Damadam.pk
Target-Killer's posts | Damadam

Target-Killer's posts:

Target-Killer
 

چند کلیاں نشاط کی چن کر مدتوں محو یاس رہتا ہوں
تیرا ملنا خوشی کی بات سہی تجھ سے مل کر اداس رہتا ہوں

Target-Killer
 

ھمارے دِل میں کہیں درد ھے ؟
نہیں ھے نا ؟
ھمارا چہرہ بھلا زرد ھے ؟
نہیں ھے نا ؟
سُنا ھے ھجر میں چہروں پہ دُھول اُڑتی ھے
ھمارے رُخ پہ کہیں گرد ھے ؟
نہیں ھے نا ؟

Target-Killer
 

وہ جو تیرے فقیر ہوتے ہیں
آدمی بے نظیر ہوتے ہیں
تیری محفل میں بیٹھنے والے
کتنے روشن ضمیر ہوتے ہیں
پھول دامن میں چند رکھ لیجئے
راستے میں فقیر ہوتے ہیں
زندگی کے حسین ترکش میں
کتنے بے رحم تیر ہوتے ہیں
وہ پرندے جو آنکھ رکھتے ہیں
سب سے پہلے اسیر ہوتے ہیں
اے عدم احتیاط لوگوں سے
لوگ منکر نکیر ہوتے ہیں

Target-Killer
 

ڈوبے ھوؤں کو ہم نے بچایا تھا اور پھر
کشتی کا بوجھ کہہ کے اتارا ہمیں گیا
🔺

Target-Killer
 

کبھی رُک گئے کبھی چل دئیے
کبھی چلتے چلتے بھٹک گئے
یونہی عمر ساری گزار دی
یونہی زندگی کے ستم سہے
کبھی نیند میں کبھی ہوش میں
تُو جہاں ملا تجھے دیکھ کر
نہ نظر ملی نہ زباں ہلی
یونہی سر جھکا کے گزر گئے
کبھی زلف پر کبھی چشم پر
کبھی تیرے حسیں وجود پر
جو پسند تھے میری کتاب میں
وہ شعر سارے بکھر گئے
مجھے یاد ہے کبھی ایک تھے
مگر آج ہم ہیں جدا جدا
وہ جدا ہوئے تو سنور گئے
ہم جدا ہوئے تو بکھر گئے
کبھی عرش پر کبھی فرش پر
کبھی اُن کے در کبھی در بدر
غمِ عاشقی تیرا شکریہ
ہم کہاں کہاں سے گزر گئے

Target-Killer
 

باتوں باتوں میں خُرافات پہ آ سکتا ہے
جو بھی کمظرف ہو اوقات پہ آ سکتا ہے
اتنا مغرور نہ بن سامنے تاریخ بھی رکھ
بانٹنے والا بھی خیرات پہ آ سکتا ہے_##

Target-Killer
 

شرطیں لگائی جاتی نہیں دوستی کے ساتھ
کیجئے قبول مجھے میری ہر کمی کے ساتھ
❗❗❗

Target-Killer
 

بے موت مر جاتے ہیں
بے آواز رونے والے
😐

Target-Killer
 

سنو جاناں!!!۔۔
قائداعظم کی ہی بات مان لو
انہوں نے کہا تھا کہ ہمیں ایک ہونا پڑے گا 😉😬

Target-Killer
 

آخری بار صدا دے کے سدا سوچتا ہوں
ایک بار اور پکاروں گا اسے آخری بار

Target-Killer
 

وجہِ تسکین بھی ہے خیال اُس کا
حد سے بڑھ جائےتو گراں بھی ہے
زندگی جس کے دم سے ہے ناصرؔ
یاد اُس کی عذابِ جاں بھی ہے

Target-Killer
 

یہ جو سانپ سیڑھی کا کھیل ہے
ابهی ساتھ تھے دونوں ہم نوا
وہ بھی ایک پہ، میں بھی ایک پہ
اسے سیڑھی ملی وہ چڑھ گیا
مجھے راستے میں ہی ڈس لیا
میرے بخت کے کسی سانپ نے
بڑی دور سے پڑا لوٹنا
زخم کھا کے اپنے نصیب کا
وہ ننانوے پہ پہنچ گیا
میں دس کے پھیر میں گِھر گیا
اسے ایک نمبر تھا چاہئے
جو نہیں ملا، سو نہیں ملا
میں بڑھا تو بڑھتا چلا گیا
بس ایک چوکے کی بات تھی
پر اس سے جیتنا میری مات تھی
میں نے جان کے گوٹ غلط چلی
اور سانپ کے منہ میں ڈال دی
یہ جو پیار ہے ___ کبھی سوچنا
یہ بھی سانپ سیڑھی کا کھیل ہے
(امجد اسلام امجد)

Target-Killer
 

پوچھا جو اس نے حال ، تو پلکوں سے ٹوٹ کر
چھوٹا سا ایک اشک، بڑا کام کر گیا
😥

Target-Killer
 

چیخ اٹھے ہو مجھ کو سن کر محفل میں
اور میں اس امداد کا مطلب سمجھا نہیں!
بھائی!! کیسا روگ لگا ہے____ بولو بھی
آدھے شعر پہ داد کا مطلب سمجھا نہیں!

Target-Killer
 

مجھ سے اونچا ترا قد ہے، حد ہے
پھر بھی سینے میں حسد ہے، حد ہے
میرے تو لفظ بھی کوڑی کے نہیں
تیرا نقطہ بھی سند ہے، حد ہے
تیری ہر بات ہے سر آنکھوں پر
میری ہر بات ہی رد ہے، حد ہے
عشق میری ہی تمنا تو نہیں
تیری نیت بھی تو بد ہے، حد ہے
زندگی کو ہے ضرورت میری
اور ضرورت بھی اشد ہے، حد ہے
بے تحاشہ ہیں ستارے لیکن
چاند بس ایک عدد ہے، حد ہے
اشک آنکھوں سے یہ کہہ کر نکلا
یہ ترے ضبط کی حد ہے حد ہے
شاعری پر ہے وہ اب تک غالب
نام میں جس کے اسد ہے حد ہے
روک سکتے ہو تو روکو جاذل
یہ جو سانسوں کی رسد ہے، حد ہے
جیم جاذل

Target-Killer
 

تعریفوں کے پل کے نیچے
مطلب کی ندیاں بہتی ہیں

Target-Killer
 

۔۔۔۔اپنے اپنے دائرے میں دیکھ لو
۔۔۔۔ حسب طاقت ہر کوئی فرعون ہے
💯💯

Target-Killer
 

مَیں نے تُمہیں مُنافقوں سے کھینچ کر نِکالا تَھا
لیکن جہاں کی اِینٹ ہو ! آخِر وَہِیں پہ لگتی ہے

Target-Killer
 

سہمی ہوئی ہے جھونپڑی بارش کے خوف سے
محلوں کی آرزو ہے کہ برسات تیز ہو

Target-Killer
 

پرانی غزل ڈسٹبین میں پڑی تھی
نــــیا شـــــعر ٹیبل پہ رکھا ہوا تھا ،،
تمہیں دیکھ کر کچھ تو بھولا ہوں میں
ارے ہاں _ یاد آیا _ میں روٹھا ہوا تھا
🙃..!!