دوست بھی ضروری ہے دنیا کی بھیڑ میں
ٹوٹ جاؤ تو سمیٹنے محبوب نہیں آیا کرتے
از قلم وفا نور آفریدی

آپ جانتے تو ہو آپ میرے لیے ایک نعمت ہو
اور میں اس نعمت کا جتنا شکر ادا کروں کم ہے
اللّٰہ حافظ
پیر 12 مئ
9:44pm
8 دن باقی
پیشو♥️وفا
از قلم وفا نور آفریدی
دوستی وہ جو آپ کے جذبات کو سمجھے
ہمسفر وہ جو آپ کے احساس کو سمجھے
مل تو جاتے ہیں سب اپنا کہنے والے
پر اپنا وہ جو بن کہے آپ کی بات کو سمجھے
از قلم وفا نور آفریدی
کسی دوست سے بچھڑ جانے کے بعد اس کے تمام تر راز جو اس نے اچھے وقت میں بتائے دفن کر دینا اعلی ظرف اور خاندانی ہونے کی دلیل ہے
❤️
از قلم وفا نور آفریدی
یہ تم سے کہہ دیا کس نے
کہ تم بن رہ نہیں سکتے
یہ دکھ ہم سہہ نہیں سکتے
چلو ہم مان لیتے ہیں!
کہ تم بن ہم بہت روئے
کئی راتوں کو نہیں سوئے
مگر افسوس ہے ....جاناں
کہ اب کے تم جو لوٹو گے
ہمیں تبدیل پاو گے
بہت مایوس ہوگےتم
اگر تم پوچھنا چاھو کہ..!
ایسا کیوں کیا ہم نے تو..
سن لو غور سے جاناں..
پرانی اک روایت تنگ آ کر توڑ دی ہم نے!
محبت چھوڑ دی ہم نے ..!!!🖤
تنگ🖤
از قلم وفا نور آفریدی
اِک غیر نے لکھا ہے کہ تو غیر نہیں ہے
لگتا ہے کہ اس بار میری، خیر نہیں ہے
تُم کِتنی محبت سے مُجھے دیکھ رھے ہو
حلانکہ میرا تُم سے کوئی، بير نہیں ہے
آؤ میں دکھاتا ھوں تمہیں شہرِ خموشاں
یہ گھومنا پھرنا تو کوئی، سیر نہیں ہے
تُم چھوڑ بھی سکتے ہو مُجھے اور نہیں بھی
اِس بات کا سر تو ہے ، مگر پير نہیں ہے
از قلم وفا نور آفریدی
میں اپنی دوستی کو شہر میں رسواء نہیں کرتی
محبت میں بھی کرتی ہوں مگر چرچا نہیں کرتی
جو مجھ سے ملنے آ جائے میں اس کی دِل سے خادم ہوں
جو اٹھ کے جانا چاھے میں اسے روکا نہیں کرتی
جسے میں چھوڑ دیتی ہوں اسے پِھر بھول جاتی بوں
پِھر اس ہستی کی جانب میں کبھی دیکھا نبیں کرتی
تیرا اصرار سر آنكھوں پہ کے تم کو بھول جاؤں میں
میں کوشش کر کے دیکھوں گی مگر وعدہ نہیں کرتی
از قلم وفا نور آفریدی
تُو چاہتا ہے کسی اور کو پتا نہ لگے
میں تیرے ساتھ پھروں اور مجھے ہوا نہ لگے
تمہارے تک میں بہت دل دکھا کے پہنچی ہوں
دعا کرو کہ مجھے کوئی بددعا نہ لگے
تجھے تو چاہیے ہے، اور ایسا چاہیے ہے
جو تجھ سے عشق کرے اور مبتلا نہ لگے
میں تیرے بعد کوئی تیرے جیسا ڈھونڈتی ہوں
جو بے وفائی کرے، اور بے وفا نہ لگے
میں اس لیے بھی اداسی میں ہنسنے لگتی ہوں
کہ مجھ میں اور کسی شخص کی فضا نہ لگے
ہزار عشق کرو، لیکن اتنا دھیان رہے
کہ تم کو پہلی محبت کی بددعا نہ لگے
از قلم وفا نور آفریدی
اکیلے_چھوڑ_جاتے_ہو ___ یہ_تم_اچھا_نہیں_کرتے🔥
ہمارا دل دکھاتے ہو . ___ یہ تم اچھا نہیں کرتے😔
کہا بھی تھا محبت ہے ___ محبت ہی اسے رکھوں🔥
تماشہ جو بناتے ہو ___ یہ تم اچھا نہیں کرتے😔
اٹھاتے ہو سرِ محفل ___ فلک تک تم ہمیں لیکن🔥
اٹھا کر جو گراتے ہو ___ یہ تم اچھا نہیں کرتے😔
کوئ جو پوچھ لے تم سے کہ رشتہ کیا ہے اب ہم سے🔥
تو نظروں_کو_جھکاتے_ہو ___ یہ تم اچھا نہیں کرتے😔
بکھر جاہیں اندھیروں_میں ____ سہارا تم ہی دیتے ہو🔥
مگر پھر چھوڑ جاتے ہو __ _یہ_تم_اچھا_نہیں_کرتے😔
از قلم وفا نور آفریدی
کیا زمانہ تھا کہ ہم روز ملا کرتے تھے
رات بھر چاند کے ہم راہ پھرا کرتے تھے
جہاں تنہائیاں سر پھوڑ کے سو جاتی ہیں
ان مکانوں میں عجب لوگ رہا کرتے تھے
کر دیا آج زمانے نے انہیں بھی مجبور
کبھی یہ لوگ مرے دکھ کی دوا کرتے تھے
دیکھ کر جو ہمیں چپ چاپ گزر جاتا ہے
کبھی اس شخص کو ہم پیار کیا کرتے تھے
اتفاقات زمانہ بھی عجب ہیں ناصر
آج وہ دیکھ رہے ہیں جو سنا کرتے تھے
ناصر کاظمی
*_مجھے اچھا سا لگتا ہے💕_*
*_تمہارے سنگ سنگ چلنا💕_*
*_وفا کی آگ میں جلنا💕_*
*_تمہیں ناراض کر دینا💕_*
*_تمہیں خود ہی منا لینا💕_*
*_تمہاری بے رخی پر بھی💕_*
*_تمہارے ناز اٹھا لینا💕_*
*_بہت گہرے خیالوں میں💕_*
*_جوابوں میں، سوالوں میں💕_*
*_محبت کے حوالوں میں💕_*
*_تمہارا نام آجانا💕_*
*_مجھے اچھا سا لگتا ہے💕_*
*_تمہاری آرزو کرنا💕_*
*_خود اپنے دل کی دھڑکن سے💕_*
*_تماری گفتگو کرنا💕_*
*_بہت اچھا سا لگتا سے💕_*
*_تمہی کو دیکھتے رہنا💕_*
*_تمہی کو سوچتے رہنا💕_*
*_مجھے اچھا سا لگتا ہے💕_*
از قلم وفا نور آفریدی
کہاں ہو تم چلے آؤ محبت کا تقاضا ہے
غمِ دنیا سے گھبرا کر تمہیں دل نے پکارا ہے
تمہاری بے رخی اک دن ہماری جان لے لے گی
قسم تم کو ذرا سوچو کہ دستورِ وفا کیا ہے
نجانے کس لیے دنیا کی نظریں پھر گئی ہم سے
تمہیں دیکھا، تمہیں چاہا، قصور اس کے سوا کیا ہے
نہ ہے فریاد ہونٹوں پر، نہ آنکھوں میں کوئی آنسو
زمانے سے ملا جو غم اسے گیتوں میں ڈھالا ہے
از قلم وفا نور آفریدی
کوئی ایسا پل بھی ہوا کرے.
میں کہوں تو بس وہ سُنا کرے.
میری فرصتیں میرے مشغلے.
سبھی اپنے نام کیا کرے.
کوئی بات ہو کسی شام کی.
کوئی ذکر ہو کسی رات کی.
جو سنانے بیٹھوں اسے کبھی.
وہ سنے تو سن کے ہنسا کرے.
جو میں کہوں چلو اس نگر.
جہاں جگنوؤں کا ہجوم ہو.
وہ پلٹ کے دیکھے میری طرف.
اور مجھ کو پاگل کہا کرے .
*🤏🏻💔از قلم وفا نور آفریدی 🥺*
تعلق جوڑ لیتا ہے، نبھانا بھول جاتا ہے
نیا رشتہ بناتا ہے،،،، پرانا بھول جاتا ہے
محبت کی زمیں میں وہ دکھوں کے بیج بوتا ہے
اترتی ہے جو فصلِ غم،،،،،، اٹھانا بھول جاتا ہے
میری تنہائی کا اس کو بہت احساس رہتا ہے
خیالوں میں جو آتا ہے، تو جانا بھول جاتا ہے
میرے زخموں کا مرہم لے کے جب بھی پاس آتا ہے
بناتا ہے، دکھاتا ہے،،،،،،،،،،،،،،، لگانا بھول جاتا ہے
میرے ہی خون سے میرے چتر میں رنگ بھرتا ہے
مگر آنکھوں میں سپنوں کو سجانا، بھول جاتا ہے
بڑے ہی شوق سے گاتا ہے وہ یہ درد کے نغمے
مگرسازِ محبت کو اٹھانا،،،،،،،،،، بھول جاتا ہے
از قلم وفا نور آفریدی
💞دل کے لُٹ جانے کا اظہـــــــار
ضـــــــــــــــــــروری تو نہیں.....💞
💞یہ تماشہ سرِ بازار
ضروری تو نہیں.....💞
💞مجھے تھا عشق تیری روح سے
اور اب بھی ہے.....💞
💞جسم سے ہو کوئی سروکار
یہ ضروری تو نہیں.....💞
💞میں تُجھے ٹوٹ کر چاہوں تو
میری فطرت ہے.....💞
💞تو بھی ہو میرا طلبــــــــــــگار یہ ضروری تو نہیں.....💞
💞اے ستم گر ذرا جھانک
میری آنکھوں میں.....💞
❤️زباں سے ہو پیار کا اظہار
یہ ضروری تو نہیں.....❤️
❤️تم جان نہ سکے میں بول نہ سکی❤️
💔🥀از قلم وفا نور آفریدی 🥀💔
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain