ذبان سے اتنا ہی بولیں جتنا کان سے سن سکیں
ترقی اتنی ہوئی ہے کہ دور بیٹھے لوگوں کو دیکھ سکتے ہیں سن سکتے ہیں بے حس اتنے ہوۓ ہیں کہ پاس بیٹھے لوگوں کی تکلیف نہ دکھتی ہے اور نہ محسوس ہوتی ہے
بات صرف تربیت کی ہوتی ہے
ورنہ جو شخص سن سکتا ہے وہ سنا بھی سکتا ہے
آج لے انکی پناہ, آج مدد مانگ ان سے
پھر نہ مانیں گے قیامت میں اگر تو مان گیا
صلی اللہ تعالی علیہ وسلم
میرے ہاتھوں سے اور میرے ہونٹوں سے خوشبو جاتی نہیں
کہ میں نے اسم محمد کو لکھا بہت اور چوما بہت
صلی اللہ تعالی علیہ وسلم
عورت اگر سمجھ جاۓ تو اس کے لیے سب سے بڑی گالی کسی کی گرل فرینڈ کہلانا ہے
سناؤں گی وہ کہانی حضور کو جا کر
چھپاۓ بیٹھی ہوں جو اشکبار آنکھوں میں
صلی اللہ تعالی علیہ وسلم
Jo koi gham staye to
Madina yad kr lena..
یہ اداس اداس پھرنا,یہ کسی سے بھی نہ ملنا
یونہی بے سبب تو نہیں,کچھ تو سانحہ ہوا ہے
لکھوں تو کس طرح لکھوں'باتیں کمال کی
حد ہے کہ حد نہیں' آپ کے حسن و جمال کی
صلی اللہ علیک یاسیدی یارسول اللہ
ہو جاۓ عطا رخت سفر, ازن سفر بھی
ہو جاۓ کرم اب مجھ پہ بھی آقاۓ مدینہ
اکثر لوگوں کو اپنے علم کا غرور ہوتا ہے
لیکن اپنے غرور کا علم نہیں ہوتا
بیشک مختصر رہئیے
مگر مخلص رہئیے
محتاج نظر ہے حال میرا
سرکار توجہ فرمائیں
صلی اللہ علیک یارسول اللہ
لکھ دے لکھ دے میری قسمت میں مدینہ لکھ دے
ہے تیری ملک قلمدان مدینے والے
تجھ سے چھپاؤں منہ تو کروں کس کے سامنے
کیا اور بھی کسی سے توقع نظر کی ہے
صلی اللہ علیک یا حبیبی یا رسول اللہ
آج جو عیب کسی پر نہیں کھلنے دیتے
کب وہ چاہینگے کہ میری حشر میں رسوائی ہو
الفاظ بھی انسان کے لباس کی طرح ہوتے ہیں,ادا ہوتے ہی انسان کی شخصیت کا عکس واضح ہوجاتا ہے
باپ وہ پہاڑ ہے جس کے ساۓ میں بیٹیاں راج کرتی ہیں
ماں وہ ہستی ہے جس کی دعاؤں میں رحمت برستی ہے
اللہ مصطفی کے قدموں میں موت دیدے
مدفن بنے میرے سرکار کا مدینہ
صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain