میرے لفظوں کو اتنی شدت سے نہ پڑھا کرو
کچھ یاد رہ گئے تو بھول نہیں پاو گے
🔥
آنکھ کس طرح کھلے میری کہ میں جانتی ہوں
آنکھ کھلتے ہی سبھی خواب اجڑ جاتے ہیں
🍁🔥
اتنا آسان بھی نہیں اپنی ہستی سے گزر جانا
۔ اترا جو سمندر میں تو دریا بہت رویا
جو شخص نہ رویا تھا تپتی ہوئی راہوں میں
سایہ دیوار میں بیٹھا تو بہت رویا
🍁
عجیب ستم گری ہے ان کے عشق کی
سب کچھ یاد ہے ، اک ہم ہی یاد نہیں
🍁
کہاں ممکن تھا میں دل سے تیری یادیں مٹا دیتی
بھلا کیسے میں جیتی پھر اگر تجھ کو بھلا دیتی
تیری رسوائی کے ڈر سے لبوں کو سی لیا ورنہ
تیرے شہر منافق کی میں بنیادیں ہلا دیتی
🔥
کوئی تو بات ہے اس میں
ہر خوشی جس پہ لٹا دی ہم نے
🔥
آج پھر یاد بہت آیا وہ
آج پھر اس کو دعا دی ہم نے
🍁
دمک رہے ہیں میرے حرف لب پہ آئے بغیر
سمجھ رہا ہے وہ باتیں میری بتائے بغیر
for
🔥🍁
بھری دنیا میں جی نہیں لگتا
جانے کس چیز کی کمی ہے ابھی
شہر کی بے چراغ گلیوں میں زندگی تجھ کو ڈھونڈتی ہے ابھی
🔥
جس شام برستے ہیں تیری یاد کے بادل
اس شب کوئی ہجر کا تارا نہیں ہوتا
یونہی میرے پہلو میں چلا آتا ہے اکثر
وہ درد جسے ہم نے پکارا نہیں ہوتا
🍁🔥
کر رہے تھے تزکرہ کچھ اپنی وفاوں کا
ہمیں دیکھتے ہی بات کا موضوع بدل گئے
🔥
کچھ سوچ کر ہی بنا تھا موج دریا کا حریف
ورنہ مجھے بھی پتا تھا عافیت ساحل میں ہے
🍁
شمع طلب بجھا کے بھی جاگے تمام رات
ہم آج انتظار کی حد سے گزر گئے
🍁
وہ درد جس کو کیا مدتوں نظر انداز
کتاب دل کا وہی خاص باب ٹھہرا ہے
🍁
نئے منظر سجانا چاہتی ہوں
میں خود کو آزمانا چاہتی ہوں
میرے ہونٹوں پہ۔ اک حرف دعا ہے
اب اس کا فیض پانا چاہتی ہوں
🍁
ہے تعلق تو ایک سادہ لفظ
پھر جو بھی ہے وہ نباہ میں ہے
ہم کسی تیسرے کی منزل ہیں
دل کسی دوسرے کی راہ میں ہے
🍁
اس کی یہ ضد ہے کہ پتھر پھینکے
اور پھر جھیل میں ہلچل بھی نہ ہو
دولت عشق خدا سب کو ہی دے
کوئی میری طرح پاگل بھی نہ ہو
🔥
آنکھ ڈھونڈے گی مگر اس کو نہ پائے گی کہیں
وہ ان ہی گلیوں میں اک دن لا پتہ ہو جائے گی
🔥
ہم سے اگر ہے ترک تعلق تو کیا ہوا
یارو ! کوئی تو ان کی خبر پوچھتے چلو
🔥
تیری آرزو ہی کا فیض ہے تیری یاد ہی کا کمال ہے
کبھی مجھ کو تیرا خیال تھا مگر آج اپنا خیال ہے
🔥
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain