زندگی خوابوں کے تعاقب میں ایک لمبا سفر ہے
🥀
فلسفہ حیات بہت سادہ ہے۔
یہ رنگین بھی ہو سکتا ہے اگر آپ کو اس میں رنگ بھرنے لائق ماحول میسر ہے۔ ماحول محض چیزوں سے نہیں بنتا۔
ماحول کا سب سے اہم حصہ لوگ ہیں۔ اگر آپ ہم خیال لوگوں کی نعمت سے مالا مال ہیں تو مبارک ہو۔۔ آپ ایک رنگین زندگی کے مالک ہیں
✨
جو چاہو کھو دو، لیکن ایسا دل مت کھونا جو تمہیں خوش کرنے کے لیے بہت کچھ کرنے کی کوشش کرتا ہے، کیونکہ دل ایسے ہوتے ہیں جن کی تلافی نہیں ہو سکتی۔
➖ غسان کنفانی
🔐🖤
کئی چہروں سے تبسم کے جنازے لے کر
وقت هر روز دبے پاؤں نکل جاتا هے_🖤🙂
یـہ جـو ہـم ہیــں نـاں احسـاس مــیں جلـتے ہـوئـے لـوگ
ہـم اگــر زمیـں ذاد نــــہ ہــوتــے تــو ستـــــارے ہــوتــے
✨
ایک بات کہوں
رشتے وہ بنانا جو آسانیاں پیدا کریں
جن کے ساتھ چلنے میں تمہیں کوئی قباحت محسوس نا ہو
ایسے لوگوں سے جڑنا جو دوست ہوں ایسے دوست جن کیساتھ بیٹھ کر تمہیں چائے پینے کو دل مجبور کرے
ایسے رشتے جن کو تم بنا کہے وہ سب سمجھا سکو جو تمہارے دل میں ہو
.
اور ہاں سب سے اہم
وہ رشتے دل و جاں سے عزیز رکھنا جن کو دل کی بات کہنے میں عار محسوس نا ہو جن کو ہر وہ بات آسانی سے کہ سکو جو زندگی کی سب سے مشکل ترین بات ہو
.
ورنہ دنیا میں دوغلے لوگوں کو پہچان پانا ہر کسی کے بس کی بات نہیں
✨
یہ داستان بناتے ہوئے کی مرضی ہے
کسے نکالے کسے داستان میں رکھے
میری امان میں رہتے تو ٹھیک تھا لیکن
خدا اب آپکو اپنی امان میں رکھے
😇✨
وہ اس قدر حسین تھی کہ ہم پے واجب ہے
تمام عُمر اُس کے بچھڑنے کا غم منایا جائے
🥀
زور نہ چل سکا تقدیر پر ورنہ کہانی کےآخر میں مجھے تیرے ساتھ بوڑھا ہونا تھا 🥀
میں نے انسانوں اور جانوروں دونوں کو بے لوث محبت دی لیکن جب محبت لوٹانے کی باری آئی تو جانور ہمیشہ انسانوں پہ سبقت لے گئے✨🖤🌼
خدا کرے کہ میری ارض پاک پہ اترے وہ فصلِ گل
جسے کبھی اندیشہ زوال نہ ہو💚
آمین
میرِ عربؐ کو آئی ٹھنڈی ہوا جہاں سے
میرا وطن وہی ہے، میرا وطن وہی ہے
14 اگست یومِ آزادی پاکستان🇵🇰
ایک دن میں چلا جاؤں گا
تمہاری آواز اور میرے درمیان
ایک لامحدود فاصلہ ہوگا
🖤
وہ دیکھے گا میری سمت اور دیکھ لینا تُم
غَموں کے سائے بہت تیزی سے گَھٹنے لگیں گے🥀
شرک میں معافی ملنے لگی تو، تم سے عشق دوبارہ ہوگا 🥀🍁
ہماری لَو سے چمکتی ہے شب کی پیشانی
چراغ بن کر اندھیروں میں دھڑکتے ہیں ہم ــــــ🪔
خاک ہو جائیں گے ہم تجھے خبر ہونے تک 🥀
آنکھوں کے در پر بیٹھے ہیں کچھ یار پرانے اور ایک تم 🥀
میں نے جھوٹ بولا اور کہا کہ میں مصروف ہوں۔
میں مصروف تھا۔
لیکن اس طرح نہیں جیسے زیادہ تر لوگ سمجھے۔
میں گہری سانسیں لینے میں مصروف تھا۔
میں غیر معقول سوچوں کو خاموش کرنے میں مصروف تھا۔
میں دوڑتے ہوئے دل کو پرسکون کرنے میں مصروف تھا۔
میں اپنے آپ کو بتانے میں مصروف تھا کہ میں ٹھیک ہوں۔
یہ میری کبھی کبھی کی مصروفیت ہے۔
اور میں اس کے لیے معافی نہیں مانگوں گا۔
🥀
جو کُچھ گُزر رہی ہے غنِیمت ہے ہم نَشِیں
اب زندگی پہ غور کی فُرصت نہیں مُجھے
🥀
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain