تیرے ہتھ وچ میرا ہتھ ہووے💖
فیر ویکھاں میں ساڑ رقیباں دے👀✌
چہرے پہ خوشی چھا جاتی ہے
آنکھوں میں سرور آ جاتا ہے
جب تم مجھے اپنا کہتے ہو
اپنے پہ غرور آ جاتا ہے
تم حسن کی خود اک دنیا ہو
شاید یہ تمہیں معلوم نہیں
محفل میں تمہارے آنے سے
ہر چیز پہ نور آ جاتا ہے
ہم پاس سے تم کو کیا دیکھیں
تم جب بھی مقابل ہوتے ہو
بیتاب نگاہوں کے آگے
پردہ سا ضرور آ جاتا ہے
جب تم سے محبت کی ہم نے
تب جا کے کہیں یہ راز کھلا
مرنے کا سلیقہ آتے ہی
جینے کا شعور آ جاتا ہے
چائے کے ساتھ بھی کیا خوب تعلق ہے میرا !!
جیسے سوکھے ہوئے پتے سے ہوا کا رشتہ !!
🍁☕🍂💨🍁☕💨
نیند سے میرا تعلق ہی نہیں برسوں سے
خواب آ، آ کے مری چھت پہ ٹہلتے کیوں ہیں.!!
میں نہ جگنو ہوں، دیا ہوں نہ کوئی تارا ہوں
روشنی والے مرے نام سے جلتے کیوں ہیں.!!
چلو تحریر کرتے ہیں ۔۔۔۔۔۔
وفا کیسے نبھانی ہے ؟؟؟؟؟؟
کریں پھر دستخط
اس پر
پھرے جو قول سے اپنے
سزا اس کو ملے رب سے
اسے پھر سے عشق ہو ___
اندﮬﮯ ﻧﮯ ﺍپنے ﮨﺎﺗﮫ ﭘﮧ ﺁنکھیں اگائی ﮨﯿﮟ
چھونے ﮐﯽ ﺩﯾﺮ ﮨﮯ ﺗﻤﮩﯿﮟ ﭘﮩﭽﺎﻥ ﺟﺎﺋﮯ ﮔﺎ۔
وہ شخص جو کبھی دائرہ تھا زندگی کا..۔!!
سمٹا کچھ اسطرح سے کہ نقطہ بھی نہ رہا
میرا معیار نہیں ملتا میں آوارہ نہی پھرتا
مجھے سوچ کر کھونا میں دوبارہ نہیں ملتا
💔ہم تُجھے جی رہے ہیں💔
💔تُجھے بتائے بغیر تُجھے ستائے بغیر💔
مریضان محبت کو فقط دیدار کافی ہے
ہزاروں طب کے نسخوں سے نگاہ یار کافی ہے
اتنی جلدی نہ راکھ ہوتے ہم,
تیری پُھونکوں نے مہربانی کی!
" کبھی یادیں ، کبھی باتیں ، کبھی پِچھلی مُلاقاتیں ۔۔۔ بُہت کُچھ یاد آتا ہے اِک تیرے یاد آنے سے! ۔ " 💔🙂🥀
سیانے کہتے ہیں!!!!
ہر دروازے پہ مِنت اور مَنت نہیں چلتی..
کچھ در بڑے مست ہوتے ہیں..
مرضی سے کُھلتے ہیں..
بس اُس در پہ اپنے نام کی عرضی لگا کے آجاؤ در والے کی نظر پڑی تو پُکار لے گا..
مَن چاہا تو عنایت بھی کر دیگا
پڑے نہ رہنا.
خود کو بھکاری نہ بنانا
بھیک سے پیٹ پلتا ہے دل نہیں..❤
دل کو مایوس مت ہونے دیں...
بس یقین رکھیں اللّٰہ کے فیصلوں پر اگر دیر ہے تو
یقیناً اُسی میں خیر ہوگی...!!💯
وہ پتھروں کا زمانہ تھا لوگ پتھر تھے
پھر اک روز ہوئی ابتدا محبت کی
🌷صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ🌷
انداز ضدی تلخ مزاج ہیں ہم المختصر
جو آپ کی کتاب میں نہیں وہ باب ہیں ہم
دنیا کی دل دکھانے کی عادت نہیں گئی
اپنی بھی مسکرانے کی عادت نہیں گئی
دامن جلا یہ دل جلا یہ انگلیاں جلیں
اپنی دیے جلانے کی عادت نہیں گئی
کچھ وہ غنیم جان بھی ہے مستقل مزاج
کچھ میری جاں سے جانے کی عادت نہیں گئی
اس سے کہو خلوص سے لوٹا کرے مجھے
میری فریب کھانے کی عادت نہیں گئی
وہ شہر بد نصیب ہے اس کے مزاج میں
محسن کا گھر جلانے کی عادت نہیں گئی
کچھ روشنی سے ان کو عداوت ازل سے ہے
کچھ اپنی جگمگانے کی عادت نہیں گئی
پھونکوں سے آفتاب بجھانے کی جستجو
بچوں سی اس زمانے کی عادت نہیں گئی
گو تلخیٔ حیات سے پتھرا گیا وہ شخص
لیکن غزل سنانے کی عادت نہیں گئی
ایک ہوٹل تیتر کا گوشت پکانے کے لیے مشہور تھا۔ ایک صاحب وہاں کھانا کھانے گئے تو کھانے کے دوران اُنہیں شک گزرا کہ تیتر کے گوشت میں ملاوٹ کی گئی ہے۔ انہوں نے بیرے کو بلا کر پوچھا: ''سچ سچ بتاؤ، اس میں ملاوٹ کی گئی ہے؟‘‘
بیرے نے جواب دیا :
''سچی بات ہے جی، تیتر کا گوشت مہنگا اور نایاب ہی اتنا ہے کہ اس میں گائے کے گوشت کی ملاوٹ کرنا پڑتی ہے‘‘
ان صاحب نے پوچھا : ''کتنی ملاوٹ کرتے ہو؟‘‘
بیرا بولا : ''جناب ففٹی ففٹی‘‘
''کیا مطلب؟‘‘ انہوں نے وضاحت چاہی۔
بیرا مؤدبانہ بولا : ''جناب! ایک تیتر اور ایک گائے‘‘۔🤣🤣
چاۓ پیا کیجئے☕
اس سے گھر میں ہونے ولی بےعزتی برداشت کرنے کی طاقت ملتی ہے
" سالوں کا تعلق ہو ، غضب کی مُحبت ہو ، یا پھر بلا کا عشق ۔۔۔ جِن لوگوں کے لِیے آپ بیکار ہو جائیں وہ لا تعلقی ظاہر کرنے میں ایک لمحہ بھی نہیں لگاتے! ۔ "💔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain