بڑے بد نصیب ٹھرے جو قرار تک نہ پہنچے
در یار تک تو پہنچے دل یار تک نہ پہنچے
🖤🥀
ایک دنیا تھی دمِ مرگ میسر لیکن
تو ہمیں یارِ دل آزار! بہت یاد آیا
🖤🥀
چیزیں کہاں خوبصورت ہوتی ہیں، یادیں
خوبصورت ہوتی ہیں، لمحے خوبصورت ہوتے ہیں اور ہاں ۔۔ کُچھ لوگ بھی
🖤🥀
ہم نے فریبِ یار میں سو بار اپنا آپ
برباد کر کے پھر سے سنوارا کہ اب نہیں
🖤🥀
مجھ سے بچھڑ کر اس نے نیا گھر بسا لیا اور مجھ سے اپنا آپ بسایا نا جا سکا
🖤🥀
"ایسے لگتا ہے جیسے یادوں کے پاس بھی کوئی دل ہے جو صرف رات کو دھڑکتا ہے" 🖤🥀
ہمارے پاس فقط ایک موقع تھا ایک ہونے کا
ہمارے دِین میں تو سات جَنم بھی نہیں ہوتے
🖤🥀
تیری کمی
اس شدت سے لاحق ہے مجھ کو
کہ لاکھ رونقیں ہوں پھر بھی
تیرے بغیر
اپنا پہلو مجھے
بہت ویران دِکھائی دیتا ہے
🖤🥀
میری دسترس میں کوئی ایسا شخص نہیں، جسے مجھے کھونے کا ڈر ہو، جسے میرے احوال جاننے سے پہلے نیند نہ آتی ہو۔ مختصراً یہ کہ میں جب چاہوں روپوش ہو سکتا ہوں
🖤🥀
میرا تم سے رابطہ ہو یا نہ ہو
ہم زندگی میں کبھی ملیں یا نہ ملیں
لیکن
تم میرے تخیل میں ہمیشہ رہو گے
تمہیں کوئی میرے تخیل سے جدا نہیں کرسکتا
یہاں تک کہ تم بھی نہیں
🖤🥀
"میں یہاں کسی سے بھی نفرت نہیں کرتا، یہاں تک کہ میرے وہ دوست جنہوں نے مجھے شدید مایوس کیا، میں اب بھی ان سے محبت کرتا ہوں، لیکن میں انہیں دوبارہ اپنے ساتھ برابر میں بیٹھا ہوا اب قبول نہیں کر سکتا-"
🖤🥀
" کبھی کبھی زندگی بہت ہی بے معنی لگتی ہے ، بے حد مصروفیات کے باوجود لگتا ہے کہ ؛ جیسے زندگی کا کوئی مقصد ہی نہیں ہے ، بھری ہُوئی دُنیا میں اپنا وجود بِلکل اکیلا لگتا ہے اور دل چاہتا ہے کہ ؛ اِنسان سب کُچھ چھوڑ کر کہیں ایسی جگہ چلا جائے کہ ؛ جہاں کوئی نہ ہو ۔۔۔ نہ کوئی اِنسان نہ پچھتاوے نہ درد نہ تکلیف اور نہ ہی یادداشت! ۔ "🖤🥀
میرا وقت ماپنے کا پیمانہ تمہارے میسر ہونے اور نہ ہونے سے منسلک ہے
🖤🥀
دنیا کا آدھا حصہ ان لوگوں پر مشتمل ہے جو کچھ کہنا چاہتے ہیں مگر کہہ نہیں سکتے.
جبکہ دوسرا آدھا حصہ ان لوگوں پر مشتمل ہے جن کے پاس کہنے کو کچھ نہیں مگر وہ کہتے رہتے ہیں
➖ رابرٹ فراسٹ
نہ بھی چمکے تو کوئی بات نہیں
تو تو ویسے ہی ستارہ ہے مجھے
⭐✨
مسکراؤ !
کہ بام قلب میں بہار آئے
کہ جس کی چاپ سے نشاطِ گل چٹک کے کھلے
.
مسکراؤ !
کہ دریچے سے اُداسی کی چلمن عنقا ہو لے
.
مسکراؤ !
کہ تمھارے اندر کی حقیقی دمک جو اندھیرے کی راکھ میں ہے دفن ، دوبارہ نمودار ہو کر ٹمٹمائے
.
مسکراؤ !
کہ تمھارے اندر کا بچہ دوبارہ حیات پائے
.
مسکراؤ ۔۔۔۔!
کہ مسکرانا سنت ہے
🤍✨
مت پوچھ کیا ہیں ترکِ تمنا کی تلخیاں
دل جس کو چاہتا ہے اسے مانگتا نہیں
🖤🥀
بکھرتی ریت پر،کس کس نقش کو، آباد رکھے گا
وہ مجھ کو یاد رکھے بھی ،تو کتنا یاد رکھے گا 🖤🥀
اندر کی گونج نے آواز کو دبا دیا
ورنہ میں گفتگو میں کبھی ہارا نہیں تھا
🖤🥀
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain