یہ بھی ممکن ہے کسی دن وہ پشیماں ہو کر
تیرے پاس آئے زمانے سے کنارا کر کے
🍂
~رویوں کی تکلیف اگر دل میں اتر جائے تو الفاظ مداوا نہیں کر سکتے
🍂
بَس صبر اِختیار کِیا اُس کو دیکھ کر
اِس بار بازوؤں کو کُشادہ نہیں کِیا
🍂
جن دروازوں کے کھلنے کا آپکو شدت سے انتظار ہے، ہو سکتا ہے وہ اتنے کھوکھلے ہوں کہ کھلتے ہی ٹوٹ جائیں
🍂
دل نے پھر نہ چاہا تیرے سوا کسی کا ہونا
🍂
ہر رات آسمان کی وسعت دیکھ کر سوچتا ہوں کہیں تو میرے نام کا بھی ستارہ چمک رہا ہوگا
🍂
رکھنا چاہوں میں اگر ترشے ہوۓ سر کا بھرم
زخم ایسے ہیں کہ دستار میں اُگ آتے ہیں
-
سب کی آنکھوں میں کھٹکتا ہے میاں اپنا وجود
ہم وہ پودے ہیں جو دیوار میں اُگ آتے ہیں
مجھے رکھ اپنے عیبوں کی طرح سنبھال کر
وہ جن پر تم نظر پڑنے نہیں دیتے کسی کی
🍂
ﺁﺅ ﺧﻮﺍﺑﻮﮞ ﮐو ﺑﺎﻧﺪﮪ ﮐﺮﺁﻧﮑﮭﯿﮟ
ﺩﻭﺭ ﺟﻨﮕﻞ ﻣﯿﮟ ﭼﮭﻮﮌ ﺁﺗﮯﮬﯿﮟ
مجھے معلوم ہے کہ میرے نہیں ہو تم
لیکن یار دیکھو محبت تو محبت ہے نہ
🍂
انسان کو ان شہروں میں جہاں اس سے محبت کی گئی ہو،
جہاں اس نے وقت گزارا ہو، جہاں اس پر مختلف کیفیات گزری ہوں،
وہاں اسے دوبارہ نہیں جانا چاہیے۔
کیونکہ لوگ بدل چکے ہوتے ہیں، جا چکے ہوتے ہیں،
نئی عمارتیں تعمیر ہو چکی ہوتی ہیں، شہر وہ نہیں رہتے۔
بہت حماقت ہوتی ہے کہ خوشی کی تلاش میں
آپ پھر وہیں جائیں
-
~مستنصر حسین تارڑ
ملال یہ ہے کہ ہم چاہ کر بھی نہ بنا سکے
تُمھارے ساتھ کسی شام تصویر کا منظر
🍂
کبھی نہ کبھی کوئی ایسا شخص تمہاری زندگی میں آئے گا
جو تم سے کبھی تھکنے والا نہیں ہوگا۔
جو ہر صبح تمہاری باتیں سننے اور تمہارا چہرہ دیکھنے کے لیے بے تاب ہوگا۔
کوئی جو اپنی مصروف زندگی سے تمہارے لیے وقت نکالے گا،
کیونکہ تم واقعی اُس کے لیے اہم ہو۔
کوئی جو تمہیں وہ محبت، نرمی اور احترام دے گا
جس کے تم ہمیشہ سے حقدار رہے ہو۔
-
اور ایک دن، کوئی ایسا شخص آئے گا
جو تمہارے ماضی کے ہر زخم، ہر آنسو، ہر ٹوٹے ہوئے لمحے کو
ایک معنی دے جائے گا —
اور تمہیں یوں لگے گا جیسے وہ سب کچھ
اسی کے انتظار میں ہوا تھا۔"
ویسے وہ شخص میرے حصّے میں آجاتا اگر
کونسا دنیا کے کاموں میں خلل پڑنا تھا
🍂
میں اک ایسی محفوظ جگہ کی تلاش میں ہوں
جہاں دنیا کی پہنچ نہ ہو اور یقیناً یہ پناہ گاہ تمہارا دل ہے
🍃
اِس عہدِ بد لحاظ میں ، ہم سے گداز قلب
زندہ ہی رہ گئے ______تو بڑا کام کر گئے
🍂
ہم دونوں اگر کبھی دوبارہ مل بھی گئے ، تو ہم ایک دوسرے کو نئے جنم کی مبارکباد دیں گے ۔۔ ہم بھول جائیں گے کہ ہم نے جدائی کے لمحات کس کرب میں گزارے ہیں
🍂
سخت مُشکل تھا تیرے دَر سے پلٹنا سو ہم
اپنی آنکھیں تیری دہلیز پہ چھوڑ آئے ہیں
🍂
کچھ نقش تری یاد کے باقی ہیں ابھی تک
دل بے سر و ساماں سہی ویراں تو نہیں ہے
🍂
جس دن تمہارے دروازے پر پھول رکھے ہوں
تو سمجھ جانا مجھے تمہارے گھر کا پتہ مل چُکا ہے
🍃
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain