے پیـــر ،فقـــیر ، امیــر ســارے
ساتھ چھڈ گئے نے یاراں بیلِیـاں دے
وارث شاہ اساں وی اک دن ٹُر جاناں
کُنـڈے مـار کـے اینـاں حویلیــاں دے____!!

Somiali
 

امر لمحہ
بارشوں کے موسم میں
اجنبی سی راہوں میں
اس طرح تمہیں ملنا
اور پھر بچھڑ جانا
یاد پھر دلا تا ہے
کہ ابھی گلابوں کی
موتیے کے پھولوں کی
شوخ تتلیوں جیسی رت ابھی بھی باقی ہے
روح کے سفر میں ہم
مل چکے ہیں پہلے بھی
ماہ و سال کی گردش پاس لے کے آئی تھی
اور پھر یہی گردش دور لے گئی ہم کو
زندگی کے سرکس میں کون کب ملے ہم سے
کون دور جاتا ہے
بس یہی وہ لمحہ تھا
جو امر تھا پہلے بھی
اور اب بھی ہے شاید
شائستہ مفتی

Somiali
 

حسرتیں اور بھی قید ہیں دل کے زندان میں
ہاں مگر تیری جو ارزو۔۔۔۔ہے الگ ہے سب سے

Somiali
 

تجھ کو ہو میرے ساتھ کی خواہش شدید تر
اور پھر تجھ سے تمام عمر میرا سامنا نہ ہو–

Somiali
 

یہ زرد پھُول، یہ کاغذ پہ حرف گیلے سے،
تمہاری یاد بھی آئی ہزار حیلے سے
کوئی بھی رُت ہو انہیں سوگوار رہنا ہے،
یہ آنکھ بھی ہے اسی ماتمی قبیلے سے.
🔥❤️

Somiali
 

آخرِ شب ہوئی آغاز کہانی اپنی
ہم نے پایا بھی تو اک عمر گنوا کر اُس کو
دیکھتے ہیں تو لہو جیسے رگیں توڑتا ہے
ہم تو مر جائیں گے سینے سے لگا کر اُس کو۔۔۔۔

Somiali
 

ہم نے مانا کہ ہم اوروں سے الگ تھے لیکن
زرد اتنے تو نہیں تھے کہ گرائے جاتے. گوائے جاتے🖤

Somiali
 

عُمرِ رواں کو روکیے ............ آواز دیجیۓ
ہم پیچھے رہ گئے کئی حسرتوں کے ساتھ...!!
💞🌷🍂

Somiali
 

انسان کی پہلی ترجیح عزت ہونی چاہیے، رشتہ چاہے کوئی بھی ہو. محبت یکطرفہ چیز ہوسکتی ہے مگر عزت یکطرفہ کبھی نہیں کی جاسکتی.❤

Somiali
 

تمھارے ساتھ گزاے گئے دنوں کی قسم ،
تمھارے بعد گزار ، کبھی ہوا ہی نہیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
شاعر: ساجد رحیم

Somiali
 

اُداس شب میں ،کڑی دوپہر کے لمحوں میں،
کوئی چراغ ، کوئی صُورتِ گلاب اُترے
کبھی کبھی ترے لہجے کی شبنمی ٹھنڈک،
سماعتوں کے دریچوں پہ خواب خواب اُترے
پروین شاکر ⁦

Somiali
 

ہمیں دریافت کرنے سے ہمیں تسخیر کرنے تک
بہت ہیں مرحلے باقی___ہمیں زنجیر کرنے تک
ہمارے ہجر کے قصے ، سمیٹو گے تو لکھو گے
ہزاروں بار سوچو گے ، ہمیں تحریر کرنے تک

Somiali
 

سنو!اک عمر طویل مسافت کے باوجود
میں چل رہی ہوں میرا دل شل نہیں ہوا
بچھڑے ہوئے تو اک زمانہ ہوا مگر
وہ شخص میری آنکھوں سے اوجھل نہیں ہوا

Somiali
 

أَلْهَىٰكُمُ ٱلتَّكَاثُرُ ۝🌸❤️
زیادہ کی چاہت نے تمہیں غافل کردیا🥀

Somiali
 

بے وجہ ... وہ میرا دشمن نہیں ہوسکتا
میں نے شاید کوئی احسان کیاہے اس پر

Somiali
 

بحث میں جیت گئی حُسن کے بل بوتے پر
ورنہ ظالم کوئی ایسی بھی ارسطُو نہیں تھی
عشق ہوتے ہی وہ لڑکا بھی غزل کہنے لگا
عُمر بھر جس کے مضامین میں اُردو نہیں تھی