لطیفہ
جن کی شکل ملتی ہے وہ بہن بھائی ہوتے ہیں
جن کی عقل ملتی ہے وہ دوست ہوتے ہیں
جن کی نہ شکل ملتی ہے نہ عقل وہ میاں بیوی ہوتے ہیں
لطیفہ
بس ڈرائیور بس کو آہستہ چلا رہا تھا پچھلی سیٹ پر بیٹھی فیصل آبادی بوڑھی ماں جی بولیں
وے پت تیری ریس آلی لت چھوٹی آ
پہیلی
رڑے میدان وچ
مائی چعاٹا کھلاری بیٹھی
پہیلی
ہری تھی من بھری تھی
لالا جی کے باغ میں دوشالا اوڑھے کھڑی تھی
پہیلی
رڑے میدان وچ خون دا تبکا
پہیلی
ایک گھڑے میں دو رنگ پانی
بوجھنے والی بڑی سیانی
پہیلی
وٹ تے کھڑا ٹانڈا
سب دا سانجھا
پہیلی
تھبا پعریا آندراں دا
جیڑا ناں بجھے او پت باندراں دا
کھڑک سنگھ کے کھڑکنے سے کھڑکتی ہیں کھڑکیاں
کھڑکیوں کے کھڑکنے سے کھڑکتا ہے کھڑک سنگھ
چینکیملکمیںشیشیکیبٹنبنتیہیںبیبیجی
صرف جینئس لوگ ہی پڑھ سکیں گے
ہاں میرا انتظار تو ہو گا
اب بھی کچھ اعتبار تو ہو گا
تو کھلا چھوڑ دے گی دروازہ
پر غلط ہے یہ تیرا انداذہ