باز آجاؤ محبت سے محبت والو
ھم نے بھی اک عمر گنوائی ہیں ملا کچھ بھی نہیں
کبھی جو تھک جاؤ دنیا کی محفلوں سے
ہمیں یاد کر لینا اکیلے ھم بھی رہتے ہیں
سمندر کی طرح ہیں ہماری پہچان******
اندار سے خاموش باہر سے طوفان______
ہمارے جیسے شوق نہ پالو
ہماری ادائیں ہم پر ہی جچتی ہیں
تیرے عشق پہ تیرے وقت پہ
بس حق ہیں اک میرا_*"""
تیری قربت کے لمحے پھول جیسے
مگر پھولوں کی عمریں مختصر
تم مخاطب بھی ھو اور قریب بھی😃
تم کو دیکھوں کے تم سے پیار کرو😄
یہ محبت بھی اک نیکی ہیں
آؤ دریا میں پھینک کر آۓ👼
محبت کی گہرائی کو محسوس کرتے ہیں
اور وہ دور ھو تو دعا کرتے ہیں
اگر انسان صابر ہیں تو اسکے ساتھ
کی گئ ھر ﺫیاتی کا جواب عرش سے آتا ہیم
ھر شام چراغوں کی طرح جلتی ہیں آنکھیں
کیا کوہی چلا جائیں تو یو ھوتا ہیں رابیل
اتنے سستے کہاں تھے ھم
وہ تو بس تیرے لیے رعایت کی تھی
اپنی خوشی کیلے
دوسروں کی خوشیاں خاک میں نہ ملاؤ
جن کے ساتھ زندگی گزارنی ھو
ان میں نقص نہیں تلاش کرتے
جو سوچ لیا پھر وہی کرتی ھوں
میں وہ لڑکی نہیں جو ہر کسی پہ مرتی ھوں
آج پھر تیری یاد آگئ جب پان والے نے
پوچھا چونا کتنا لگاؤ
طوفان میں کشتیاں اور
گھمنڑ میں ہستیاں ﮈوب ہی جاتی ہیں
پرکھا بہت گیا مجھے
مگر سمجھا کسی نے نہیں مجھے
خاموشی سے جب بھر جاؤ گۓ
تو چیخ لینا ورنہ مر جاؤ گۓ
انسان برے کہاں ھوتے ہیں
برا تو وقت ھوتا ہیں😐😐
submitted by
uploaded by
profile:
Sorry! Ap apne item ya profile ko report nahi kar saktey, na hi apne ap ko block kar saktey hain