نہیں رہی وہ محبت کی حقیقت آج کے دور میں
نفس کی پیاس بجھانے کو لوگ عشق کانام دیتے ہیں
آنکھوں میں پانی لئے مجھے گھورتا ہی رہا
وہ آئینے میں کھڑا __شخص پریشان بہت تھا
خدا کرے کہ مجھے وقت چھین لے
اور تم
ترس ہی جاؤ میری شکل دیکھنے کے لئے
ہم نے گزار دی ہے فقیری میں زندگی
لیکن کبھی ضمیر کا سودا نہیں کیا
اچھا انسان وہ ہے جو کسی کا دیا ہوا دکھ تو بھلا دے مگر کسی کی دی ہوئی محبت کبھی نہ بھلائے
آئینہ پھیلا رہا ہے خود فریبی کا مرض
ہر کسی سے کہہ رہا ہے آپ جیسا کوئی نہیں
قربتوں میں بھی جدائی کے زمانے مانگے
دل وہ بے مہر کہ رونے کے بہانے مانگے
السلام و علیکم پاکستان
Be Happy Nd Stay Blessed ... KHUDA HAFIZ
آپ نفرت سے دیکھ لیتے ہیں
آپ کی یہ بھی مہربانی ہے
داد ملتی ھے_____درد سنا کر
عجب چیز ھے____شاعری بھی
وقت لگے گا مگر سمبھل جاؤں گا
صاحب
ٹھوکر سے گرا ہوں نظروں سے نہیں
خدا کرے وقت چھین لے مجھے
تم ترس ہی جاو میری شکل کے لیے
آج کہیں__ فرصت سے بیٹھ کر
اپنے زندہ ہونے پہ__رویا جائے
مجھ کو ڈھونڈ لیتا ہے روز نئے بہانے سے
درد ہو گیا واقف میرے ہر ٹھکانے سے
ترس جاو گے اک ہنسی کے لیے
باز آجاو .......مجھے رولانے سے
کاش وہ آ جاۓ اور لڑ کر یہ کہے
ہم مر گئے ہیں کیا جو اتنا اداس رہتے ہو
اصرار تھا انہیں کہ بھلا دیجیئے
ہم نے بھلا دیا تو وہ اس پر بھی خوش نہیں۔
زخم خرید لیے ہیں ہم نے بازارے محبت سے
دل ضد کر رہا تھا مجھے کچھ لے کر دو
اتنی شدت سے وہ میری رگوں میں اتر گیا
کہ اسے بھولنے کے لیئے اب مجھے مرنا ہوگا
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain