کسی بھی موڑ یا اگلے پڑاؤ پر
جدا گر ہم کو ھونا ھے !
تو آؤ پھر !!!
یہیں الگ کر لیں ہم اپنے اثاثوں کو !!
یہ جتنے ذخم دل پر ھیں !!
ادھر میری طرف کردو !!
کہ تم اکثر یہ کہتے تھے !!!!
یہ سب میری بدولت ہیں !!
مگر ٹھرو !!
ذرا ٹھرو !!
جو مل کے ہم نے دیکھے تھے !!
سہانے خواب تم رکھ لو !
ادھورے سب مجھے دےدو !!
کہ میری یوں بھی عادت ھے !
مجھے ٹوٹی ھوئی چیزوں سے
اک بے نام الفت ھے...🍂
تمہیں ضد ہے میرے ہمدم بچھڑ جاؤ، اجازت ہے..
اور اپنے سارے وعدوں سے مُکر جاؤ اجازت ہے..
ہمارے جب نہیں ہو تم رہو جس کے ہمیں کیا غم..
اِدھر ٹھہرو اُدھر ٹھہرو جدھر جاؤ اجازت ہے..
مدتوں سے یہی عالم ، نہ توقع نہ امید
دل پکارے ہی چلا جاتا ہے جاناں جاناں 🖤
بے غیرتی کی حَد ہوئی۔۔یہ کونسا نصاب ہے؟
تہذیب ساری رَد ہوئی ۔۔۔یہ کونسا نصاب ہے؟
یہ کون سے اساتذہ ہیں ڈگریوں کی بِھیڑمیں؟
کہ بے حیا سَنَد ہوئی۔۔یہ کون سا نصاب ہے؟
سراپا احتجاج
سیدہ صائمہ کامران
پرچھائیوں کے شہر کی تنہائیاں نہ پوچھ
اپنا شریکِ غم ...کوئی اپنے سوا نہ تھا
مجھے قسم ہے مری دکھ بھری جوانی کی..
میں خوش ہوں میری محبت کے پھول ٹھکرا دو..
میں بھی عجیب ہوں، اتنی عجیب ہوں کہ جب میں پریشان ہوتی ہوں تو مجھے دلاسوں کی نہیں بلکہ تنہائی کی ضرورت ہوتی ہے۔💔
کیا آپ نے یہ سوچا ہے کہ قرآن پاک میں اللہ نے یہ کیوں فرمایا کہ ہر ذی روح کو موت کا ذائقہ چھکنا ہے یہ کیوں نہیں کہا کہ ہر ذی روح کو موت آنی ہے!
آپ نے کبھی اس لفظ "ذائقہ" جس کو انگلش میں TASTE کہتے ہیں پر غور کیا ہے۔۔؟؟؟
سائنس کہتی ہے کہ ہرانسان کی چھکنے کی حس مختلف ہوتی ہے، اگر کسی کو کوئی چیز پسند ہی نہیں تو اسے اسکا ذائقہ برا ہی لگے گا چیز کا ذائقہ اس میں ڈالے گئے اجزاء پر منحصر ہوتا ہے اس لئے ہر شخص کی موت کا ذائقہ اسکے اعمال کے مطابق ہو گا اسکا ذائقہ دوسروں کی موت سے مختلف ہو گا۔۔۔
"یہ آپکی موت ہے تو اسکا ذائقہ بھی آپ ہی کو چھکنا ہو گا، لہذا ابھی سے اپنے معاملات اور اعمال درست کر لیں تا کہ موت کا ذائقہ کڑوا نہ لگے۔!!!"
"قبریں" ہی جانتی ہیں کہ اس "شہرِ جبر" میں
"مر" کر ہوئے ہیں دفن کہ "زندہ" گڑے ہیں لوگ۔۔۔۔
دُوسرے رُخ کا پتہ جس کو تھا وہ خاموش تھا
وہ کہانی بس ــــــ اسی رُخ سے بیاں ہوتی گئی
مُنیرؔ نیازی
یہ بھیگا بھیگا سا سماں یہ شبنمی عنایتیں
بھلا نہ پاونگی کبھی یہ ریشمی رفاقتیں,
لکھا لے اپنا نام بھی تو عشق کی کتاب میں
کہ! لوگ بھول جاتے ہیں یہ موسمی محبّتیں,
تہمتیں مجھ پہ آتی رہی ہیں کئی، ایک سے ایک نئی
خوبصورت مگر جو ایک الزام تھا، وہ تیرا نام تھا
قتیل شفائی
تیرا دعوا ہے کہ دنیا بڑی دیکھی ہے تم نے ۔۔۔
تو نے دیکھا ہے کسی شخص پہ روتا ہوا دکھ۔۔۔
اُٹھئیے! غریب شہر کا .......... لاشہ اُٹھائیے
اُٹھتی نہیں یہ خاک!..۔۔۔..... خدارا ! اُٹھائیے
-
دَفنا کے ایک لاش.۔۔... بہت مُطمئن ہیں آپ
اِک اور آگئی ہے! ...............دوبارہ اُٹھائیے
-
چَھلنی ہے سارا جسم ! پرخچے اُڑے ہوئے
اعضاء اُٹھائیے بھی.... تو کیا کیا اُٹھائیے!
-
اس شہر ِ بے اَماں میں بَچا ہی نہیں کوئی
رکھئے اب اپنے پاس۔۔... یہ پُرسہ اُٹھائیے
-
شور و فُغاں اٹھائیے......... مظلوم نعش کا
جیسے غزل میں... شعر کا مصرع اُٹھائیے
-
پڑھنے کو .......بَس نماز جَنازہ ہی رہ گئی
چَلئیے......... لَپیٹیئے ... یہ مُصلّا اُٹھائیے
شبِ معراج ﷺ...🌸❣️
زمیں سے آسماں تک، آسماں سے لا مکاں پہنچے...!!
جہاں کوئی نہ پہنچا، سرورِ عالَمﷺ وہاں پہنچے...🌸❤️🥰 🖤
نگاہ لمس سے اب اس کو دیکھنا تھا ہمیں
سو آنکھ موند لی اس کے قریب جاتے ہوئے
میرے الفاظ ہی پردہ ہیں میرے چہرے کا...!!
میں ہُوں خاموش جہاں مُجھے وہاں سے سُن...🙂🖤
چلو بکھرنے دیتے ہیں زندگی کو
سنبھالنے کی بھی حد ہوتی ہے۔🙂🥀
🦋
*خاموش ہو جایا کریں اور سہہ جایا کریں، جھک جایا کریں، مان جایا کریں…یہ عاجزی ہے جو اللہ کو بہت محبوب ہے. بندہ جب با اختیار ہوتے ہوئے خاموش ہو جاتا ہے تو اللہ کی نظر میں معتبر ہو جاتا ہے…!!!*
سنا ہے کھیل بگڑتے ہیں خود پسندی سے
سو ہم نے کام نکالے ، نیاز مندی سے
محبتوں کا فقط ایک دین ہوتا ہے
گریز کیوں نہیں کرتے ہو فرقہ بندی سے
تمام درد گلے آ کے لگ گئے تھے میرے
بس ایک بار صدا دی تھی درد مندی سے
دعا کا ورد بھی جاری ہے ،احتیاط بھی ہے
خدا بچائے گا اب دل کی شر پسندی سے
یہ جاننے کے لیے ، کیسے چیز ٹوٹتی ہے
میں بار بار گرائی گئی بلندی سے
کومل جوئیہ ۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain