مجھ کو رونے کا سلیقہ بھی نہیں ہے شاید
لوگ ہنستے ہیں مجھے دیکھ کے آتے جاتے
✅
کبھی یہ پاک بستی تھی ، جہاں انسان رہتے تھے۔۔۔!!!
درندوں کا ہوئی مسکن ، اب اس کا نام جنگل ہے۔۔۔!!!
✅
🍁اگر ہم آئیں کبھی زیارت کو 🥀
آپ دروازے تک تو آئیں گے ناں❤️
🙃
جو نئے لوگ محبت کی طرف آتے ہیں
ہم انہیں راہ دکھاتے ہیں دعا کرتے ہیں
✅
آپ کے سر کی قسم میں نہیں پیتا سگرٹ۔۔
دل سلگتا ہے تو کمرے میں دھواں ہوتا ہے۔۔
✔
تم نے سمجھا ہی نہیں آنکھ میں ٹھہرے دکھ کو۔۔
تم بھی ہنستی ہوئی تصویر پر مر جاتے ہو۔۔۔
میں جو سر بہ سجدہ ہوا کبھی تو زمیں سے آنے لگی صدا
ترا دل تو ہے صنم آشنا تجھے کیا ملے گا نماز میں
✅
یہ دل بھی حسینی ہے یہ جاں بھی حسینی ہے ۔۔۔
الغرض کہ اپنا تو ایماں بھی حسینی ہے ۔۔۔
گرنے نہیں دیتا کندھے سے نواسے کو۔۔۔
لگتا ہے کہ نبیوں کا سلطاں بھی حسینی ہے ۔۔
✅✔
تُوبھی ہر بار مُجھے توڑ کے رکھ دیتا ہے
میں بھی ہر بار تیرے ہاتھ میں آجاتا ہوں
✔✅
مجھ کو رکھا چھاؤں میں اور خود کھڑا رہا دھوپ میں۔۔۔
میں نے دیکھا ہے اک فرشتہ باپ کے روپ میں۔۔
✅
جی کرتی ہے ہاں کرتی ہے ۔۔۔
ایسا تو بس ماں کرتی ہے ۔۔۔
پیار تو ہے بس ماں کی ممتا ۔۔
دنیا پیار کہاں کرتی ہے۔۔۔۔
✅
چھوڑ وصی اب اس کی یادیں تجھ کو پاگل کر دیں گی۔۔۔
تو قطرہ ہے وہ دریا ہے دیکھ اپنی اوقات وصی۔۔۔
✔
خزاں کی رت میں گلاب لہجہ بنا کے رکھنا کمال یہ ہے
ہوا کی ضد پہ دِیا جلانا، جَلا کے رکھنا، کمال یہ ہے
ذرا سی لغزش پہ توڑ دیتے ہیں سب تعلق زمانے والے
سو ایسے ویسوں سے بھی تعلق بنا کے رکھنا، کمال یہ ہے
کسی کو دینا یہ مشورہ کہ وہ دُکھ بچھڑنے کا بھول جائے
اور ایسے لمحے میں اپنے آنسو چھپا کے رکھنا، کمال یہ ہے
خیال اپنا، مزاج اپنا، پسند اپنی ، کمال کیا ہے
جو یار چاہے وہ حال اپنا بنا کے رکھنا، کمال یہ ہے
کسی کی رہ سے خدا کی خاطر، اٹھا کے کانٹے ، ہٹا کے پتھر
پھر اس کے آگے نگاہ اپنی جھکا کے رکھنا، کمال یہ ہے
وہ جس کو دیکھے تو دکھ کا لشکر بھی لڑکھڑائے، شکست کھائے
لبوں پہ اپنے وہ مسکراہٹ سجا کے رکھنا، کمال یہ ہے
ہزار طاقت ہو، سو دلیلیں ہوں پھر بھی لہجے میں عاجزی سے
ادب کی لذت، دعا کی خوشبو بسا کے رکھنا، کمال یہ ہے
لگا کر آگ شہر کو بادشاہ نے کہا ۔۔۔
اٹھا ہے آج دل میں تماشے کا شوق بہت ۔۔
یہ سن کے سارے شاہ پرست بولے۔۔
حضور کا شوق سلامت رہے شہر اور بہت ۔۔
✔
دیکھتے ہیں پہلے کون مرتا ہے۔۔۔
سانپ نے انساں کو کھا لیا ہے۔۔
✔
ہم جیت بھی سکتے تھے پیا پیار کی بازی ۔۔
وہ جیت کے خوش ہو گا یہ سوچ کے ہم ہارے۔۔
✔
ہم نے آواز پہ تم کو آواز دی ہے۔۔
پھر بھی کہتے ہو کہ ہم نے پکارا ہی نہیں۔
✔
تم نے دیکھا ہی کبھی عشق میں وجدان کا عالم۔۔۔
تو ہی تو ، تو ہی تو، بس تو ہی تو کا عالم۔۔
✔
بدل گئی ہے یہ زندگی اب سبھی نظارے بدل گئے ہیں
کہیں پہ موجیں بدل گئی ہیں کہیں کنارے بدل گئے ہیں
بدل گیا ہے اب اس کا لہجہ‘ اب اُس کی آنکھیں بدل گئی ہیں
وہ چاند چہرہ ہے اب بھی ویسا مرے ستارے بدل گئے ہیں
ملا ہوں اُس سے تو یوں لگا ہے کہ جیسے دونوں ہی اجنبی ہوں
کبھی جو مجھ کو عزیز جاں تھے‘ وہ طور سارے بدل گئے ہیں
کہیں پہ بدلا ہے کہنے والا‘ کہیں پہ سامع بدل گیا ہے
کہیں پہ آنکھیں بدل گئی ہیں کہیں نظارے بدل گئے ہیں
کچھ اس لیے بھی میں سر جھکا کر پھر اُس کی نگری سے چل پڑاہوں
کہ جن پہ مجھ کو تھا ناز عاطفؔ وہ سب سہارے بدل گئے
کب کہا میں نے کے ملاقاتیں نہ ہوں۔۔۔
میں تو بس دو چار کے حق میں نہیں ہوں۔۔
✔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain