When she said: تُم صرف ایک انسان نہیں تھے دنیا تھے میری، تُم اچھے برے نہیں لگے تھے، تُم مجھے میرے لگتے تھے Then he replied: گلہ کر رہی ہو تو معذرت خواہ ہوں طعنہ ہے تو سر جھکا کر سن لوں گا 🍂
کبھی کبھی ایسا بھی ہوتا ہے کہ کوئی شخص ہمارے دل کے سب سے قریب ہوتا ہے، اور پھر بھی ہم اسے چھو نہیں سکتے — نہ ہاتھ سے، نہ زندگی سے۔ وہ صرف خوابوں میں آتا ہے، نیند کی خاموش راہوں میں، جہاں ہم اُس سے ملتے ہیں، مگر جاگتے ہی وہ مٹ جاتا ہے۔ ۔ کتنے خواب گھِس گئے، کتنی راتیں صرف ہو گئیں... تم تک پہنچنے کے خیال میں دل نے وقت سے عمر چرا لی، اور اس دوری نے مجھے وقت سے پہلے بڑا کر دیا۔ ۔ ہم، جو کبھی ملے ہی نہیں، پھر بھی ایک دوسرے سے بندھے ہوئے ہیں۔ تم میری خاموشی میں ہو، میری تنہائی میں، اور میں تمہارے انتظار میں وہ سب کچھ بن گیا ہوں جو کبھی نہ تھا — زیادہ صابر، زیادہ خاموش، اور شاید... زیادہ اداس 🍂
چلے جانے کی عجلت میں____! دلوں پر جو گزرتی ہے مسافر کب سمجھتے ہیں___!! انہیں احساس کب ہوتا ہے زادِ راہ سمیٹیں تو____!! کسی کا دل سمٹتا ہے رگوں میں خون جمتا ہے____!! کسی کے الوداعی ہاتھ ہلتے ہیں یہاں دل ڈوب جاتا ہے____!! مگر جانے کی عجلت میں مسافر کب سمجھتے ہیں__ 🍂
دنیا میں اتنی وافر مقدار میں محبت اور شفقت نہیں ہے کہ ہم اسے خیالی مخلوق کو دے سکیں۔ یہ بہت ہی نایاب شے ہے اور صرف انکو ہی دینی چاہیے جو کہ اس کے سچ میں مستحق ہوں فریڈرک نطشے