اس نے پوچھا کہ کوئی ایسی جگہ؟ سکھ ہو جہاں؟ میں نے دھیرے سے فقط اتنا کہا میری طرف . ھائے وہ شخص زمانے کی جفا تھامے ہوئے ڈھونڈنے آئے گا اک روز، وفا میری طرف 🙂🍂
بدلا نہ کسی غم سے ، تیرے ھِجر کا غم بھی کیا کچھ نہ توقع میں ، اُٹھا لائے ھیں ھم بھی دَم توڑ چُکی دِل میں ، تیری دید کی خواھش رُکنے کو کسی پل ھے ، تیرے ھِجر سے دَم بھی🥀
کچھ نہ کچھ تو ھوتا ھے ، ایک تیرے نہ ھونے سے ورنہ ایسی باتوں پر ، کون ھاتھ مَلتا ھے کلفتیں جُدائی کی ، عمر بھر نہیں جاتیں جی بہل تو جاتا ھے ، پر کہاں بہلتا ھے 🙂🍂
زندگی بہت ھی مختصر ھے پیارے !! . اِن غموں کی کشتی بنا کر بے ھنگم پانیوں کی نذر کر دیں۔ دِل کی گمنام گلیوں میں خُوشی کے آثار سمیٹ کر ایک نظم لکھیں اور زندگی کے ھر چوراھے پر گنگنائیں۔ خُوش رھنے کے بہانے ڈُھونڈیں اور خُوش رھیں👍
ہم جدت کی زمانے میں۔۔!! شدت کی محبت کرنے والے۔۔!! پرانی صدی کہ لوگ ہیں۔۔!! ہم جیسوں کو سمجھنے کے لیے ۔۔!!! تمہیں دریا کے اُلٹے بہاؤ کی کہانی پر۔۔!! الہامی یقین کرنا ہوگا۔۔۔!!! 🖤🥀🍁
جن درختوں کی چھاؤں میں کبھی آرام کیا ہو ان کا پھل کھایا ہو انہیں کاٹنا اچھا نہیں ہوتا ابھی کچھ لوگ تمہارے لیئے اپنے دروازے کھلے رکھتے ہیں تمہاری راہ میں آنکھیں بچھاتے ہیں تمہیں اس دن سے ڈرنا چاہیئے جب دستک دینے پر تم سے پوچھا جائے گا کہ تم کون ہو؟ 🙂🍂