Damadam.pk
Target-Killer's posts | Damadam

Target-Killer's posts:

Target-Killer
 

دانستہ چهوڑ جاؤں گا میداں ، اور تم
ہارے ہوئے رہو گے، اگر جیت بهی گئے
😊

Target-Killer
 

ان کی نفاست کیا پوچھتے ہو محسن..
سانس لیتے ہیں تو تھک جاتے ہیں..
😜

Target-Killer
 

اس نے پوچھا بھی مگر میں نے کہا کچھ بھی نہیں
دل سے اُترے هوئے لوگوں سے ... شکایت کیسی ...!!!!

Target-Killer
 

ممکن ہے چشم نم کو ستارہ نہ کر سکو
ممکن ہے تم بھی کوئی اشارہ نہ کر سکو
ممکن ہے زہر دے کر عطا کر دو زندگی
ممکن ہے یہ کرم بھی دوبارہ نہ کر سکو
ممکن ہے میرا حکم بھی تم کو قبول ہو
ممکن ہے التجا بھی گوارا نہ کر سکو
ممکن ہے دو قدم پہ بدل جاؤ راستہ
ممکن ہے عمر بھر بھی کنارہ نہ کر سکو
ممکن ہے میرے بغیر بھی بسر کر لو زندگی
ممکن ہے اپنے ساتھ بھی گزارا نہ کر سکو

Target-Killer
 

مرشد نے کہا چائے #چھوڑ دو...☕
میں نے مرشد ہی چھوڑ دیا۔۔۔😂
🥰🥰

Target-Killer
 

ِِِ دِل تو سب کے ہوتے ہیں !!🥀
دُکھ بھی سب کو ہوتے ہیں!!
کُچھ اَشک دِلوں پر گِرتے ہیں!!
کُچھ مٹی میں مِل جاتے ہیں!!
کُچھ لفظ ادا ہو جاتے ہیں!!
کُچھ ہُونٹوں میں سِل جاتے ہیں!!🥀
مَانا کے ادھورے رہتے ہیں!!
پَر خواب تو سب کے ہوتے ہیں !!
کُچھ کھو کر بھی پا لیتے ہیں !!
کُچھ پا کر بھی کھو دیتے ہیں!!
یہاں اپنی اپنی باری پر !!
سَب ہنستے ہیں! سَب روتے ہیں!..🥀

Target-Killer
 

پہلے بڑوں نے جبر میں اک فیصلہ کیا
پھر پورے خاندان کی چیخیں نکل گئیں
اتنی جوان موت تھی، اتنی جوان موت
اتنی کہ ہر جوان کی چیخیں نکل گئیں

Target-Killer
 

اس نے ابھی کہا ہی تھا "گھر والے"
اور میں سمجھ گیا "نہیں مانیں" گے
💔

Target-Killer
 

پریتم ایسی پریت نہ کریو
جیسی کرے کھجُور
دُھوپ لگے تو سایہ نہ ھی
بھُوک لگے , پھل دُور
پریت کبیرا !! ایسی کریو
جیسی کرے کپاس
جیو تو تن کو ڈھانکے
مرو تو , نہ چھوڑے ساتھ
پریت نا کریو پنچھی جیسی
جل سوکھے اُڑ جائے
پریت تو کریو مچھلی جیسی
جل سوکھے مر جائے..!

Target-Killer
 

پاؤں لٹکا کے دنیا کی طرف
آؤ بیٹھیں کسی ستارے پر
🙃

Target-Killer
 

فقط اتنا ہی کہہ کر وہ مداری چل دیا تابش
اداکاروں کی بستی میں اداکاری نہیں کرتے

Target-Killer
 

۔۔۔۔ ایک معصوم سی تتلی کو مسلنے وال
۔۔۔۔ تو تو دیتا تھا حدیثوں کے حوالے مجھ کو🥀🥀

Target-Killer
 

ایک سائل کو ضرورت ہے مرے دل کی مگر
ہائـے گھر والـے سـخاوت نہیـں کـرنے دیتـے
🙃

Target-Killer
 

۔۔۔ ہوتی نہ اگر طور کی قسمت میں تجلی
۔۔۔۔ موسیٰ کو کبھی حسرت دیدار نہ ہوتی

Target-Killer
 

بے کار ہی پڑا ہے یہ سینے کے وسط میں
بہتر ہے دل کو بیچ کے پتھر خرید لوں

Target-Killer
 

شِکنجے ٹُوٹ گئے ، زَخم بدحواس ہُوئے
سِتم کی حد ھے کہ اِہلِ سِتم اُداس ہوئے

Target-Killer
 

اور پھر ______________ ہم اپنی روحوں کے درد کو
دوائیوں سے ختم کرتے کرتے خود ختم ہو جاتے ہیں

Target-Killer
 

یہ کراچی تو نہیں جس کو بسا دے ہِجرت
دل وہ دِلّی ہے....جو ہر بار اُجڑ جاتا ہے!

Target-Killer
 

کوئی وظیفہ کوئی وِرد کوئی اِسم پڑھیں
کہ ختم ہونے لگی ہیں اذّیتیں..... مُرشِد

Target-Killer
 

کوئی تو ہوتا جو چُنتا وجود کے ریزے
تمام عُمر رہی ہیں یہ حسرتیں.... مُرشِد