بانو قدسیہ کہتی تھیں۔۔۔ اور اُس شخص سے کنارہ کرلو ۔۔۔ جو تُمہیں اپنی مرضی کے مطابق محّبت دے ۔۔۔۔ یعنی جب چاہے محبت کا احساس دلائے اور جب چاہے اجنبی کر دے ۔۔۔ محبت موڈ پہ انحصار نہیں کرتی ۔۔۔ موڈ اچھا ہے تو محبت ہے ۔۔۔ موڈ اچھا نہیں تو محبت نہیں ۔۔ جو شخص تمہیں اپنے موڈ اور اپنی زندگی میں چل رہے حالات کے مُطابق محبت کرے ۔۔۔ اُس سے کنارہ کرنے کے سوا اور کوئی بہتر راستہ نہیں 🍂
ساری دُنیا آپ کے سامنے مُحبت کی دعویدار کھڑی ہو لیکن آپ کا دل صِرف مَن پسند شخص کی موجُودگی سے ہی پِگھلتا ہے، چاہے وہ رُخ پھیر کے کھڑا ہو یا دِل توڑ کے 🍂
سُنو۔۔۔!! اگر زندگی تُمہیں کسی ایسے شخص سے مِلائے جو تُم سے بغیر کسی غرض کے بے پناہ مُحبّت کرتا ہو تو اُس انسان کو خُود سے دور نہ ہونے دینا۔۔۔!! اُس کے جذبات، احساسات اور مُحبّت کی قدر کرنا۔۔۔!! اپنے دُکھوں، اپنی خُوشیوں، اپنی زندگی میں مَگن ہو کر اُس مُحبّت کی بے قدری نہ کر بیٹھنا۔۔۔!! محبت نا بڑی خُود دار ہوتی ہے یہ اپنی بے قدری کرنے والوں سے ہمیشہ کے لیے مُنہ مُوڑ لیتی ہے پھر پَچھتاوے کے سِوا کچھ نہیں بَچتا۔۔۔!! اور مُحبتّوں کے پَچھتاوے قبروں تک ساتھ جاتے ہیں۔۔۔🙂🖤