اب کون خود پرست ستائے گا آپ کو؟
کس بے وفا کے ناز اُٹھایا کریں گی آپ
"- ہم تو تیرے بغیر جینے کی،،
پہلی کوشش میں ہی مارے جائیں گے۔
ﮨﻤﺎﺭﮮ ﮨﺠﺮ ﮐﮯ ﻗﺼّﮯ ، ﺳﻤﯿﭩﻮﮔﮯ ﺗﻮ ﻟﮑﮭﻮﮔﮯ
ﮨﺰﺍﺭﻭﮞ ﺑﺎﺭ ﺳﻮﭼﻮ ﮔﮯ ، ﮨﻤﯿﮟ ﺗﺤﺮﯾﺮ ﮐﺮﻧﮯ ﺗﮏ
یہ خالی جیبیں، فقیر حلیہ، اداس آنکھیں
ہمیں کوئی جو گلے لگائے تو کیوں لگائے_
کون جانتا ھے۔۔۔دل کی آنچ پر ھم نے
آنسوئوں کو پگھلا کر۔۔۔قہقہ بنا ڈالا
حضرتِ عشق ___تیری معصومیت کی قدر ہے ورنہ !
دل تو کرتا ہے تجھے گلیوں میں گھسیٹا جائے !
ﺳﻨﻮ ﮨﻢ ﺑﯿﭩﮫ ﮐﺮ ﺗﻨﮩﺎ ﮐﺴﯽ ﻭﯾﺮﺍﻥ ﮔﻮﺷﮯ ﻣﯿﮟ
ﮨﻮﺍ ﮐﻮ ﺩﮐﮫ ﺳﻨﺎﺋﯿﮟ ﮔﮯ ﺗﺠﮭﮯ ﮨﻢ ﺑﮭﻮﻝ ﺟﺎﺋﯿﮟ ﮔﮯ۔
ھم بنے تھے تباہ ھونے کو
تیرا ملنا تو اک بہانہ تھا,,
جون ایلیا ء
اب کہاں ہو؟ کہ میں بے جان ہوا جاتا ہوں
اے محبت سے مجھے جان بلانے والے
سو داغ جن کے لائے تھے، زیرِ مزار ہم
احساں جتا رہے ہیں وہ دو پھول ڈال کر
میری قبر کو تکیہ آغوش بنا کے بیٹھا ہے
میرے قاتل کا کہیں دل نہ لگا میرے بعد
دل دھڑکتا ہے تو اٹھتی ہیں بدن سے چیخیں۔۔۔۔۔۔
عشق نے باندھ کے مارا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔خدا جانتا ہے.....
کِس قدر___غم جھیل سکتا ہُوں..؟؟
مُجھ پہ تحقیق کر رہے ہیں لوگ...!!
اب تیرا اعتبار تو کبھی کرنا ہی نہیں
___ اے دل
،،اُجاڑ کے بیٹھا ہے ہمیں __ تو بے ایمان کہیں کا.
کبھی جو سامنا اُن کا ہوا تو کہہ دیں گے
محبتوں میں جو ہاریں ، وہ مر نہیں جاتے
تو نے پوچھی نہ خیریت جس کی
حال اس کا خراب ہے تاحال
جون_ایلیا
