مجھے لگتا ہے کہ زندگی کا سب سے مشکل مرحلہ وہ ہے
جب آپ چیخ چیخ کر رونا چاہیں
لیکن آنسو گلے میں اٹک کر رہ جائیں
از قلم وفا نور آفریدی
جڑتے ہوئے دیکھا نہیں ٹوٹے ہوئے دل کو
گر جائیں جو آنسو تو اٹھائے نہیں جاتے
از قلم وفا نور آفریدی
آنسو سے عقیدت یونہی نہیں مجھ کو
یہ تب ساتھ نبھاتے ہیں جب ساتھ کوئی نہیں ہوتا
از قلم وفا نور آفریدی
شاعری شوق نہیں اور نہ ہی کاروبار ہے
بس جب درد برداشت نہیں کر پاتی تو لکھ دیتی ہوں
از قلم وفا نور آفریدی
زخموں کے درد سے مجھے تکلیف نہیں ہوتی
جو درد دل میں ہے وہ تکلیف دیتا ہے .
از قلم وفا نور آفریدی
لوگ اکثر مجھ سے پوچھتے ہیں کہ تم سوتی کیوں نہیں
میں مسکرا کر کہتی ہوں
جن کے خواب ٹوٹ جائیں ان کو نیند نہیں آتی از قلم وفا نور آفریدی
بہت درد چھپے ہیں رات کے ہر پہلو میں
اچھا ہو کے کچھ دیر کے لیے نیند آجائے
از قلم وفا نور آفریدی
مجھ سے لوگ تو کیا
میری نیندیں بھی ناراض ہیں
از قلم وفا نور آفریدی
غم تو لکھا سو لکھا میری زندگی میں
یوں رات بھر نیند نہ آنا کس جرم کی سزا ہے
از قلم وفا نور آفریدی
احساس ضرور کیجئے
لیکن نیکی سمجھ کر
اپنا مطلب نکالنے کیلیے نہیں
از قلم وفا نور آفریدی