سرخی تمہارے ہاتھ کی کہتی ہے صاف صاف
شامل ہے میرے دل کا لہو بھی حنا کے ساتھ
✔
ہم کو دیکھو پی گئے مٹکے زہر بھرے
تم تو بے سدھ ہو گئے اک بوتل کے ساتھ
✔
اتنا پسپا نہ ہو دیوار سے لگ جائے گا
اتنے سمجھوتے نہ کر صورت حالات کے ساتھ
اب کے یہ سوچ کے تم زخم جدائی دینا ۔۔۔
دل بھی بجھ جائے گا ڈھلتی ہوئی اس رات کے ساتھ۔۔
دنیا کو بے وفائی کا الزام کون دے۔۔۔
اپنی ہی نبھ سکی نہ بہت دن کسی کے ساتھ۔۔
✔
یوں تو میں ہنس پڑا ہوں تمہارے لیے مگر۔۔
کتنے ستارے ٹوٹ پڑے اک ہنسی کے ساتھ۔۔۔
✔
میری آنکھیں اگر شعر سنانے لگ جائیں ۔۔۔
تم جو غزلیں لیے پھرتے ہو ٹھکانے لگ جائیں۔۔
✔
کن نے اپنی مصیبتیں نہ گنی۔۔۔۔
میرے غم بھی ہوتے ہیں شمار اے کاش۔۔
✔
اٹھ گے سارے تماشائی تماشا اجڑا۔۔
مر گئی ساری کہانی میرے کردار کے ساتھ۔۔
✔
میں اس واسطے بھی پھر اور محبت نہیں کی۔۔
کیا کسے چاہ سکوں گا دل بیمار کے ساتھ۔۔
اس نے دیکھا مجھے اتنی عقیدت سے کہ میں۔۔
چل پڑا اٹھ کے محبت کے خریدار کے ساتھ۔
کیا عقیدت تھی تیرے شہر میں داخل ہوتے۔۔
رکھ دی دروازے پہ دستار بھی تلوار کے ساتھ۔
اس لیے بھی آنکھ اٹھا کر نہیں دیکھا ہے کبھی۔۔
تو نہ چل پائے گی دنیا میرے معیار کے ساتھ۔
جیسے دیوار ہو اک دوسری دیوار کے ساتھ۔۔
ایسا ہی اک تعلق ہے میرا یار کے ساتھ۔۔
کئی دن سے فقط اک خامشی کا ربط قائم ہے۔۔
بہت یاد آ رہی ہیں آج دل آزاریاں اس کی۔۔
ہم نے چہرے پر اطمینان سجا کر
آئینے کو ہمیشہ گمراہ رکھا ہے۔
😊✔
چھپاؤ چہرہ چھڑاو دامن بدل کے رستہ بڑھاؤ الجھن۔۔۔
تمہیں دعاؤں سے پھر بھی میں نے جو پا لیا تو کیا کرو گے۔۔
🤲✔
بزمِ عدو میں صورت پروانہ دل میرا
گو رشک سے جلا تیرے قربان تو گیا
✔
چلو ہم مان لیتے ہیں
کہ تم بن ہم بہت روئے
کئی راتوں کو نہ سوئے
مگر اب کی بار
تم جو لوٹو گے
ہمیں تبدیل پاؤ گے۔
✔
بعض اوقات مجھے دنیا پر
دنیا کا بھی شبہ ہوتا ہے
✔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain