Damadam.pk
Somiali's posts | Damadam

Somiali's posts:

Somiali
 

مُجھ پہ طاری ہے راہِ عشق کی آسودہ تھکن
تُجھ پہ کیا گُزری میرے چاند بتا کیوں چُپ ہے

Somiali
 

عشق کی تال پہ دَھڑکے تو اُسے دِل کہیے
عشق تو جان مری ، رُوح کا خُوں ہے ، یوں ہے
ہم نے یک طرفہ محبت میں جلا دی کشتی
یار کی سمت سے نہ ہاں ہے،، نہ ہُوں ہے ، یوں ہے..!!

Somiali
 

ہاتھ ٹوٹیں، میں نے اگر چھیڑی ھوں زلفیں آپکی۔۔!!
آپ کے سر کی قسم، باد صبا تھی، میں نہ تھا۔۔۔!!
مومن خاں مومن

Somiali
 

کبھی دیکھا ھے تو نے..!!
عشق میں وجدان کا..!!
عالم..؟؟
بس تو هی تو، تو هی تُو اور..!!
تو هى تو كا عالم..!! 🙂🖤

Somiali
 

کبھی نغمہ آرزو، کبھی زندگی کی پکار ہم
کبھی خاک کوچہ یار ہم ، کبھی شہر یار بہار ہم.

Somiali
 

رَبَّنَا اغْفِرْلِیْ وَلِوَالِدَیَّ وَلِلْمُؤْمِنِیْنَ یَوْمَ یَقُوْمُ الْحِسَابُ۝
اے ہمارے رب!
مجھے بخش دے اور میرے ماں باپ کو اور ایمان والوں کو، جس دن حساب قائم ہوگا!
( سورہ ابراہیم آیت ۴۱ ) ♥

Somiali
 

کھلتا کسی پہ کیوں مرے دل کا معاملہ
شعروں کے انتخاب نے رسوا کیا مجھے
مرزا غالب

Somiali
 

ہم جو پھیر لیں نظریں!!!
تمہیں پھر کون دیکھے گا....

Somiali
 

انسان کے پُورے جسم میں صرف ایک "دل" ہے جو پیدائش سے لے کر موت تک بِنا آرام کیے کام کرتا ہے اُسے ہمیشہ خوش رکھیں چاہے یہ "دل" آپ کا اپنا ہو یا آپ کے اپنوں کا ہو.

Somiali
 

آؤ غفلت کے کسی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جھولے میں جھولا جائے۔۔
روح میں اْترے ہوئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ لوگوں کو بھولا جائے۔۔۔۔

Somiali
 

قطرہ قطرہ کر کے پگھلتی رہی انتظار زیست
وہ کریں گے ہم سے رابطہ ۔ شاید آج۔۔ شاید ابھی

Somiali
 

امید مرتی نہیں سانس کے ٹھہرنے تک
کہ اپنی موت سے لڑ کر بھی لوگ جیتے ہیں
کوئی بھی غم ہو بڑی دیر تک نہیں رہتا
محبتوں میں بچھڑ کر بھی لوگ جیتے ہیں
🥀⁦❤️⁩

Somiali
 

شکریہ ان لوگوں کا جو وقت پڑنے پر مصروفیت کا بہانہ بنا کر مجھ سے الگ ہوئے
انہوں نے مجھے سمجھایا کہ کوئی تعلق ہمیشہ کے لیے نہیں ہوتا لوگ آخر بدل ہی جاتے ہیں

Somiali
 

روداد محبت کیا کہیے کچھ یاد رہی کچھ بھول گئے
دو دن کی مسرت کیا کہئے کچھ یاد رہی کچھ بھول گئے
جب جام دیا تھا ساقی نے جب دور چلا تھا محفل میں
اک ہوش کی ساعت کیا کہیے کچھ یاد رہی کچھ بھول گئے
اب وقت کے نازک ہونٹوں پر مجروح ترنم رقصاں ہے
بیداد مشیت کیا کہیے کچھ یاد رہی کچھ بھول گئے
احساس کے مے خانے میں کہاں اب فکر و نظر کی قندیلیں
آلام کی شدت کیا کہیے کچھ یاد رہی کچھ بھول گئے
کچھ حال کے اندھے ساتھی تھے کچھ ماضی کے عیار سجن
احباب کی چاہت کیا کہیے کچھ یاد رہی کچھ بھول گئے
کانٹوں سے بھرا ہے دامن دل شبنم سے سلگتی ہیں پلکیں
پھولوں کی سخاوت کیا کہیے کچھ یاد رہی کچھ بھول گئے
اب اپنی حقیقت بھی ساغرؔ بے ربط کہانی لگتی ہے
دنیا کی حقیقت کیا کہیے کچھ یاد رہی کچھ بھول گئے
ساغر صدیقی صاحب

Somiali
 

بدگماں ہے تو وضاحت نہیں دینی میں نے
جان دینی ہے مگر اذیت نہیں دینی میں نے
آج اداسی ہے میرے دل میں اتر آنکھ میں جھانک
کل تجھے اسکی بھی اجازت نہیں دینی میں نے

Somiali
 

تُو مَیں ہُوا ، مَیں تُو ہُوا ، تُو تَن ہُوا ، مَیں جاں ہُوا
اب کون ہے جو یہ کہے ، تُو اَور ہے ، مَیں اَور ہُوں!!

Somiali
 

ہم جیسے خار نُما لوگ کوچ کر گئے تو۔۔۔۔
یہ پُھول روئیں گے ہاتھوں میں تتلیاں لے کر

Somiali
 

پھر سے آنکھوں میں خواب انشاء جی!!
اجتناب، اجتناب، اجتناب انشاء جی!!

Somiali
 

بتا رہی ہے میرے تن کی خستگی کہ مجھے
تیرا خیال... ضرورت سے کچھ زیادہ ہے
میں جانتی تو نہیں... تجھ سے کیا تعلق ہے
مگر یہ طے ہے کہ... محبت سے کچھ زیادہ ہے

Somiali
 

اُس نے پہنا ھے بڑی چاہ سے اک سُرخ عقیق...
اِس طرح ہوتا ھے بھلا، پتھر کو گوارہ پتھر...