کیا کہا آپ مجھ سے نبھا کریں گے ؟
ارے رہنے دیجئے ،بس کیجئے ، چھوڑ دیجئے ،شرم کیجیے
جس قدر جس کی قدر کی
اس قدر بے قدر ہوئے ہم۔
نہ کر سکے ہم سوداگروں سے دل کا سود ا
لو گ ہمیں لوٹ گئے ،وفا کے دلاسے دیکر
فتنہ پرداز، دغا باز، فسوں گر، عیار
ہائے افسوس، دل آیا بھی تو آیا کس پر
زندگی یوں نہ کر تو مرا ساتھ دے
پاس آ بات کر ہاتھ میں ہاتھ دے
سوئی ہوئی تڑپ کو پھر سے جگا رہا ہے
کہتا تو کچھ نہیں ہے ، بس یاد آ رہا ہے
اس ایک شخص کو چاہوں گا تا دمِ آخر،
وہ جس نے مجھ سے محبت کے بعد نفرت کی
کوئی ملا ہی نہیں جس کو سونپتے
ہم اپنےخواب کی خوشبو. خیال کا موسم
نہ جانے کون سا آسیب دل میں بستا ہے
کہ جو بھی ٹھہرا وہ آخر مکان چھوڑگیا
وقت تیرا بھی گزر گیا وقت میرا بھی
بس کسی کی عید گزری کوئی عید پر گزر گیا۔
جس یوم کو فر ست سے تیری دید ہو ئی ہو گی
اس روز تو عید کی بھی عید ہو ئی ہو گی۔
دل سے ر خصت ہر ایک کی امید ہو ئی
آ ج ہم غمزدوں کی عید ہو ئی۔
ہر کو ئی تھا اپنے چاند سے محو گفتگو
میں اپنا چاند ڈھونڈتا رہا اور عید گزر گئی۔
بن تیرے جانِ جاں قیا مت ہے چاند رات
مت پو چھ مجھ سے کیسی مصیبت ہے چاند رات۔
کچھ تا رے پلکو ں پے روشن ہو نگے
کچھ رُلائے گا مجھے تیرا بھی غم عید کے دن۔
کلا ئیا ں ہیں وہ کسی اور کی با نہوں میں
خرید رہے تھے ہم رات جن کے لئے عید کی چو ڑ یاں ۔
جس کے بغیر کبھی شام گزری نہ تھی
اُس کے بغیر’’ عید‘‘ گزر گئی۔
ہم نہ مانیں گے کہ عید آ ئی ہے
آ پ آ تے تو عید بھی آ تی۔
اس عید پر بھی ساتھ ہے میرے
پردیس ،تنہا ئی اور تیری یا دیں۔
دستور ہے دنیا کا مگر یہ تو بتاؤ
ہم کس سے ملیں کس کو کہیں عید مبارک۔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain