The curse of not being chosen 🍂
پھر یہ حیات بھی ،تا حیات تھوڑی ہے
🍂
میں نے تمہارے پاس ہی سحر دیکھی، اور اس میں سے دن کا ایک ٹکڑا لیا جسے میں اپنی روح میں لئے پھرتا ہوں — ایسا دن جو کبھی تاریک نہیں ہوتا!"♥️🌸
〰️مصطفیٰ صادق الرّافعی🤍
بُجھے بُجھے سے عجیب دن ہیں
خواب ہے نہ خیال کوئی
نہ منظروں میں کوئی کشش ہے
نہ موسموں مـیں جمال کوئی
🍂
اِک ہی لاچارگی ھے کہ' تُجھے سوچتے سَمے
ہَم کہیں کے نہیں رہتے_ جہاں بھی ہوتے ہیں
🍂
ہمیں مجبوراً بھی ہنسنا پڑتا ہے۔۔۔!!!
کیونکہ افسردگی کی وضاحت کرنا زیادہ مشکل ہے
🍂
مجھے یہ دکھ کہ میری آنکھیں ضعیف ہوجائیں گی اور اسکا چہرہ دھندلا نظر آئے گا
🍂
میں سمجھا تھا کوئی نہیں تم سا مخلص یہاں
پر یار تو بھی دنیا داری کر رہا تھا مجھ سے
🍂
کوئی نصیبوں کی دوڑ میں بھاگتا ہے تیرے لیے
🍂
میں تم کو بھول جانے کے مسلسل مرحلے میں ہوں
مگر رفتار مدھم ہے، مجھے محسوس ہوتا ہے
🍂
کسی بے فیض کے تن سے اُتری ہوئی تیری باہیں
پہن تو لوں مگر اُترن کبھی پہنی نہیں میں نے
🍂
Wafa mard ya aurat me ni hoti
Wafa to fitrat or tarbiyat me hoti ha ✔️
The universal Problem of
نہ سنا اس نے توجہ سے فسانہ دل کا
🍂
دست شفقت ہمیں زنداں میں میسر ہی نہیں
خود سے لگتے ہیں گلے اور سنبھل جاتے ہیں
🍂
ہم پیدا تو ایک بار ہوتے ہیں،لیکن ہم مختلف جگہوں پر مختلف حادثوں میں کئی بار مرتے ہیں
🍂
چلو کچھ دیر چلتے ہیں
محبت کی زمینوں پر
جہاں پر چاند ہنستا ہو
جہاں پر بے طلب باتوں کے
ٹوٹے کانچ کی نوکیں
کہیں دل میں نہ چھبتی ہوں
نہ کوئی آنکھ کا آنسو
نہ کوئی درد دکھتا ہو
نہ کوئی سوچ چھبتی ہو
جہاں ہر سو ،،،
خوشی کے پھولوں کی خوشبو مہکتی ہو
چلو کچھ دیر چلتے ہیں
محبت کی زمینوں پر
🍃
میں نے کبھی کلائی پہ گھڑی نہیں باندھی،
انگلی میں انگوٹھی تک نہیں پہنی ،
میرے یار جیب میں کنگھی رکھتے تھے اور میں ہاتھوں کی انگلیوں سے بال سیدھے کرلیا کرتا
بٹوے کو بار گراں سمجھتا تھا، جیب میں کاغذ پیسے اور دیگر اشیا آزاد گھومتے رہتے، اور کبھی گر بھی جاتے
سفر پہ جاتا تو ایک کپڑوں کا جوڑا ساتھ لے جانا مصیت بن جاتا تھا،
یہ سب چیزیں میں اضافی سمجھتا تھا اور اضافی چیزیں بوجھ تھیں میرے لیے ..
تمھیں تو میں نے دل کی گٹھڑی میں باندھ کے رکھا تھا
-
تم کیسے گر گئی
🍂
کسی کے ساتھ جڑنے میں جلدی نہ کریں
ان میں سے اکثر لوگ راہگیر ہوتے ہیں
🍂
اب کوئی آئے چلا جائے میں خوش رہتا ہوں
اب کسی شخص کی عادت نہیں ہوتی مجھ کو
ایسا بدلا ہوں ترے شہر کا پانی پی کر
جھوٹ بولوں تو ندامت نہیں ہوتی مجھ کو
ہے امانت میں خیانت سو کسی کی خاطر
کوئی مرتا ہے تو حیرت نہیں ہوتی مجھ کو
🖤
ڈھلتی رات کے ساتھ خواب اور بھی رنگین ہو جاتے ..!!🖤🫰
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain