کبھی تو کی ہوگی سورج نے چاند سے محبت
تبھی تو چاند میں داغ ہے
اور ممکن ہے چاند نے کی ہوگی بےوفائی
تبھی تو سورج میں اتنی آگ ہے
ڈھونڈا کریں گے جن کو زمان و مکاں میں آپ
دیکھو! وہی ہیں ہم تو، محبت مزاج لوگ
`° جن کی قسمت اچھی نہیں ہوتی
`° ان کا حسین ہونا کوئ معنے نہیں رکھتا ۔🥀
__ 😓💔"
*زندگی میں ہمیشہ ان لوگوں کا چناؤ کریں' جن کو عزت دینے پر وہ خود سے بڑھ کر آپکو عزت دیں یہی بہترین لوگوں کی نشانی ہے_
اشک غم آنکھ سے باہر بھی نہیں آنے کا
ابر چھٹ جائیں وہ منظر بھی نہیں آنے کا
اب کے آغاز سفر سوچ سمجھ کے کرنا
دشت ملنے کا نہیں گھر بھی نہیں آنے کا
ہائے کیا ہم نے تڑپنے کا صلہ پایا ہے
ایسا آرام جو آ کر بھی نہیں آنے کا
عہد غالبؔ سے زیادہ ہے مرے عہد کا کرب
اب تو کوزے میں سمندر بھی نہیں آنے کا
سبزہ دیوار پہ اگ آیا ظفرؔ خوش ہو لو
آگے آنکھوں میں یہ منظر بھی نہیں آنے کا
✍️ظفر گورکھپوری
زندگی میں ایک خاص انسان ایسا ضرور ہونا چاہئے جس سے آپ اپنی تمام خواہشات کا اظہار کر سکو۔۔۔۔!!!
مقصد خواہشات کی تکمیل نہیں ہے۔۔۔!!!
بس کوئی بڑے مان سے، چاہ سے، اپنائیت سے اور دل سے کہنے والا ہو کہ
ہاں ضرور۔۔۔۔!! میں ہوں نا ۔۔۔!!! 🖤
🖇️
اے لکھنے والے ترا فیصلہ بجا ____لیکن
ملن کے بعد بچھڑنے کا دکھ قیامت ہے!!
رب کرے تُم لوٹ آؤ ہجرتوں کو کاٹ کر
رب کرے آؤ یہاں، لیکن یہاں کوئی نہ ہو۔🙂
🖤🍁
اُلفت تو خیر یوں بھی ہے___ اِک دِل پَسند شے
وَحشت بھی سِینت سِینت کے رَکھی ہے آپ کی
کل شب اُنہیں پڑی تھی ضرورت چراغ کی🥀
دل دے کے میں نے کہہ دیا ، شب بهر جلائیے🖤
وہ ایسا تو نہیں تھا کہ مُجھے یَکسرّ بُھلا ڈالے...!!
نہ جانے اُس پہ کیا گُزری پلٹ کر ہی نہیں آیا...🙂🖤
ایک مُدت سے پُکارا نہیں تُم نے مُجھے...!!
ایسا لگتا ہے میرا نام نہیں ہے کوئی...🙂🖤
میں نے اُس دن سے اپنی بات کو سمجھانا یا وضاحت دینا چھوڑ دیا جِس دن یہ جان لِیا کہ لوگ آپ کی بات کو "اپنی سمجھ" تک ہی "سمجھ" سکتے ہیں...🙂🖤
اسے کہنا "جفت" اور "طاق" کا ہم سے نہیں کوئی واسطـہ
ہمیں تو جب بهی لگی"ضرب" لگی"تقسیم" ہوۓ اور بکهر گۓ
نہ اب وہ یادوں کا چڑھتا دریا نہ فرصتوں کی اداس برکھا
یوں ہی ذرا سی کسک ہے دل میں جو زخم گہرا تھا بھر گیا وہ
ناصر کاظمی
جو فنا ہو جاؤں تیری چاہت میں تو غرور مت کرنا
یہ اثر نہیں تیرے عشق کا میری دیوانگی کا ہنر ہے
ملال یہ ہے کہ ہم چاہ کر بنا نہ سکے
تمھارےساتھ کسی شام چائےکامنظر
ہم فرض تھے ان کی باتوں میں
فرض یوں تو نہیں چھوڑے جاتے
محبتوں کے صدقے میں وارے ہوئے دل
اسے کہو یہ دل یوں تو نہیں توڑے جاتے
اشعار کے پردے میں حالت کو بیاں کرنا
کیا خوب سلیقہ ہے لفظوں کو زباں کرنا..!!
تُو ساتھ اگر میرے،
خورشید و قمر میرے!
بےنام سے رستوں پر،
بےکار سفر میرے!
اے خواب! بِکھر بھی جا،
اے شوق! اُتر میرے!
جس سمت مِرا دشمن،
سب یار اُدھر میرے!
تُو جان چُھڑا اپنی،
سب ڈال دے سر میرے!
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain