جھلس کے مر جائیں صحرا کی گرمی میں
مگر کسی سے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سایہ دیوار نہ مانگے
خاموش سا ماحول اور بے چین سی کروٹ
نہ آنکھ لگ رہی ہے نہ رات کٹ رہی ہے
میرے ہمدم تیری رفتار سے مجھے چلنا نہیں آ یا_؛
تیرے اپنے دلائل ہیں میرے اپنے مسائل ہیں_؛
چھوڑ کر آئے تھے جب شہرِ تمنّا ہم لوگ
مدتوں راہگذاروں نے پکارا ہوگا
مسکراتا ہے تو اک آہ نکل جاتی ہے
یہ تبسّم بھی کوئی درد کا مارا ہوگا
بچپن وہ زمانہ ہے جہاں رنگ, نسل, ذات, کچھ معنی نہیں رکھتے۔ پھر اس کے بعد معاشرہ اپنا گند بھرنا شروع کرتا ہے ۔۔۔
اُس کا جانا اٙٹل تھا سو اس کے لیے
نیند بیچی نہیں، سُکھ لٹایا نہیں۔
🍂🖤
اے کاتبِ تقدیر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔بتا کیسے چُھڑاؤں؟
افلاس کے پیکر سے الجھتے ہوئے کمخواب
اگرچہ ہونہیں سکتی مگر جب بھی کسی سے ہو
وفاداری نبھانا۔۔۔۔۔تم۔۔۔۔۔محبت ٹوٹ کے کرنا
یہ کتنا واضح اشارہ ہے بخت ڈھلنے کا
میں بھیک دوں تو بھکاری دعا نہیں دیتا
کسی کا عشق، کسی کا خیال تھے ہم بھی
گئے دنوں میں بہت با کمال تھے ہم بھی
ہماری کھوج میں رہتی تھیں تِتلیاں اکثر
کہ اپنے شہر کا حسن و جمال تھے ہم بھی
زمیں کی گود میں سر رکھ کر سو گئے آخر
تمہارے عشق میں کتنے نِڈھال تھے ہم بھی
ہم عکس عکس بکھرتے رہے اسی دُھن میں
کہ زندگی میں کبھی لازوال تھے ہم بھی
کمبل سے نکلو تو سردی لگتی ہے
اور کمبل کے اندر نہ پانڈے دھلتے نہ ہانڈی پکتی ۔۔۔۔
۔
اے راہ حق کی شہیدنیوں ۔۔۔۔ تمھیں رسوئی کے پانڈے سلام کہتے ہیں ۔۔۔۔۔ ۔
۔اج کا فلسفہ ۔۔۔
۔
عورت کو لمبی زبان اسی لئے دی گئی تاکہ وہ برتن اور بندے ایک ساتھ دھو سکے 😐😁
۔
مرد کو عورت کی زبان پہ اسی لئے اعتراض ہے کہ ۔۔۔ یہ واحد ہتھار جسکے سامنے اسے گھٹنے ٹیکتے ہی بنتی ہے 😷
۔
#گلکاریاں
خود کو میں بانٹ نہ ڈالوں کہیں دامن دامن
کر دیا تو نے جو میرے،، حوالے مجھ کو
اخود بخود چھوڑ گئے تو چلو ٹھیک ہوا
ورنہ اتنے احباب کہاں ہم سے سنبھالے جاتے
ہم بھی غالب کی طرح کوچہ جاناں سے محسن
نہ نکلتے تو کسی روز نکالے جاتے
لوگ کیا کیا نہیں میراث میں پا لیتے ہیں
ہم نے اجداد سے ورثے میں اُداسی پائی
یہ عمر بھر کی مسافت ہے دل بڑا رکھنا 🥀
کہ لوگ ملتے بچھڑتے رہیں گے راستے میں..!!!🍂
ﺁ ﺗﮭﮏ ﮐﮯ ﻣﯿﺮﮮ ﭘﺎﺱ، ﮐﺒﮭﯽ ﺑﯿﭩﮫ ﺗﻮ ﮨﻤﺪﻡ ..
ﺗُﻮ ﺧُﻮﺩ ﮐﻮ ﻣﺴﺎﻓﺮ، ﻣُﺠﮭﮯ ﺩﯾﻮﺍﺭ ﺳﻤﺠﮫ ﻟﮯ ..
"کبھی کبھی ہم کچھ لوگوں کو ہمیشہ کے لیے کھودیتے ہیں،
لیکن وہ مر نہیں جاتے بل کہ ان کی وہ صفات کہیں دفن ہوجاتی ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔جن سے ہمیں محبت تھی".
🌸
ہمارے عشق کا آغاز ہجر سے ہوا تھا
ہمارے عشق میں پہلی نِگاہ کوئ نہیں
اک مسافر کے سفر جیسی ہے سب کی دنیا
کوئی جلدی میں ، کوئی دیر سے جانے والا
اے میرے مَن کے شاہ پِیا...!!
مُجھے آج بھی تیری چاہ پِیا...!!
میرے دل میں سچی پریت تیری...!!
تُجھے کون کِیا گُمراہ پِیا...؟؟
میں گلے میں مالا ڈال پِھری...!!
میں نے اوڑھا رنگ سیاہ پِیا...!!
میرے درد بھرے اِن شعروں پر...!!
پِھر لوگ کہیں گے واااہ پِیا...!!
تیرے در پر عرضی پیش کرے...!!
تیری شہزادی، میرے شاہ پِیا...!!
سُن رستہ تَکتے نین تَھکے...!!
چل ڈُھونڈ ناں کوئی راہ پِیا...!!
تیرے ہِجر میں چاند کو گہن لگا...!!
میرا رنگ ہوا ہے سیاہ پیا...🖤
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain