کسی نظر کو تیرا انتظار آج بھی ہے۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
🔥🍁
تمہارے لیے مت جانے کا ارادہ تھا
تم خود ہی مٹا دو گے یہ نہ سوچا تھا
🔥🍁
مطمئن یوں تھا بچھڑتے ہوئے جیسے اس نے مجھ سے پہلے بھی کسی اور کو چھوڑا ہوا ہو
🍁
جب چھوٹے تھے تو باتیں بھول جاتے تھے اور سب کہتے تھے یاد رکھنا سکھیو
اب بڑے ہوئے ہیں تو ہر بات یاد رہتی ہے اور سب کہتے ہیں بھولنا سکیھو
🔥🍁
اب انہیں نئے لوگ ہم سے عزیز لگتے ہیں ۔۔۔
اب انہیں ہماری ضرورت بھی کہاں پڑتی ہے
🍁
وہ جانتا تھا اس کی ہنسی مجھے پسند ہے
زخم اس نے جب بھی دیا مسکرا کر دیا
🍁
حیسن آنکھوں کو پڑھنے کا ابھی تک شوق ہے مجھ کو
محبت میں اجڑ کر بھی میری عادت نہیں بدلی
🍁
ہے آج بھی ہماری انا کا وہی مزاج
مشکل ہے اپنے درد کا اظہار آج بھی
🍁
کیسے کہتی ہو کوئی یاد نہیں
شام ہوتے ہی کبھی دیکھو ذرا صورت اپنی
🍁
تمہاری یاد بھی کسی مفلس کی پونجی ہے
جسے ہم ساتھ رکھتے ہیں ، جسے ہم روز گنتے ہیں
🔥🍁
آو ڈھونڈیں کہاں گیا سورج
شام کے سرمئ جھمیلے میں
اس سے کہنا کہ لوٹ آئے وہ
بات کرنا مگر اکیلے میں
🍁
کھو کے اس کو جہاں کے میلے میں
ہم بہت روئے تھے اکیلے میں
🍁
مولا وہ شخص روح و بدن کا غرور تھا
اتنا ذلیل کر کے اسے مجھ سے مت نکال
🍁
یاد کے دشت میں پھرتی ہوں میں ننگے پاؤں
دیکھ تو اکے کبھی پاوں کے چھالے
🔥🍁
کس قدر دکھ ہے زندگانی میں
جیسے گل جائے زہر پانی میں
کتنی صدیوں کا درد شامل ہے
ایک انسان کی کہانی میں
🍁
نیند سے میرا تعلق ہی نہیں برسوں سے
خواب آکر میری چھت پر ٹہلتے کیوں ہیں
🍁
کر کے تمام تر کوشش بھی تم نا کام ٹھہرو گے
مجھے چاہنا آسان تھا بھولنا محال ہے
🍁
عشق و وفا کے تذکرے میں غم ہجر بار بار ملتے ہیں
🍁
حقیقت کو سمجھنے میں ہم نے
بہت آنسو گرائے ہیں
🍁
سنا تھا زندگی مختصر ہے
پھر درد بے حساب کیوں ؟
🍁
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain