زندگی تیری بھی، عجب تعریف ہے،
سنور گئی تو جنت، نہیں تو صرف تماشا ہے۔
محبت کا کوئی مقام نہیں ہوتا ہے
وہ جو راستہ ہوتا ہے نا وہی خوبصورت تمام ہوتا ہے۔
جب شام اترتی ہے کیا دل پہ گزرتی ہے
ساحل نے بہت پوچھا خاموش رہا پانی
کچھ دور ہمارے ساتھ چلو ہم دل کی کہانی کہہ دیں گے
سمجھے نہ جسے تم آنکھوں سے وہ بات زبانی کہہ دیں گے۔
ٹوٹیں چیزیں ہمیشہ پریشان کرتی ہیں جیسے
دل، نیند، بھروسہ اور سب سے زیادہ امید۔
ذرا سی دیر میں اُترے گا جب خُمارِ جہاں
اُس ایک شخص نے بے حد پُکارنا ہے
مجھے
عمر ہماری تم نہیں پوچھا کرو یاروں
بوڑھاپا دور رہتا ہے، محبت کرنے والوں سے۔
حقیقی اذیتیں دے کر لوگ
مصنوعی معافی مانگتے ہیں۔
حقیقی اذیتیں دے کر لوگ
مصنوعی معافی مانگتے ہیں۔
نفرت کرتے تو ان کی اہمیت بڑھ جاتی
ہم نے معاف کر کے انہیں شرمندہ کر دیا۔
کبھی نہ کبھی یہ احساس تو ہوگا تمہیں۔
کوئی تھا جو بغیر مطلب کے چاہتا تھا تمہیں۔
نہ کیا کرو ہماری داستان سننے کی
ہم ہنس کر کہیں گے تم رونے لگوگے۔
سایہ بھی تیرا تجھ کو چھوڑ جائے گا
آئی بھی تیرے کام تو تنہائی آئے گی۔
میں سیاست تو نہیں جانتا،
مگر
تم حکومت ہو میری۔
جب حاصل ہو جائے تو سب خاک برابر ہے
عشق بھی، جسم بھی، دولت بھی، وعدے بھی، محبوب بھی۔
احساس ہو تو اجنبی بھی اپنے ہو جاتے ہیں اگر
احساس نہ ہو تو اپنے بھی اجنبی ہو جاتے ہیں۔
بس اتنا ہی رشتہ ہے اُس شخص سے ہمارا
اگر وہ پریشان ہے تو ہمیں نیند نہیں آتی۔
💔
حال میٹھے پھلوں کا مت پوچھو
دن رات چاکوؤں پر رہنا پڑتا ہے۔
💔
وقت کے ساتھ سب کچھ ٹھیک ہو جاتا کہتے ہیں
پر وقت تو رُکا ہے، اور ہم بھی کہیں پہ ٹھہرے ہیں
💔
میں وہ مسافر ہوں، جو راہوں سے گم ہے
تجھے کھو کے بھی، تجھی کا ہم دم ہے
💔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain