Damadam.pk
Viirus's posts | Damadam

Viirus's posts:

Viirus
 

تم آجاؤ تو سب مسئلے حل ہو جائیں
یعنی دل پریشان
روح ویران
اداسی وغیرہ...

Viirus
 

Ssshhh

Viirus
 

Raaz jo hadse bahar may tha
apna aap dikhata kaisy...
sapny ki bhi had thi aakhir
sapna aagy jaata kaisy....
29-4-2024

Viirus
 

میں ہوں ٹھکرایا ہوہا مجھے کیا خبر __
مقام اعلیٰ کِسے کہتے ہیں، خاص ہونا کیا ہے!

Viirus
 

-" جس کو رہتی تھی سَدا فِکر میری ، دیکھو آج
وہ میرے دِل کی اُداسی پہ ، بڑا راضی ہے
کچھ تو معلوم ہو آخر ، تیرا معیار ہے کیا؟
مجھ سے ہر شخص یہاں ، تیرے سِوا راضی ہے

Viirus
 

اس نے جانا ہے مجھے اپنے گماں کی حد تک
وہ ابھی پوری طرح مجھ کو کہاں جانتا ہے

Viirus
 

میں نے قصداً اسے جانے دیا
غالباً یہ میری آخری سخاوت تھی..

Viirus
 

_اتنا کمزور کر دیا تیرے عشق نے مجھ کو_
_نبض چلتی ہے تو دکھتی ہے کلائی میری_

Viirus
 

ہم ہیں کہ اذیت سے ابھی نکلے نہیں اور
تم ہو کہ نیا عشق بھی کر بیٹھے بہت خوب

Viirus
 

بِچھڑے ہُوئے لوگوں کو میری آنکھ نہ روئے...
یعقوب کے خالق مُجھے بس صبر عطا کر!

Viirus
 

ایسا مت کر ویسا مت کر اس سے کہنا چھوڑ دیا
پتہ نہیں کیا سوجھی میں نے یہ دکھ سہنا چھوڑ دیا
میرے کہتے رہنے پر ہم ساتھ رہے اور پھر ایک دن میں نے کہنا چھوڑ دیا
اور اس نے رہنا چھوڑ دیا ۔

Viirus
 

گو ذرا سی بات پر برسوں کے یارانے گئے
لیکن اتنا تو ہوا کچھ لوگ پہچانے گئے

Viirus
 

ایک دن یُونہی ہم دونوں بیٹھے گَپ شَپ لگا رہے تھے میں نے ایک شعر گُنگُنایا تو شاید اُس کے ذہن میں کیا بات آئی...!!
کہنے لگی یہ تُم شاعر لوگ ہمیشہ شاعری میں مُذکر کا صیغہ کیوں استعمال کرتے ہو...؟؟
عورت کو کیوں نہیں شامِل کرتے...؟؟
تو میں نے اُسے گُھورتے ہُوۓ کہا...!!
بات تو تُمہاری ٹِھیک ہے...!!
چلو سُنو پِھر...!!
میں نے مومن خان مومن کا یہ شعر سُنایا اور اُس میں مُذکر کی جگہ مونث کا صیغہ استعمال کیا...!!
تُم میرے پاس ہوتی ہو گویا...!!
جب کوئی دُوسری نہیں ہوتی...!!
اور پِھر جو ہوا وہ اُردو ادب کی الگ داستان ہے...🙂🖤

Viirus
 

مِیرِی شَخَصِیَت٘ کَا اِیکَ مَسٔئلہَ ہَے
مِیرِی ہر کِسِی سِے بَنَتِی نَہِی٘ں ہے

Viirus
 

_مجھے کچھ افسوس نہیں کہ میرے پاس سب کچھ ہونا چاہیے تھا
میں اس وقت بھی مسکراتا تھا جب مجھے رونا چاہیے تھا-

Viirus
 

_وہ میرا سایہ میرے پیچھے لگا کر کھو گیا جب کبھی دیکھا ہے اس نے بھیڑ میں شامل مجھے-

Viirus
 

-" ﺗﮩﻤﺘﯿﮟ ﺍﺗـﺎﺭ ﭘﮭﯿﻨــکیں، ﻟــﺒﺎﺩﮦ ﺑـﺪﻝ ﻟﯿـﺎ
ﺧﻮﺩ ﮐﻮﺿﺮﻭﺭﺗﻮﮞ ﺳﮯﺯﯾﺎﺩﮦ ﺑـﺪﻝ ﻟﯿـﺎ
ﺟﯽ ﭼﺎﮨﺘﺎ ﺗﮭﺎ ﺭوﺅﮞ ﺍﺳﮯ ﺟﺎﮞ ﺳﮯ ﻣﺎﺭ ﮐﮯ
ﺁﻧﮑﮭﯿﮟ ﭼﮭﻠﮏ ﭘﮍﯾﮟ ﺗﻮ ﺍﺭﺍﺩﮦ ﺑﺪﻝ لیا...

Viirus
 

میں تیرا کچھ بھی نہیں ہوں مگر اتنا تو بتا
دیکھ کر مجھ کو تیرے ذہن میں آتا کیا ہے

Viirus
 

ہائے وہ رات کہ سوتی تھی خدائی ساری
ہم کـسی در پہ مـناجات کیا کرتــے تھــے

Viirus
 

کون رکھے گا میرے ہونٹوں پہ اُنگلی اپنی؟؟
کون کہے گا " نہیں " ایسا نہیں کہتے