میں نے ان سب چڑیوں کے پر کاٹ دیے
جن کو اپنے اندر اڑنے دیکھا تھا
🔥
رستوں پہ نہ بیٹھو کہ ہوا تنگ کرے گی
بچھڑے ہوئے لوگوں کی صدا تنگ کرے گی
مت ٹوٹ کر چاہو اسے آغاز سفر میں
بچھڑے گا تو اک اک ادا تنگ کرے گی
🔥
ایک ان دیکھے دکھ کا موسم آنکھوں کی جاگیر
انجانے غم کے دوساے سرد ہوا اور رات
بیٹھے ہیں پھر اگلے موڑ پر دکھ کی آگ لیے
میری راہ میں نین بچھائے سرد ہوا اور رات
🔥
چین سے سو رہا ہے جہاں
میری نیند جانے کھوگئ ہے کہاں ؟
🔥
ہزار باتیں ہیں ، چار راتیں ہیں اس سے کیا کہو گے
وہ چہرہ پڑھ پڑھ کے یاد کر لو ، وہ جا چکے تو کتاب لکھنا
🔥
یہ ضروری نہیں کہ آگ سے ہی جل جائے
بعض لوگوں کو ان کے ہمسفر بھی جلا دیتے ہیں
🔥
تم مجھے خاک بھی سمجھو تو کوئی بات نہیں
خاک اڑتی ہے تو آنکھوں میں سما جاتی ہے
🔥
کسی کے ایک آنسو سے ہزاروں دل تڑپتے ہیں
کسی کا عمر بھر رونا یوں ہی بے کار جاتا ہے
🔥
اے دسمبر سن
میری عمر رواں میں کبھی نہ آنا
تیری سرد شاموں میں مجھے
کوئی بچھڑا ہوا بہت یاد آتا ہے
🔥



موج عشق کی وہ تلاطم خیز روانی
جیسے اجڑا ہوا دریا بکھرا ہوا پانی
تیری آنکھوں کی سرخی کا بیان
تیری شب بھر کی اداسی کی کہانی
🍁
جو آنسو پہ گرتے ہیں وہ آنکھوں میں نہیں رہتے
بہت سے حرف ایسے ہیں جو لفظوں میں نہیں رہتے
کتابوں میں لکھے جاتے ہیں دنیا بھر کے افسانے
مگر جن میں حقیقت ہے کتابوں میں نہں رہتے
🍁
مجھے یقین تو نہیں ہے مگر یہی سچ ہے
میں تیرے واسطے عمریں گزار سکتی ہوں
یہی نہیں کہ تجھے جیتنے کی خواہش ہے
میں تیرے واسطے خود کو بھی ہار سکتی ہوں
🍁
پتھر ہے مگر برف کے گالوں کی طرح ہے
وہ شخص اندھیروں میں اجالوں کی طرح ہے
الجھا ہوا ایسا کہ کبھی کھل نہ وہ پائے
سلجھا ہوا ایسا کہ مثالوں کی طرح ہے
🍁
جب سے تیرے نام کر دی زندگی اچھی لگی
تیرا غم اچھا لگا تیری خوشی اچھی لگی
تیرا پیکر تیری خوشبو تیرا لہجہ تیری بات
دل کو تیری گفتگو میں سادگی اچھی لگی
🍁



submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain