سو رہے ہوں گے کہیں خواب کا تکیہ لے کر.!! وہ جو لگ کر ترے پہلو سے نہیں سو سکتے.!! کار دنیا بھی عجب شے ہے کہ اب تیرے لیے.!! ہم تسلسل سے روانی سے نہیں رو سکتے.!!
شدید اتنا رہا تیرا انتظار مجھے !!!!! کہ وقت مِنّتیں کرتا رہا؛ "گزار مجھے" چلا میں روٹھ کر آواز تک نہ دی اس نے !! میں دل میں چیخ کے کہتا رہا، "پکار مجھے۔
عشق اور عشق کے آداب کا کیا کرنا ہے تو نہیں ہے تو کسی خواب کا کیا کرنا ہے جب تیرا نام میرے نام کے ساتھ آیا نہیں حرف کا , لفظ کا , اعراب کا کیا کرنا ہے..
. وہ دم درود کی عادی ہے اور مجھے شک ہے وہ اپنا پیار مجھے گھول کر پلا دے گی تری کلائی میں منّت کے چار دھاگے ہیں تُو کیا سمجھتی ہے منّت ہمیں مِلا دے گی۔۔؟