خاموش فضا تھی کہیں سایہ بھی نہ تھا
اس شہر میں ہم سا کوئی تنہا بھی نہیں تھا
🔥🍁
عمر بھر ہم یوں ہی غلطی کرتے رہے
دھول چہرے پہ تھی اور ہم آئینہ صاف کرتے رہے
🍁🔥
راز کہہ دیتے ہیں نازک سے اشارے اکثر
کتنی خاموش محبت کی زبان ہوتی ہے
🍁
میں کس دل سے اس کو بے وفا کہوں
وہ بے وفا نہیں بے وفاوں جیسا ہے
🔥🍁
کبھی مہربان کبھی آشناوں جیسا ہے
مزاج اس کا عجیب دھوپ چھاوں جیسا ہے
🔥🍁
کیوں نہ ہم اس کو آئینہ ہو کر ملیں
بے وفا ہے وہ تو اس کو بے وفا ہو کر ملیں
🔥🍁
کل شام مجھے اڑتے پرندوں نے نصیحت کی
بہت شام ہو جائے تو اپنے بھی ساتھ چھوڑ جاتے ہیں
🔥🍁
وہ اور ہوں گے جنہیں تم سے امید وفا ہو گی
ہمیں تو یہ دیکھنا ہے کہ تو ظالم کہاں تک ہے
🔥
مجھے بھی پتا تھا کہ بدل جاتے ہیں لوگ
مگر تمہیں کبھی میں نے لوگوں میں گناہ ہی نہیں
🔥







اپنے دکھوں پہ ہنسنا ، اپنی خوشیوں پہ رونا
۔ کیا کچھ سکھا جاتا ہے کسی کا کسی سے جدا ہونا
🔥
بہت دیر کر دی تم نے میری دھڑکن محسوس کرنے میں
وہ دل نیلام ہو گیا جس کو کبھی حسرت تمہاری تھی
🔥
کبھی غم کی آگ میں جل اٹھے
کبھی داغ دل نے جلا دیا
اے جنوں عشق بتا زرا
مجھے کیوں تماشا بنا دیا
🔥
نینروں کی بغاوت سے یہ نقصان ہوا ہے
اک شحض کے خوابوں کو ترستی رہی آنکھیں
🔥
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain