انکھوں میی لے کے جلتے ہوئے موسموں کی راکھ
دردِ سفر کو تن کا لبادہ کیے ہوئے
اٹھے ہیں اس کی بزم سے امجد ہزار بار
ہم ترکِ آرزو کا ارادہ کیے ہوئے
ھم درد کی انتہاؤں پہ رھنے والے
قرار میسر ھوا .. تو مر جائیں گے
اپنی تنہائی مرے نام پہ آباد کرے
کون ہوگا جو مجھے اس کی طرح یاد کرے
دل عجب شہر کہ جس پر بھی کھلا در اس کا
وہ مسافر اسے ہر سمت سے برباد کرے
اپنے قاتل کی ذہانت سے پریشان ہوں میں
روز اک موت نئے طرز کی ایجاد کرے
اتنا حیراں ہو مری بے طلبی کے آگے
وا قفس میں کوئی در خود مرا صیاد کرے
سلب بینائی کے احکام ملے ہیں جو کبھی
روشنی چھونے کی خواہش کوئی شب زاد کرے
جب لہو بول پڑے اس کے گواہوں کے خلاف
قاضئ شہر کچھ اس باب میں ارشاد کرے
سوچ رکھنا بھی جرائم میں ہے شامل اب تو
وہی معصوم ہے ہر بات پہ جو صاد کرے
اس کی مٹھی میں بہت روز رہا میرا وجود
میرے ساحر سے کہو اب مجھے آزاد کرے
پروین شاکر🍂🍁
کچھ لوگ اتنے اسلامی ہوتے ہیں کہ وہ اپنے لئے جوتوں کا انتخاب بھی مسجد سے کرتے ہیں
😂
وہ سامنے ہوں مرے اور نظر جھکی نہ رہے
متاع زیست لٹا کر کوئی کمی نہ رہے
دو چار باتیں وہ لوگ بھی سُنا کر گئے ہم کو
جن کی قمیضوں پر اپنا گریبان تھا ہی نہیں
اتنے پارساٶں میں پھر دم نہ گُھٹتا تو کیا ہوتا
جو بھی ملا فرشتہ ہی ملا انسان تھا ہی نہیں
وہ دل کی باتیں زمانے بھر کو نہ یوں سناتا ، مجھے بتاتا,
وہ اک دفعہ تو میری محبت کو آزماتا ، مجھے بتاتا.
زبانِ خلقت سے جانے کیا کیا وہ مجھ کو باور کرارہا ہے,
کسی بہانے انا کی دیوار گراتا ، مجھے بتاتا.
زمانے والوں کو کیا پڑی ہے سنیں جو حال دل شکستہ,
مگر میری تو یہ آرزو تھی مجھے بلاتا ، مجھے بتاتا.
مجھے خبر تھی کہ چپکے چپکے اندھیرے اس کو نگل رہے ہیں,
میں اس کی راہ میں اپنے دل کا دیا جلاتا ، مجھے بتاتا.
منیر اس نے ستم کیا کہ شہر چھوڑ دیا خامشی سے,
میں اس کی خاطر یہ دنیا چھوڑ جاتا ، مجھے بتاتا.
آ میرے ہاتھ پہ رکھ اپنی توجہ بھرے ہاتھ
اور غلط کردے بچھڑ جانے کی افواہوں کو🖤
🌹
آ بیٹھ میرے سامنے ، کوئی آیت دم کروں تجھ پہ ،
کہ تو میرے سوا کسی کی نگاہ کا طلبگار نہ رہے 🖤
عجب کیفیت ہے اضطراب کی دل میں
نہیں معلوم کس وقت کیا کر جاؤں
اتنی سی عمر میں اتنے غم لیے پھرتا ہوں
عین ممکن ہے جوانی میں مر جاؤں
نامرادی کا یہ عــــالم ہے کہ اب یاد نہیـــــں
تو بھی شامل تھا کبھی میــــری تمناؤں میں
احمد فــــــراز
اُس کو ہنستے ہُوئے دیکھا تو کھُلا ہے مجھ پر
پھُول کھِلنے کی بھی آواز ہُوا کرتی ہے
خود کو تم پہ وار دیتے ہیں
؛؛؛چلو'' تمہارا'' صدقہ'' اوتار'' دیتے ہیں
کسی کی خدمت میں پیش کیےجانے والے تحفوں میں بہترین تحفہ احترام ہے❣
محبتوں کی ہوس کے اسیر ہم بھی نہیں
غلط نہ جان کہ اتنے حقیر ہم بھی نہیں ۔۔۔
ہم چلے جائیں گے کوئی اور آ جائے گا
کہانیاں یہی رہیں گی کردار بدل جائیں گے
اک مشکل اے ہل نئیں ہوندی
اوہدے اگے گل نئیں ہوندی
سچ پچھیں تے میں ماڑا واں
دنیا ماڑے ول نئیں ہوندی۔۔!
الفتیں پیٹ کا دوزخ تو نہیں بھر سکتیں
کون کرتا ہے محبت کسی بیکار کے ساتھ
چار من لڈو میں بانٹوں گا خدا کی راہ میں
اک ملاقات میسر ہو مجھے یار کے ساتھ😍
محبت میں شرک کی کئی قسمیں ہیں
ایک وقت میں آپ دو لوگوں سے
محبت نہیں رکھ سکتے
مثلاً محبوب سے بھی اور خود سے بھی
اِک روز دِل کے دَرد کا بہَانہ بَنے گا اور
چَلتے بَنیں گے دَرد بھی اور اِھلِ دَرد بھی..
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain